کیا آپ کو یقین ہے کہ زید حامد پاکستان کا دوست ہے اور سچی بات کہ رہا ہے ؟
اے این پی کی قیادت چوڑیاں پہن کر گھر بیٹھ جائے، الطاف حسین
لندن…متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ اے این پی پوری قیادت کو چوڑیاں پہن کر گھروں میں بیٹھ جانا چاہیئے کیونکہ اے این پی صوفی محمد کے اعلانات اور نظام عدل کی دھجیاں بکھیرنے والے طالبان کے خلاف کوئی جراتمندانہ مؤقف اختیار نہیں کرسکی۔لندن سے جاری ایک بیان کے مطابق الطاف حسین نے کہا کہ وہ یہ بات اس لیے کررہے ہیں تاکہ جوغیرت مندپختون اے این پی کی بزدلانہ اورشرمناک پالیسیوں کی وجہ سے بدظن اورشدیددکھ و ذہنی کرب کا شکار ہوئے ہیں وہ اپنے آپ کو ان سے علیحدہ کرکے باچہ خان کے جراتمندانہ فلسفہ کی تکمیل کی غرض سے کام کرنے کیلئے اپناعلیحدہ گروپ بنائیں اور پختون قوم کی غیرت مندی کونیلام کرنے والی اے این پی کے مفادپرستانہ عزائم سے غیرت مندپختونوں کوآگاہ کرسکیں ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ایم کیوایم غیرت مندپختونوں کیلئے آوازاٹھانے والوں کانہ صرف بھرپورساتھ دے گی بلکہ ضرورت پڑنے پر جان کی قربانی دینے سے بھی دریغ نہیں کرے گی۔انہوں نے غیرت مند پختونوں کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اے این پی نے جس طرح پختون قوم کی غیرت وحمیت کاجنازہ نکالاہے اس پر پوری غیرت مندپختون قوم شرمندہ ہے ۔ الطاف حسین نے کہاکہ طالبان سے نظام عدل کامعاہدہ کرکے اے این پی کے رہنماوٴں نے سوات، بونیر،دیراورپورے صوبہ سرحدکے مظلوم پختون عوا م کو درندہ صفت طالبان کے رحم وکرم پر چھوڑ دیاہے اوروہ خود اپنے بڑے بڑے محلوں میں اپنی آل اولادکے ساتھ مزے کررہے ہیں ۔۔ الطاف حسین نے غیرت مندپختونوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے اپنے گروپس بنائیں اورپختونوں کی جراتمندانہ وبہادرانہ روایات کوبرقراررکھنے کیلئے علمِ جہاد بلند کریں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ غیرت مندپختون آج بھی خوشحال خان خٹک ، رحمان بابا اور باچہ خان کی تعلیمات پر نہ صرف یقین رکھتے ہیں بلکہ ان کی دی گئی تعلیمات پراپنی جان بھی قربان کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔
پہلے کون سا اچھا وقت ہے پختونوں پہ۔ ادھر سے طالبان ادھر سے امریکہ بہادر ان کا خون بہا رہا ہے ، اب الطاف "بھائی" بھی !!!۔لو جی پختونوںکا واقعی برا وقت آیا ہوا ہے۔
صوبہ سرحدکی ا س لسانی پارٹی کو بھارت کی مددبھی حاصل ہے
اے این پی والوں نے اپنا تعلق کافی حد تک افغانستان سے توڑ لیا ہے۔ اے این پی والے فرشتہ نہیں ہیں اور باقی سیاستدانوںکی طرح ان کی سیاست کا محور بھی صرف ان کا اپنا اقتدار ہوتا ہے۔ لیکن انہیں غدار قرار دینا میرے خیال میں تو کافی زیادہ تخیل پردازی ہے۔ آپ ان سے اختلاف کرتے ہیں تو ان کی متبادل قیادت کو پروان چڑھائیے نہ کہ انہیں غدار قرار دیں۔ ویسے بھی غداری اور کفر سے زیادہ دستیاب القابات وطن عزیز میںشائد ہی کوئی اور ہوں۔
ویسے بھی ہو سکتا ہے کہ اے این پی کے بل بورڈز "پانچویں" صوبہ کے لئے ہوں۔
اگر غداری کی کوئی تعریف ہے تو اس پر صرف "طافو بدمعاش" ہی پورا اُترتا ہے۔ ویسے تعجب ان لوگوںپر ہے جو سب کچھ دیکھتے ہوئے بھی اس کا دم بھرتے ہیں۔
افلا تعقلون
صوبہ سندھ کی ایک لسانی جماعت کو بھی تو بھارت کی مدد حاصل ہے اس کو کب بے نقاب کریں گے آپ