نبیل
تکنیکی معاون
ملاکنڈ میں درگئی کے علاقے میں ایک فوجی تربیتی مرکز پر ’خود کش حملے‘ میں 42 فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔ زخمیوں میں کچھ کی حالت تشویشناک ہے۔
مکمل خبر کا ربط
مکمل خبر کا ربط
قیصرانی نے کہا:بھائی جی، میںآپ کے جذبات کی قدر کرتا ہوں۔ میں ہرگز یہ نہیں کہوںگا جو بندے پاک فوج سے مارے جائیں وہ مجرم اور جو خود کش حملے سے مارے جائیں، وہ بےگناہ۔ میرا نقطہ نظر یہ ہے کہ قتل جو عدالت سے ھٹ کر ہو، وہ قتل ہے۔ اور اس کے لئے ہر ذمہ دار سے پوچھا جائے گا، چاہے اِدھر چاہے اُدھر
مشرف کے قتل کی بات کہ وہ کن حفاظتی انتظامات میںرھتا ہے، وہ تو نعوذباللہ اللہ پاک پر شبہ کرنے والی بات ہے۔ کیونکہ موت تو برحق ہے اور کہیںبھی آسکتی ہے
باقی رہی بات یہ کہ فوج کا کردار، تو یہ بات بھی اب ڈھکی چھپی نہیںہے کہ فوج نے ہمیشہ ہی امریکی مفادات کی جنگ لڑی ہے، چاہے وہ افغان روس جنگ ہو یا پھر افغان امریکہ جنگ
میری مندرجہ بالا دونوںپوسٹوںکا مقصد بھی یہی ہے کہ بےگناہ کے قتل کی مذمت پہلے ہو، اس پر تبصرہ بعد میں
میں نے یہ ھرگز آپ کو یا کسی دیگر ممبر کو سنوانے کے لئے نہیں لکھا۔ میری بات کا مقصد اتنا ہے کہ انسانیت پہلے اور سیاست بعد میں ہو۔ محفل پر کچھ دوست ایسے جذباتی ہوجاتے ہیں کہ انسانیت دور رہ جاتی ہے اور سیاست ہی سیاست بچ جاتی ہے۔ لیکن اگر میرے پیغام سے آپ نے ایسا سمجھا تو اس کے لئے مجھے انتہائی شرمندگی ہے
سندباد نے کہا:شکریہ قیصرانی صاحب مجھے آپ سے یہی توقع تھی۔
انا للہ و انا الیہ راجعون۔ دونوں عزیزان کے واسطے بہت افسوس ہوا رضوان بھائی۔ اللہ پاک ان کی مغفرت کریں اور آپ لوگوں کو صبر عطا فرمائیںرضوان نے کہا:تین ماہ پہلے میرانشاہ میں میرا 18 سالہ ماموں زاد بھائی مارا گیا اور پھر اس کے غم میں میرے ماموں ایک ماہ ہی رخصت ہوگئے۔ میرے لیے تو مارنے اور مروانے والے دونوں ہی ظالم اور ملعون ہیں۔ ہم سانپوں کی طرح اپنے ہی بچے کھاتے جارہے ہیں۔
ساری دنیا کے لیے سلامتی کی کوشش کرنی چاہیے۔ جنگ اور قتل و غارت بذات خود ایک مسئلہ ہے مسائل کا حل نہیں۔