جاسم محمد
محفلین
پاک فوج کا رضا کارانہ طور پر دفاعی بجٹ میں اضافہ نہ لینے کا فیصلہ
ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے
وزیر اعظم عمران خان نے فیصلے کو قابل تعریف قرار دیا ہے (فوٹو: فائل)
راولپنڈی: پاک فوج نے اپنے دفاعی بجٹ میں اضافہ نہ لینے اور موجودہ الاؤنسز میں کٹوتی کرکے رقم قبائلی علاقوں اور بلوچستان کی بہتری پر خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملکی معیشت کی بہتری کے لیے پاک فوج نے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے بڑا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت پاک فوج اس بار نے رضا کارانہ طور پر دفاعی بجٹ میں اضافہ نہ لینے اور موجودہ الاؤنسز میں کٹوتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق فوج نے راشن، سفری الاؤنس، انتظامی اخراجات میں کمی اور دفاعی ترقیاتی اخراجات موخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ان اقدامات کے نتیجے میں بچ جانے والی رقم کو قبائلی علاقوں اور بلوچستان میں ترقیاتی کاموں پر خرچ کیا جائے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے فوج کے اس اقدام کو قابل تحسین قرار دیتے ہوئے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پاک فوج کی طرف سے نئے مالی سال کے لیے دفاعی اخراجات میں رضا کارانہ کٹوتی قابل تعریف ہے، سلامتی کو درپیش چیلنجز کے باوجود مالی مشکلات کے تحت ایسا کیا گیا، یہ فیصلہ حقیقی قومی ادارے کی حب الوطنی کی عکاسی اور احسن اقدام ہے جس کے تحت بچ جانے والی رقم قبائلی علاقوں اور بلوچستان کی بہتری پر خرچ کی جائے گی۔
ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے
وزیر اعظم عمران خان نے فیصلے کو قابل تعریف قرار دیا ہے (فوٹو: فائل)
راولپنڈی: پاک فوج نے اپنے دفاعی بجٹ میں اضافہ نہ لینے اور موجودہ الاؤنسز میں کٹوتی کرکے رقم قبائلی علاقوں اور بلوچستان کی بہتری پر خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملکی معیشت کی بہتری کے لیے پاک فوج نے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے بڑا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت پاک فوج اس بار نے رضا کارانہ طور پر دفاعی بجٹ میں اضافہ نہ لینے اور موجودہ الاؤنسز میں کٹوتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق فوج نے راشن، سفری الاؤنس، انتظامی اخراجات میں کمی اور دفاعی ترقیاتی اخراجات موخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ان اقدامات کے نتیجے میں بچ جانے والی رقم کو قبائلی علاقوں اور بلوچستان میں ترقیاتی کاموں پر خرچ کیا جائے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے فوج کے اس اقدام کو قابل تحسین قرار دیتے ہوئے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پاک فوج کی طرف سے نئے مالی سال کے لیے دفاعی اخراجات میں رضا کارانہ کٹوتی قابل تعریف ہے، سلامتی کو درپیش چیلنجز کے باوجود مالی مشکلات کے تحت ایسا کیا گیا، یہ فیصلہ حقیقی قومی ادارے کی حب الوطنی کی عکاسی اور احسن اقدام ہے جس کے تحت بچ جانے والی رقم قبائلی علاقوں اور بلوچستان کی بہتری پر خرچ کی جائے گی۔