مہوش علی
لائبریرین
میں چند مختصر چیزیں بیان کر کے یہ ڈورا شروع کرتی ہوں۔
گوہر نستعلیق کو آپ یہاں ملاحظہ فرما سکتے ہیں (یاد رہے کہ یہ آپکو صرف انٹرنیٹ ایکسپلورر میں نظر آئے گا کیونکہ اسے ایمبیڈ کیا گیا ہے)
http://urduseek.com/node/5
پاک نستعلیق کے چند اہم مسائل کی طرف میں نے پہلے محسن کی توجہ مبذول کروائی تھی۔ بعد میں تقریبا تمام اردو دان طبقہ کی طرف سے بھی یہی مسائل اٹھائے گے۔ ان میں سب سے اہم چیز تھی:
۔ دو لائنوں کے درمیان فاصلہ
۔ نقاط کا مسئلہ کہ وہ کہیں کہیں صحیح نہیں آتے۔
محسن صاحب نے دو لائنوں والے مسئلے کا عارضی حل یہ نکالا کہ صرف فونٹ کی سیٹنگ میں جا کر دو لائنوں کا فاصلہ کم کر دیا۔
مگر اسکا نتیجہ یہ ہوا ہے کہ بہت سے الفاظ اوپر والی لائن میں گھس کر کٹ جاتے ہیں۔
\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\
میں نے اس سلسلے میں بہت پہلے ایک تجویز دی تھی کہ فونٹ کا "عمودی ڈھلاؤ" Inclination کا زاویہ کچھ زیادہ ہے اور اسے کچھ کم کیا جا سکتا ہے۔ (یا کم از کم کچھ جگہوں پر کم کرنا ممکن ہے)۔
۔ دوسرا یہ کہ کچھ حروف کو ٹھوڑا بدل دیا جائے تو اور بہتر نتیجہ نکل سکتا ہے۔ (مثال کے طور پر حرف "ح" کی ابتدائی، اور درمیانی شکل۔ لفظ "تضحیک" میں آپ دیکھیں کہ درمیانی ح اونچائی کے رخ پر بہت جگہ گھیر رہی ہے۔ )
\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\
میں ذہن میں جو باتیں تھیںِ اُن کے لحاظ سے میں نے گوہر نستعلیق کا مطالعہ کیا، اور میں حیران رہ گئی کہ وہ اُن تمام باتوں کی عملی تعبیر تھی جو میں پاک نستعلیق کے متعلق سوچا کرتی تھی۔
گوہر نستعلیق آپ کے سامنے ہے۔ آپ ذرا اس پر ایک نظر ڈال کر دیکھیں تو آپ کو اندازہ ہو جائے گا کہ:
۔ گوہر نستعلیق میں دو لائنوں کا فاصل بہت ہی مناسب ہے، مگر اسکے باوجود دو لائنیں ایک دوسرے میں نہیں گھستیں۔
۔ گوہر نستعلیق میں عمودی ڈھلوان پاک نستعلیق کے مقابلے میں بہت کم ہے اور حروف base line کے تقریبا متوازی چلتے ہیں (اور اسطرح اونچائی کے رخ پر اُن کی Height کم ہو جاتی ہے۔
۔ اور ذرا گوہر نستعلیق میں "ح" کی درمیانی اور ابتدائی اشکال ملاحظہ کریں کہ کسطرح انہوں نے عمودی خط کے لحاظ سے اسکی اونچائی کم کرنے کی کوشش کی ہے۔
\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\
اصل میں پاک ڈاٹا والوں کے سامنے یہ سوال بہت عرصہ قبل سے موجود تھا کہ وقفہ بین السطور کو کیسے کم کیا جائے۔ اس چیز کا واضح اظہار انکے سب سے پہلے بنائے گئے نستعلیق فونٹ سے ہوتا ہے جو کہ Urdu 98 سافٹویئر کے ساتھ شائع ہوا تھا۔
پاک ڈاٹا والوں کو اردو 98 سافٹویئر کے نستعلیق فونٹ میں ہی یہ کامیابی حاصل ہو گئی تھی کہ وقفہ بین السطور کم کر سکیں، مگر اپنی اس پہلی کوشش میں وہ نستعلیق کی خوبصورتی کو برقرار نہیں رکھ سکے اور بہت سی چیزیں تناسب کے لحاظ سے غلط بیٹھیں۔ اس لیے وہ نستعلیق فونٹ کافی بھدا ہو گیا۔
مگر پاک ڈاٹا والوں نے اپنے اس پہلے نستعلیق فونٹ سے بہت کچھ سیکھا اور ان تمام چیزوں کا مداوا انہوں نے گوہر نستعلیق میں کر دیا۔
\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\
اگر محسن حجازی یا شاکر قادری برادر پاک نستعلیق کو مزید بہتر بنانے میں دلچسپی رکھتے ہوں تو گوہر نستعلیق اور پاک نستعلیق کا مکمل تقابل کر کے چارٹ بنا سکتی ہوں اور اُن کچھ مقامات کی نشاندہی کر سکتی ہوں جہاں کچھ تبدیلیاں کرنا فائدہ مند ہو سکتا ہے۔
گوہر نستعلیق میں انہوں نے نقاط کے مسئلے کو بھی کافی بہتر طریقے سے حل کیا ہے اور اس پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
والسلام
گوہر نستعلیق کو آپ یہاں ملاحظہ فرما سکتے ہیں (یاد رہے کہ یہ آپکو صرف انٹرنیٹ ایکسپلورر میں نظر آئے گا کیونکہ اسے ایمبیڈ کیا گیا ہے)
http://urduseek.com/node/5
پاک نستعلیق کے چند اہم مسائل کی طرف میں نے پہلے محسن کی توجہ مبذول کروائی تھی۔ بعد میں تقریبا تمام اردو دان طبقہ کی طرف سے بھی یہی مسائل اٹھائے گے۔ ان میں سب سے اہم چیز تھی:
۔ دو لائنوں کے درمیان فاصلہ
۔ نقاط کا مسئلہ کہ وہ کہیں کہیں صحیح نہیں آتے۔
محسن صاحب نے دو لائنوں والے مسئلے کا عارضی حل یہ نکالا کہ صرف فونٹ کی سیٹنگ میں جا کر دو لائنوں کا فاصلہ کم کر دیا۔
مگر اسکا نتیجہ یہ ہوا ہے کہ بہت سے الفاظ اوپر والی لائن میں گھس کر کٹ جاتے ہیں۔
\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\
میں نے اس سلسلے میں بہت پہلے ایک تجویز دی تھی کہ فونٹ کا "عمودی ڈھلاؤ" Inclination کا زاویہ کچھ زیادہ ہے اور اسے کچھ کم کیا جا سکتا ہے۔ (یا کم از کم کچھ جگہوں پر کم کرنا ممکن ہے)۔
۔ دوسرا یہ کہ کچھ حروف کو ٹھوڑا بدل دیا جائے تو اور بہتر نتیجہ نکل سکتا ہے۔ (مثال کے طور پر حرف "ح" کی ابتدائی، اور درمیانی شکل۔ لفظ "تضحیک" میں آپ دیکھیں کہ درمیانی ح اونچائی کے رخ پر بہت جگہ گھیر رہی ہے۔ )
\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\
میں ذہن میں جو باتیں تھیںِ اُن کے لحاظ سے میں نے گوہر نستعلیق کا مطالعہ کیا، اور میں حیران رہ گئی کہ وہ اُن تمام باتوں کی عملی تعبیر تھی جو میں پاک نستعلیق کے متعلق سوچا کرتی تھی۔
گوہر نستعلیق آپ کے سامنے ہے۔ آپ ذرا اس پر ایک نظر ڈال کر دیکھیں تو آپ کو اندازہ ہو جائے گا کہ:
۔ گوہر نستعلیق میں دو لائنوں کا فاصل بہت ہی مناسب ہے، مگر اسکے باوجود دو لائنیں ایک دوسرے میں نہیں گھستیں۔
۔ گوہر نستعلیق میں عمودی ڈھلوان پاک نستعلیق کے مقابلے میں بہت کم ہے اور حروف base line کے تقریبا متوازی چلتے ہیں (اور اسطرح اونچائی کے رخ پر اُن کی Height کم ہو جاتی ہے۔
۔ اور ذرا گوہر نستعلیق میں "ح" کی درمیانی اور ابتدائی اشکال ملاحظہ کریں کہ کسطرح انہوں نے عمودی خط کے لحاظ سے اسکی اونچائی کم کرنے کی کوشش کی ہے۔
\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\
اصل میں پاک ڈاٹا والوں کے سامنے یہ سوال بہت عرصہ قبل سے موجود تھا کہ وقفہ بین السطور کو کیسے کم کیا جائے۔ اس چیز کا واضح اظہار انکے سب سے پہلے بنائے گئے نستعلیق فونٹ سے ہوتا ہے جو کہ Urdu 98 سافٹویئر کے ساتھ شائع ہوا تھا۔
پاک ڈاٹا والوں کو اردو 98 سافٹویئر کے نستعلیق فونٹ میں ہی یہ کامیابی حاصل ہو گئی تھی کہ وقفہ بین السطور کم کر سکیں، مگر اپنی اس پہلی کوشش میں وہ نستعلیق کی خوبصورتی کو برقرار نہیں رکھ سکے اور بہت سی چیزیں تناسب کے لحاظ سے غلط بیٹھیں۔ اس لیے وہ نستعلیق فونٹ کافی بھدا ہو گیا۔
مگر پاک ڈاٹا والوں نے اپنے اس پہلے نستعلیق فونٹ سے بہت کچھ سیکھا اور ان تمام چیزوں کا مداوا انہوں نے گوہر نستعلیق میں کر دیا۔
\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\
اگر محسن حجازی یا شاکر قادری برادر پاک نستعلیق کو مزید بہتر بنانے میں دلچسپی رکھتے ہوں تو گوہر نستعلیق اور پاک نستعلیق کا مکمل تقابل کر کے چارٹ بنا سکتی ہوں اور اُن کچھ مقامات کی نشاندہی کر سکتی ہوں جہاں کچھ تبدیلیاں کرنا فائدہ مند ہو سکتا ہے۔
گوہر نستعلیق میں انہوں نے نقاط کے مسئلے کو بھی کافی بہتر طریقے سے حل کیا ہے اور اس پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
والسلام