پاکستان کے بڑے شہروں کے رقبے کا تقابلی جائزہ ۔۔ بذریعہ گوگل ارتھ

8500660979_6290e13572_b.jpg
 

پردیسی

محفلین
برادر تھوڑا روشنی ڈالیں گے کہ یہ تقابلی جائزہ کس چیز میں ہے۔
رقبے میں ۔۔۔ پاپولیشن میں یا پھر کسی اور چیز میں
کیونکہ رقبہ تو سب کا 20km لکھا ہوا ہے۔۔بھلا یہ کیسے ممکن ہے۔۔ذرا تھوڑی روشنی ڈالئے
 
برادر تھوڑا روشنی ڈالیں گے کہ یہ تقابلی جائزہ کس چیز میں ہے۔
رقبے میں ۔۔۔ پاپولیشن میں یا پھر کسی اور چیز میں
کیونکہ رقبہ تو سب کا 20km لکھا ہوا ہے۔۔بھلا یہ کیسے ممکن ہے۔۔ذرا تھوڑی روشنی ڈالئے
پردیسی بھائی وہ 20کیلو میٹر تو نقشہ کا منجمد پیمانہ ہے جو عام طور پر اطلس اور اسطرح کے دیگر نقشوں میں بھی موجود ہوتا ہے۔۔ جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ 20 کلومیٹر میں اتنا رقبہ آتا ہے۔۔ مقصد صرف اسکا یہ دیکھنا تھا کہ اگر سب شہروں کو ایک ساتھ رکھ کر دیکھا جائے۔۔ میرے خیال سے کراچی میں باقی سب شہر باآسانی سما سکتے ہیں۔
 

پردیسی

محفلین
پردیسی بھائی وہ 20کیلو میٹر تو نقشہ کا منجمد پیمانہ ہے جو عام طور پر اطلس اور اسطرح کے دیگر نقشوں میں بھی موجود ہوتا ہے۔۔ جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ 20 کلومیٹر میں اتنا رقبہ آتا ہے۔۔ مقصد صرف اسکا یہ دیکھنا تھا کہ اگر سب شہروں کو ایک ساتھ رکھ کر دیکھا جائے۔۔ میرے خیال سے کراچی میں باقی سب شہر باآسانی سما سکتے ہیں۔
جی ہاں یہ ماننے والی بات ہے۔۔کہ اگر اس وقت کراچی شہر کے رقبے کا اندازہ لگایا جائے تو واقع میں ایک بڑا شہر ہے۔۔
اگر آپ کے علم میں ہو کہ نیٹ پر کہیں تازہ ترین پاکستان کے تمام شہروں یا کم ازکم بڑے شہروں کے متعلق مکمل معلومات موجود ہیں تو ضرور بتائے گا۔۔مشکور رہوں گا
 

محمد امین

لائبریرین
لاہور کے آس پاس کافی بستیاں اور گاؤں ہیں جبکہ کراچی کے ساتھ ایسا معاملہ نہیں ہے۔ کراچی کے آس پاس لاہور کی طرح کھلے علاقے بھی نہیں ہیں کہ جہاں لیک سٹی، بحریہ ٹاؤن جیسی آبادیاں بنائی جاسکیں۔۔۔۔
 

arifkarim

معطل
لاہور کے آس پاس کافی بستیاں اور گاؤں ہیں جبکہ کراچی کے ساتھ ایسا معاملہ نہیں ہے۔ کراچی کے آس پاس لاہور کی طرح کھلے علاقے بھی نہیں ہیں کہ جہاں لیک سٹی، بحریہ ٹاؤن جیسی آبادیاں بنائی جاسکیں۔۔۔ ۔
آپ شاید یہاں رائیوینڈ کی نو آبادیوں کا ذکر کرنا بھول گئے۔ خیر۔
 
لاہور کے آس پاس کافی بستیاں اور گاؤں ہیں جبکہ کراچی کے ساتھ ایسا معاملہ نہیں ہے۔ کراچی کے آس پاس لاہور کی طرح کھلے علاقے بھی نہیں ہیں کہ جہاں لیک سٹی، بحریہ ٹاؤن جیسی آبادیاں بنائی جاسکیں۔۔۔ ۔
کراچی کے مضافات میں یقینآ اتنی آبادی نہیں ہے جتنی لاہور اور فیصل آباد کے مضافات میں ہے اس کی ایک بڑی وجہ زرخیز زمین کا ہونا ہے۔۔۔ کراچی کے اطراف یا مضافات میں بے آباد اور بنجر زمین ہے لیکن اب قبضہ مافیہ نے ان زمینوں کی بھی قدر و قیمت بڑھا دی ہے۔۔۔ ڈی ایچ اے کا فیز 9 کراچی سے خاصا باہر سپر ہائی وے پر بن رہا ہے لیکن یہاں کا مسلہ یہ ہے کہ کراچی میں رہنے والا لاہور اور راولپنڈی کے شہری کی نسبت مضافاتی علاقوں میں رہنے سے بہت ڈرتا ہے۔ شائد یہی وجہ ہے کہ شہر اندر ہی اندر بڑھ رہا یا اٹھ رہا ہے کسی زمانے میں فلیٹ صرف 4 منزل تک بنانے کی اجازت تھی اب 14سے 16 فلور عام سے بات ہے، ہر پراجیکٹ 10 فلور سے اوپر ہی ملے گا آپکو۔۔
 

محمد امین

لائبریرین
کراچی کے مضافات میں یقینآ اتنی آبادی نہیں ہے جتنی لاہور اور فیصل آباد کے مضافات میں ہے اس کی ایک بڑی وجہ زرخیز زمین کا ہونا ہے۔۔۔ کراچی کے اطراف یا مضافات میں بے آباد اور بنجر زمین ہے لیکن اب قبضہ مافیہ نے ان زمینوں کی بھی قدر و قیمت بڑھا دی ہے۔۔۔ ڈی ایچ اے کا فیز 9 کراچی سے خاصا باہر سپر ہائی وے پر بن رہا ہے لیکن یہاں کا مسلہ یہ ہے کہ کراچی میں رہنے والا لاہور اور راولپنڈی کے شہری کی نسبت مضافاتی علاقوں میں رہنے سے بہت ڈرتا ہے۔ شائد یہی وجہ ہے کہ شہر اندر ہی اندر بڑھ رہا یا اٹھ رہا ہے کسی زمانے میں فلیٹ صرف 4 منزل تک بنانے کی اجازت تھی اب 14سے 16 فلور عام سے بات ہے، ہر پراجیکٹ 10 فلور سے اوپر ہی ملے گا آپکو۔۔

جی ہاں۔۔۔ کراچی کے مضافات میں آبادی کے نہ پھیلنے کی وجہ ترقیاتی اداروں اور حکومتوں کی نااہلی ہے۔ مزید یہ کہ خانہ بدوش خاندانوں کے قبضے برسوں کے بعد اتنے مضبوط ہوجاتے ہیں کہ انہیں ریگولر کردیا جاتا ہے نتیجتا ایک بڑے شہر میں بدصورتی اور بدانتظامی نظر آتی ہے۔ کراچی سے باہر افغان بستی اور الآصف اسکوائر اس کی مثالیں ہیں۔
 
لاہور کے آس پاس کافی بستیاں اور گاؤں ہیں جبکہ کراچی کے ساتھ ایسا معاملہ نہیں ہے۔ کراچی کے آس پاس لاہور کی طرح کھلے علاقے بھی نہیں ہیں کہ جہاں لیک سٹی، بحریہ ٹاؤن جیسی آبادیاں بنائی جاسکیں۔۔۔ ۔
آپ کہاں رہتے ہیں برادر؟؟؟
 
شمالی کراچی میں بھائی۔۔۔
میرے بھائی آپ نے پھر یہ سہراب گوٹھ کے بعد کا ایریا، گلشنِ حدید کے بعد کا علاقہ، یہاں گھارو اور ساکرو سے اور وہاں لیاری کے بعد، اور اس طرف سےحب کی طرف جاتے علاقے نہیں دیکھے جو کراچی میں ہی شمار کیئے جاتے ہیں اب اور میلوں کے میدانوں میں اکا دکا گوٹھ آباد ہیں۔ اور کچھ نئی رہائشی کالونیاں اور پراجیکٹ اٹھ رہے ہیں۔
 

محمد امین

لائبریرین
میرے بھائی آپ نے پھر یہ سہراب گوٹھ کے بعد کا ایریا، گلشنِ حدید کے بعد کا علاقہ، یہاں گھارو اور ساکرو سے اور وہاں لیاری کے بعد، اور اس طرف سےحب کی طرف جاتے علاقے نہیں دیکھے جو کراچی میں ہی شمار کیئے جاتے ہیں اب اور میلوں کے میدانوں میں اکا دکا گوٹھ آباد ہیں۔ اور کچھ نئی رہائشی کالونیاں اور پراجیکٹ اٹھ رہے ہیں۔
؟؟؟؟؟؟؟؟؟

بحریہ ٹاؤن جیسے پروجیکٹس؟؟؟؟؟
 

محمد امین

لائبریرین
میرے بھائی آپ نے پھر یہ سہراب گوٹھ کے بعد کا ایریا، گلشنِ حدید کے بعد کا علاقہ، یہاں گھارو اور ساکرو سے اور وہاں لیاری کے بعد، اور اس طرف سےحب کی طرف جاتے علاقے نہیں دیکھے جو کراچی میں ہی شمار کیئے جاتے ہیں اب اور میلوں کے میدانوں میں اکا دکا گوٹھ آباد ہیں۔ اور کچھ نئی رہائشی کالونیاں اور پراجیکٹ اٹھ رہے ہیں۔

کراچی کے باسی سہراب گوٹھ، لیاری، حب اور نیشنل ہائی وے کی طرف جا کر نہیں رہ سکتے۔۔۔ وجہ اگر آپ کو نہیں پتا تو پھر رہنے ہی دیں ۔۔۔ واضح رہے یہ علاقے کراچی کے "اطراف" ہیں۔۔۔یعنی 4 سمتوں میں
 
کراچی کے باسی سہراب گوٹھ، لیاری، حب اور نیشنل ہائی وے کی طرف جا کر نہیں رہ سکتے۔۔۔ وجہ اگر آپ کو نہیں پتا تو پھر رہنے ہی دیں ۔۔۔ واضح رہے یہ علاقے کراچی کے "اطراف" ہیں۔۔۔ یعنی 4 سمتوں میں

یہاں نیچے تو آپ کچھ اور کہہ رہے ہیں (ویسے آپ کے اطراف یعنی 4 سمت اور آس پاس بہت الگ ہیں)

لاہور کے آس پاس کافی بستیاں اور گاؤں ہیں جبکہ کراچی کے ساتھ ایسا معاملہ نہیں ہے۔ کراچی کے آس پاس لاہور کی طرح کھلے علاقے بھی نہیں ہیں کہ جہاں لیک سٹی، بحریہ ٹاؤن جیسی آبادیاں بنائی جاسکیں۔۔۔ ۔
اگر جسے آپ کراچی مانتے ہیں اس کے آس پاس، اطراف یا 4 سمت، گلشنِ حدید، اسٹیل ٹاؤن اور شاہ لطیف ٹاؤن جیسے منصوبے کامیاب ہو ئے ہیں تو وہیں ماڈل کالونی، دہراجی سوسائٹی اور عسکری جیسے کامیاب منصوبے بھی ہیں۔ان تمام میں سے میں نے مرکز سے دور وہ گنجان آبادیاں شامل نہیں کی ہیں جو بغیر کسی منصوبہ بندی کے بن گئی ہیں۔ صرف پاپوش نگر، اورنگی، لانڈھی کورنگی اور ملیر ہی تو کراچی نہیں نا بھیا؟؟
 
؟؟؟؟؟؟؟؟؟

بحریہ ٹاؤن جیسے پروجیکٹس؟؟؟؟؟
ایم کیو ایم چاہتی تو گزشتہ 10 سال سے وہ ان داتا رہی ہے کراچی کی بحریہ سے اچھے منصوبے شروع کر سکتی تھی کس چیز کی کمی تھی ؟
زیورات بٹورنے تو خوب آ تے ہیں۔ (ویسے آپس کی بات ہے وہ کہاں کیئے جو لانگ مارچ کے لیئے بٹورے تھے)
 

وجی

لائبریرین
؟؟؟؟؟؟؟؟؟
بحریہ ٹاؤن جیسے پروجیکٹس؟؟؟؟؟
بھائی کراچی جیسے شہر میں زمین کا ٹکڑا سستے داموں مل جائے تو بہت بڑی بات ہے
بحریہ ٹاؤن جیسے پروجیکٹس بننا ذرا مشکل ہے ۔
اور رہنے کی بات تو یہ انسان پر منحصر ہے کہ وہ کس طرح کہاں اور کیسے رہتا ہے ۔

امجد میانداد صاحب اچھے منصوبے شروع کروانے ہوتے تو سیاست میں کیوں ہوتی ایم کیو ایم
ہاں کچھ بلڈنگ پروجیکٹز میں خاص آشیرواد حاصل ہے باقی آپ سمجھدار آدمی ہیں ۔
 

محمد امین

لائبریرین
یہاں نیچے تو آپ کچھ اور کہہ رہے ہیں (ویسے آپ کے اطراف یعنی 4 سمت اور آس پاس بہت الگ ہیں)


اگر جسے آپ کراچی مانتے ہیں اس کے آس پاس، اطراف یا 4 سمت، گلشنِ حدید، اسٹیل ٹاؤن اور شاہ لطیف ٹاؤن جیسے منصوبے کامیاب ہو ئے ہیں تو وہیں ماڈل کالونی، دہراجی سوسائٹی اور عسکری جیسے کامیاب منصوبے بھی ہیں۔ان تمام میں سے میں نے مرکز سے دور وہ گنجان آبادیاں شامل نہیں کی ہیں جو بغیر کسی منصوبہ بندی کے بن گئی ہیں۔ صرف پاپوش نگر، اورنگی، لانڈھی کورنگی اور ملیر ہی تو کراچی نہیں نا بھیا؟؟

شاہ لطیف ٹاؤن کو کامیاب منصوبہ کہنے پر ہنسوں یا روؤں؟؟؟

دہراجی نہیں ہے دھوراجی ہے۔ اور دھوراجی شہر کے وسط میں ہے، مضافات میں نہیں۔

عسکری بھی شہر سے باہر نہیں ہے۔۔۔

4 سمتوں سے میری مراد کراچی کے داخلی راستے ہیں۔۔۔

کراچی میں داخل ہونے کے لیے ایک طرف حب (بلوچستان) ہے جو کہ لیاری کو چھوتا ہے۔ ایک طرف نیشنل ہائی وے ہے (اسٹیل ٹاؤن)۔ ایک طرف سپر ہائی وے ہے جو کہ سہراب گوٹھ سے ہو کر گزرتا ہے۔

حب کی طرف شروع کیے گئے رہائشی منصوبوں میں "کراچی" کے عوام اس لیے دلچسپی نہیں رکھتے کہ یہ لیاری کے پاس ہے اور لیاری گینگ وار والوں کی بدمعاشیاں جانتے ہی ہونگے آپ۔

نیشنل ہائی وے پر اسٹیل ٹاؤن اور گلشنِ حدید کے علاوہ کوئی بڑا پروجیکٹ نہیں ہے (شاہ لطیف ٹاؤن وہیں ہے مگر وہ بڑا اور کامیاب پروجیکٹ نہیں ہے)۔ دوسرے یہ کہ اس طرف سندھی قوم پرستوں کی اکثریت ہے جن کی بدمعاشیاں بھی اظہر من الشمس ہیں۔

سپر ہائی وے پر کافی پروجیکٹس شروع کیے گئے مگر وہاں ابھی تک آبادی نہیں ہوسکی۔ آبادی سے میری مراد ہے کہ وہاں بغیر جھجک کے عوام آ جا سکیں۔ گلشنِ معمار بہت اچھا تھا مگر اب وہ بھی لوٹ مار اور قوم پرستوں کی ضد کی بھینٹ چڑھتا جا رہا ہے۔ راستے میں سپر ہائی وے پڑتا ہے جو کہ افغان، پٹھان اور طالبان عنصر کی وجہ سے صرف عوام ہی کے لیے نہیں رینجرز اور پولیس کے لیے بھی خطرناک ہے۔

نہ جانے آپ کے پیمانے اور معلومات کے ذرائع کیا ہیں۔ معذرت کے ساتھ آپ نے جو باتیں کیں اور مثالیں دیں ان پر ہنسنے اور افسوس کے سوا کچھ نہیں کیا جا سکتا :)

جاوداں سمینٹ فیکٹری کی جگہ نیا ناظم آباد کا پروجیکٹ شروع ہوا ہے۔ بہت بڑا اور اچھا پروجیکٹ ہے مگر اس میں رہائش لیتے ہوئے بھی عوام جھجک رہے ہیں کیوں کہ وہاں کے راستے لسانیت پر بدمعاشی کرنے والوں کے علاقوں سے ہو کر گزرتے ہیں۔

ایم کیو ایم چاہتی تو گزشتہ 10 سال سے وہ ان داتا رہی ہے کراچی کی بحریہ سے اچھے منصوبے شروع کر سکتی تھی کس چیز کی کمی تھی ؟
زیورات بٹورنے تو خوب آ تے ہیں۔ (ویسے آپس کی بات ہے وہ کہاں کیئے جو لانگ مارچ کے لیئے بٹورے تھے)

ایم کیو ایم کی بات کہاں سے آگئی؟؟؟ اور ایم کیو ایم کا حوالہ کیوں دیا گیا۔۔۔۔۔۔ speechless

بھائی کراچی جیسے شہر میں زمین کا ٹکڑا سستے داموں مل جائے تو بہت بڑی بات ہے
بحریہ ٹاؤن جیسے پروجیکٹس بننا ذرا مشکل ہے ۔
اور رہنے کی بات تو یہ انسان پر منحصر ہے کہ وہ کس طرح کہاں اور کیسے رہتا ہے ۔

امجد میانداد صاحب اچھے منصوبے شروع کروانے ہوتے تو سیاست میں کیوں ہوتی ایم کیو ایم
ہاں کچھ بلڈنگ پروجیکٹز میں خاص آشیرواد حاصل ہے باقی آپ سمجھدار آدمی ہیں ۔

جی وجی بھائی ایم کیو ایم کے بابر غوری صاحب ان معاملات میں خاصے مشہور ہیں۔ صائمہ بلڈرز ان ہی کا ہے۔

بحریہ ٹاؤن جیسے پروجیکٹس کراچی میں بننا مشکل اسی لیے ہے کہ کراچی کے اطراف میں زمین تو بہت ہے مگر وہاں خانہ بدوشوں اور قبضوں کی ایسی افراط ہے کہ عام آدمی جاتے ہوئے بھی ڈرتا ہے۔۔۔
 
شاہ لطیف ٹاؤن کو کامیاب منصوبہ کہنے پر ہنسوں یا روؤں؟؟؟

دہراجی نہیں ہے دھوراجی ہے۔ اور دھوراجی شہر کے وسط میں ہے، مضافات میں نہیں۔

عسکری بھی شہر سے باہر نہیں ہے۔۔۔

4 سمتوں سے میری مراد کراچی کے داخلی راستے ہیں۔۔۔

کراچی میں داخل ہونے کے لیے ایک طرف حب (بلوچستان) ہے جو کہ لیاری کو چھوتا ہے۔ ایک طرف نیشنل ہائی وے ہے (اسٹیل ٹاؤن)۔ ایک طرف سپر ہائی وے ہے جو کہ سہراب گوٹھ سے ہو کر گزرتا ہے۔

حب کی طرف شروع کیے گئے رہائشی منصوبوں میں "کراچی" کے عوام اس لیے دلچسپی نہیں رکھتے کہ یہ لیاری کے پاس ہے اور لیاری گینگ وار والوں کی بدمعاشیاں جانتے ہی ہونگے آپ۔

نیشنل ہائی وے پر اسٹیل ٹاؤن اور گلشنِ حدید کے علاوہ کوئی بڑا پروجیکٹ نہیں ہے (شاہ لطیف ٹاؤن وہیں ہے مگر وہ بڑا اور کامیاب پروجیکٹ نہیں ہے)۔ دوسرے یہ کہ اس طرف سندھی قوم پرستوں کی اکثریت ہے جن کی بدمعاشیاں بھی اظہر من الشمس ہیں۔

سپر ہائی وے پر کافی پروجیکٹس شروع کیے گئے مگر وہاں ابھی تک آبادی نہیں ہوسکی۔ آبادی سے میری مراد ہے کہ وہاں بغیر جھجک کے عوام آ جا سکیں۔ گلشنِ معمار بہت اچھا تھا مگر اب وہ بھی لوٹ مار اور قوم پرستوں کی ضد کی بھینٹ چڑھتا جا رہا ہے۔ راستے میں سپر ہائی وے پڑتا ہے جو کہ افغان، پٹھان اور طالبان عنصر کی وجہ سے صرف عوام ہی کے لیے نہیں رینجرز اور پولیس کے لیے بھی خطرناک ہے۔

نہ جانے آپ کے پیمانے اور معلومات کے ذرائع کیا ہیں۔ معذرت کے ساتھ آپ نے جو باتیں کیں اور مثالیں دیں ان پر ہنسنے اور افسوس کے سوا کچھ نہیں کیا جا سکتا :)

جاوداں سمینٹ فیکٹری کی جگہ نیا ناظم آباد کا پروجیکٹ شروع ہوا ہے۔ بہت بڑا اور اچھا پروجیکٹ ہے مگر اس میں رہائش لیتے ہوئے بھی عوام جھجک رہے ہیں کیوں کہ وہاں کے راستے لسانیت پر بدمعاشی کرنے والوں کے علاقوں سے ہو کر گزرتے ہیں۔



ایم کیو ایم کی بات کہاں سے آگئی؟؟؟ اور ایم کیو ایم کا حوالہ کیوں دیا گیا۔۔۔ ۔۔۔ speechless



جی وجی بھائی ایم کیو ایم کے بابر غوری صاحب ان معاملات میں خاصے مشہور ہیں۔ صائمہ بلڈرز ان ہی کا ہے۔

بحریہ ٹاؤن جیسے پروجیکٹس کراچی میں بننا مشکل اسی لیے ہے کہ کراچی کے اطراف میں زمین تو بہت ہے مگر وہاں خانہ بدوشوں اور قبضوں کی ایسی افراط ہے کہ عام آدمی جاتے ہوئے بھی ڈرتا ہے۔۔۔
مر ہی نہ جائیں اس مظلومیت کے۔
ایک طرف بلوچ غنڈےاور گینگسٹر، دوسری طرف سندھی قوم پرست اور بدمعاش، تیسری طرف پٹھان دہشت گرد اورپنجابی کمبخت پنجاب سے بیٹھ کر ان سب کو یہ ٹریننگز دے رہے ہیں اور سپورٹ کر رہے ہیں
اور بیچ میں !!! ہائے رضیہ معصوم
جس کا ایک بکرا بھی بھاگا ہوا ہے اور دور کہیں سے ڈکارتا رہتا ہے۔
 
Top