اروڑ نزد روہڑی ، سندھ (Arorr)
سکھر سے دریائے سندھ عبور کرنے کے بعد(روہڑی کے بعد) یکدم ایک صحرا نما علاقہ شروع ہو جاتا ہے۔ یہ اروڑ کا قدیم علاقہ ہے جہاں سےپچاس ہزار سال پرانے پتھر کے اوزار دریافت ہوئے ہیں۔ یہ چُونے کے پہاڑ اور چقماق کی کانیں راجہ داہر کی راجدھانی ہے جہاں محمد بِن قاسم نےمسجد بھی بنوائی۔ کہاجاتا ہے یہاں سکندرِاعظم نے بھی پڑاؤ کیا۔
تاریخی اہمیت کی حامل یہ جگہ کبھی بھی سیاحتیHot Spot نہیں سمجھی گئی لیکن اس جگہ کچھ ایسی کشش یا پراسراریت یقیناہے جو پہلی نظر میں ہی دیکھنے والے کو اپنے قدرتی حسن کا اثیر کرلیتی ہے۔ نیز قومی شاہراہ اور روہڑی بائی پاس کے انتہائی قریب ہونے کی وجہ سے ایڈونچر کے شوقین مسافر یہاں کے قدرتی مناظر سے ضرور استفادہ کرتے ہیں۔
یہاں جانے کا اتفاق ہوا ﴿جب رہائش سکھر میں تھی﴾، لیکن بدقسمتی سے اس دور میں موبائیل اور ڈیجیٹل کیمرے کی سہولیات میسر نہیں تھی، لیکن ہمارے چھوٹے بھائی صاحب کے پاس انکے ایک دورے کی تصاویر ﴿ڈیولیپڈ حالت میں﴾ محفوظ ہیں ، اسکین کرکے شریک محفل کرنے کوشش کروں گا۔ انشا اللہ۔۔
پہاڑی کے اوپر سے ایک تصویر ﴿نا جانے یہ صاحب کون ہیں﴾
محمد بن قاسم رحمتہ اللہ علیہ کے دور کی مساجد کے آثار آج بھی یہاں موجود ہیں لیکن انکی حالت۔۔
گوگل میپ میں دیکھیں