پاکستان:’43 فیصد خواتین کے مطابق شوہر کا پیٹنا جائز

احمد یار خان کی اس تفسیر میں بھی یہی لکھا ہے کہ
انھیں اصلاح کی غرض سے معمولی مارو
گو کہ "معمولی" کا یہ قیاس احمد یار خان کا اپنا ہے جس کا قرآن کی آیت میں قطعاً کوئی ذکر نہیں۔
مفسر حضرات قرآن کی تفسیر اپنی رائے سے نہیں کرتے اسکے لئے ان کے پاس احادیث کے حوالے ہوتے ہیں۔
ملاحظہ فرمائیے: پانچواں اور چھٹا اعتراض
62.gif
 
احمد یار خان کی اس تفسیر میں بھی یہی لکھا ہے کہ
انھیں اصلاح کی غرض سے معمولی مارو
گو کہ "معمولی" کا یہ قیاس احمد یار خان کا اپنا ہے جس کا قرآن کی آیت میں قطعاً کوئی ذکر نہیں۔
ہمارے ایک دوست کا خیال ہے کہ بیوی کو چھتر پولا کرنے کا راست تعلق ایمان کی پختگی سے ہے۔۔۔ جو محض معمولی مارنے کی بات کرتے ہیں ان کے ایمان میں کمزوری کا اشتباہ موجود ہے۔
میرے بھائی آپ کیوں بیویوں کو پٹوانا چاہتے ہیں؟ کہیں یہ وہی بات تو نہیں ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے!
 

قیصرانی

لائبریرین
اسلام نے مردوعورت کی ذمہ داریاں تو تقسیم کر دی ہیں۔ مرد کو کفیل بنایا ہے، بیوی کے اخراجات پورے کرنا اس کی ذمہ داری ہے۔ حتیٰ کہ اگر بیوی کی ذاتی آمدنی ہے بھی تو اس میں شوہر کو تصرف کا حق حاصل نہیں۔ اور بیوی کو گھر کا نگران بنایا ہے۔
اگر گاڑی کے یہ دونوں پہیے اپنا کام اپنی حدود میں کرتے رہیں ان شاء اللہ کوئی مسئلہ پیدا نہ ہو گا۔
آیت کے ترجمے میں مرد کو عورت پر حاکم کہا گیا ہے۔ پھر آگے چل کر میاں بیوی کی بات آتی ہے۔ اس جانب میرا اشارہ تھا
 

قیصرانی

لائبریرین
حجتہ الوداع سے انتخاب

”میں تم کو عورتوں کے ساتھ نیکی کرنے کے لیے کہتا ہوں اس لیے کہ ان کو تمہارے سپرد کیا گیا ہے۔ وہ اپنے امر میں سے کوئی چیز اپنے ہاتھ میں نہیں رکھتیں تم نے ان کو خدا کی امانت میں لیا ہے۔ خدا کے حکم کے مطابق تم نے ان سے قربت کی ہے تمہارا ان پر کچھ حق ہے، ان کی متعارف غذا اور لباس تم پر لازم ہے اور تمہارا حق ان پر یہ ہے کہ کسی کا پیر تمہارے بستر تک نہ پہنچنے دیں۔ تمہاری اطلاع اور اجازت کے بغیر تمہارے گھروں میں کسی کو داخل نہ ہونے دیں۔ پس اگر ان میں سے کوئی چیز انجام دیں تو ان کی خواب گاہ سے دوری اختیار کرو نہایت اطمینان سے ان کو تنبیہ کرو۔
فاتح بھائی، مجھے تو یہ سزا مرد کے لئے لگ رہی ہے، عورت کے لئے نہیں۔ آپ کیا فرماتے ہیں :laugh:
 

فاتح

لائبریرین
فاتح بھائی، مجھے تو یہ سزا مرد کے لئے لگ رہی ہے، عورت کے لئے نہیں۔ آپ کیا فرماتے ہیں :laugh:
صد فیصد متفق (سنجیدگی کے ساتھ) لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اس زمانے میں تو چار چار بیویوں اور لا تعداد لونڈیوں کی موجودگی میں مرد کے لیے یہ سزا نہیں مانی جا سکتی۔
 
آخری تدوین:
Top