طالوت
محفلین
پاکستان
نام: اسلامی جمہوریہ پاکستان
تاریخ آزادی: 14 اگست 1947
پاکستانی پرچم
قومی نشان
موٹو (قومی قول): اتحاد ، تنظیم ، یقین محکم
قومی ترانا
پاک سر زمين شاد باد
کشور حسين شاد باد
تو نشان عزم عاليشان
ارض پاکستان
مرکز یقین شاد باد
پاک سر زمین کا نظام
قوت! خوت عوام
قوم, ملک, سلطنت
پاءندہ تابندہ باد
شاد باد منزل مراد
پرچم ستارہ و هلال
رهبر ترقي و كمال
ترجمان ماضی شان حال
جان استقبال
سایۂ خدائے ذولجلال
خالق قومی ترانہ ۔ حفیظ جالندھری
بانی" محمد علی جناح
قومی شاعر: علامہ محمد اقبال
قومی جانور مارخور
قومی پرندہ: چکور
قومی پھول چنبیلی
قومی درخت: دیودار
قومی مشروب: گنے کا جوس
قومی کھیل: ہاکی
قومی لباس : شلوار قمیض
سرکاری مذہب: اسلام 97 فیصد ۔۔ (70 فیصد سنی ، 30 فیصد شیعہ)
دیگر مزاہب: ہندو (2 فیصد)، عیسائی (1.5 فیصد) سکھ (0.5 فیصد)
کل رقبہ: 803،940 مربع کلیومیٹر
آبادی: (اندازا2008 میں)172،800،000
دارالخلافہ: اسلام آباد
صوبے: چار ، بلوچستان ، پنجاب، سرحد، سندھ بشمول شمالی علاقہ جات(فاٹا و فانا) و آزاد جموں کشمیر
قومی زبان: اردو
علاقائی زبانیں: پنجابی (44 فیصد) ، پشتو(15فیصد)، سندھی (14 فیصد)، سرائیکی (8 فیصد)، اردو (7 فیصد)، بلوچی (3 فیصد) دیگر(6 فیصد)
------------نام: اسلامی جمہوریہ پاکستان
تاریخ آزادی: 14 اگست 1947
پاکستانی پرچم
قومی نشان
موٹو (قومی قول): اتحاد ، تنظیم ، یقین محکم
قومی ترانا
پاک سر زمين شاد باد
کشور حسين شاد باد
تو نشان عزم عاليشان
ارض پاکستان
مرکز یقین شاد باد
پاک سر زمین کا نظام
قوت! خوت عوام
قوم, ملک, سلطنت
پاءندہ تابندہ باد
شاد باد منزل مراد
پرچم ستارہ و هلال
رهبر ترقي و كمال
ترجمان ماضی شان حال
جان استقبال
سایۂ خدائے ذولجلال
خالق قومی ترانہ ۔ حفیظ جالندھری
بانی" محمد علی جناح
قومی شاعر: علامہ محمد اقبال
قومی جانور مارخور
قومی پرندہ: چکور
قومی پھول چنبیلی
قومی درخت: دیودار
قومی مشروب: گنے کا جوس
قومی کھیل: ہاکی
قومی لباس : شلوار قمیض
سرکاری مذہب: اسلام 97 فیصد ۔۔ (70 فیصد سنی ، 30 فیصد شیعہ)
دیگر مزاہب: ہندو (2 فیصد)، عیسائی (1.5 فیصد) سکھ (0.5 فیصد)
کل رقبہ: 803،940 مربع کلیومیٹر
آبادی: (اندازا2008 میں)172،800،000
دارالخلافہ: اسلام آباد
صوبے: چار ، بلوچستان ، پنجاب، سرحد، سندھ بشمول شمالی علاقہ جات(فاٹا و فانا) و آزاد جموں کشمیر
قومی زبان: اردو
علاقائی زبانیں: پنجابی (44 فیصد) ، پشتو(15فیصد)، سندھی (14 فیصد)، سرائیکی (8 فیصد)، اردو (7 فیصد)، بلوچی (3 فیصد) دیگر(6 فیصد)
جاری ہے