مفسر حضرات قرآن کی تفسیر اپنی رائے سے نہیں کرتے اسکے لئے ان کے پاس احادیث کے حوالے ہوتے ہیں۔احمد یار خان کی اس تفسیر میں بھی یہی لکھا ہے کہ
انھیں اصلاح کی غرض سے معمولی مارو
گو کہ "معمولی" کا یہ قیاس احمد یار خان کا اپنا ہے جس کا قرآن کی آیت میں قطعاً کوئی ذکر نہیں۔
ملاحظہ فرمائیے: پانچواں اور چھٹا اعتراض