پاکستان کے تیار کردہ وینٹی لیٹرز کارآمد نہیں، شبلی فراز

جاسم محمد

محفلین
پاکستان کے تیار کردہ وینٹی لیٹرز کارآمد نہیں، شبلی فراز
اسٹاف رپورٹر
پير 26 اپريل 2021
2171553-shiblifaraz-1619447918.jpg

ہمارے پاس کورونا ایمرجنسی کے لیے آکسیجن اور ضروری اسٹاک بھی موجود نہیں، وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی

اسلام آباد: وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز کا کہنا ہے پاکستان کے تیار کردہ وینٹی لیٹرز کارآمد نہیں جو 16 میں سے صرف 4 فنکنشز پر پورا اترتے ہیں، ہمارے پاس کورونا ایمرجنسی کے لیے آکسیجن اور ضروری اسٹاک موجود نہیں، اسٹیل ملز کے آکسیجن پلانٹ ہنگامی طور پر فعال کرنے میں بھی مسائل ہیں۔

اسلام آباد میں نسٹ یونیورسٹی کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا ہمارے پاس کورونا ایمرجنسی کے لیے آکسیجن اور ضروری اسٹاک موجود نہیں ہے، این آر ٹی سی اور پرائیویٹ فرمز وینٹی لیٹرز بنا رہی ہیں لیکن ہمارے وینٹی لیٹرز 16 میں سے صرف 4 فنکشنز پر پورا اترتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر صنعت و پیداوار سے اسٹیل ملز کے پلانٹ سے متعلق بات ہوئی ہے، اسٹیل ملز سے آکسیجن ہنگامی طور پر فعال کرنے میں وقت لگے گا، اگر ایسا ہوجائے تو اچھی بات ہے لیکن لگتا ہے کہ اس میں مسائل ہیں۔

شبلی فراز نے کہا کہ کورونا سے نبرد آزما ہونے کے لیے ہم سے جو بھی بھارت کے لیے ہوسکا ضرور کریں گے، یہ انسانیت کا مسئلہ ہے، بھارت کے ساتھ پوری ہمدردیاں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کا کام نوکریاں دینا نہیں بلکہ بزنس کے لیے ماحول اور مواقع فراہم کرنا ہوتا ہے، ہمیں لوکل وسائل کا استعمال کرتے ہوئے ملک کو آگے لے کر جانا ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
اسلام آباد: وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز کا کہنا ہے پاکستان کے تیار کردہ وینٹی لیٹرز کارآمد نہیں جو 16 میں سے صرف 4 فنکنشز پر پورا اترتے ہیں
اسٹیل ملز کے آکسیجن پلانٹ ہنگامی طور پر فعال کرنے میں بھی مسائل ہیں۔
وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو معلوم ہوگا کہ:
مسائل کو حل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

ان کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ حکومت بیوروکریسی کے ہاتھوں میں کھیل رہی ہے۔
ایڈمنسٹریٹر اور لیڈر دونوں کا کام مسائل کو حل کرنا ہوتا ہے
صرف یہ کہہ دینا کہ "مسائل ہیں" سے بات نہیں بنتی بلکہ آپ کی صلاحیتوں کا امتحان یہ ہے کہ مسائل کو حل کیسے کرنا ہے۔
ایک آکسیجن پلانٹ فعال کرنے میں ہی آپ ناکام ہو گئے ہیں تو منسٹری کیسے چلائیں گے؟ سابقہ حکومت سے مدد مانگ لیں پھر۔
 

جاسم محمد

محفلین
ایک آکسیجن پلانٹ فعال کرنے میں ہی آپ ناکام ہو گئے ہیں تو منسٹری کیسے چلائیں گے؟ سابقہ حکومت سے مدد مانگ لیں پھر۔
آکسیجن پلانٹ اسٹیل مل میں لگا ہوا ہے جو اس حکومت سے بھی پہلے کئی سالوں سے بند ہو چکی ہے۔ اور اس کے ملازمین گھر بیٹھے سرکاری خزانے سے تنخواہیں کھا رہے ہیں۔ کئی سالوں سے بند پلانٹ کو چلانا کتنا آسان ہے وہ آپ مجھ سے بہتر جانتے ہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
آکسیجن پلانٹ اسٹیل مل میں لگا ہوا ہے جو اس حکومت سے بھی پہلے کئی سالوں سے بند ہو چکی ہے۔ اور اس کے ملازمین گھر بیٹھے سرکاری خزانے سے تنخواہیں کھا رہے ہیں۔ کئی سالوں سے بند پلانٹ کو چلانا کتنا آسان ہے وہ آپ مجھ سے بہتر جانتے ہیں۔
کام نہ کرنا ہو تو ہزار بہانے اور جواز ہیں۔
 
Top