پاکستان کے سیاسی حالات

الف نظامی

لائبریرین
سوال: پاکستان کے سیاسی حالات آنے والے دنوں میں کس حد تک تبدیل ہوں گے؟
جواب:
جب ترکی کی جنگ ہو رہی تھی اور ترکی مردِ بیمار تھا اور ہر طرف سے اس پر افواج چڑھی ہوئی تھیں تو جنرل van sandars ترکی کی افواج کا جنرل تھا ۔ اس نے کہا کہ
I can no longer defend Turkey
میں ترکی کی مزید حفاظت نہیں کر سکتا ، میں جا رہا ہوں۔
خلیفہ عبد الحمید نے کہا تُو تو جا رہا ہے مگر میں پیچھے سے کس کو قیادت دوں تو اس نے کہا کہ مصطفے کمال کو لے آو شاید وہ ترکی کو بچا لے۔ وہ اسے لے آیا اور اس نے اس وقت کے فاتحینِ عالم کو بری طرح شکستیں دیں ، مگر اس کے بعد جو کچھ اس نے ترکی کے ساتھ کیا وہ کوئی قابل عزت کام نہیں تھا۔ اس نے اس عزت کے بدلے ترکی کا رخ بدلا، اسے محکوم و مجبور قوم بنا دیا۔ اس نے اس کی دینی روایات چھیننے کی کوشش کی ، اسے ایک فضول قسم کے سیکولر ماحول میں لے گیا۔ بات یہ ہے کہ قوموں کو شعور ہونا چاہیے کہ انہیں کب لیڈر بدلنا ہے۔ جنگِ عظیم شروع ہوئی اور انگلینڈ کے وزیرِ اعظم کو یہ سمجھ کر کہ یہ نرم دل ہے، جنگ کے حالات کے لئے موزوں نہیں رہے گا ، ہٹا کر چرچل کو وزیراعظم بنا دیا گیا اور چرچل نے وہ جنگ جیت لی۔ آپ ان کو کیوں الزام دیتے ہو جو اوپر بیٹھے ہیں؟ آپ اپنے آپ کو الزام کیوں نہیں دیتے۔ ایک مجموعی ملی فراست کھو گَئی ہے۔ ہماری ذہانتیں مردہ پڑی ہیں۔ ہم میں عقل نہیں رہی۔ جب ہم میں ہی عقل نہیں رہی ، ہمارے چناو غلط ہوگئے ہیں ، جب ہم اپنے ہاتھوں سے اپنے انتخاب کی اہلیتیں تبدیل نہیں کرتے ، اپنی شعوری اہلیتیں تبدیل نہیں کرتے ۔ ہم اگر اپنی برادریوں کی خاطر جان بوجھ کر ظالموں کا ساتھ دیتے ہیں تو پھر ملک کا یہی حال ہوگا۔ اس لئے اصولا پاکستانیوں کو گلہ نہیں کرنا چاہیے

کتاب"سلطانِ نصیر" از پروفیسر احمد رفیق اختر سے لیا گیا متن
 

زیک

مسافر
کیا افسانوی تاریخ ہے سلطان عبدالحمید، مصطفی کمال اور اوٹو لمن وون سینڈرز کی
 
Top