ضرورت اس بات كی تھی كہ پاكستان میں سركاری اداراتی سطح پر یہ كام اس انداز میں كیا جاتا كہ پہلے اس ضمن میں جو كام ہو چكا ہے اس كو پیش نظر ركھتے ہوئے آگے بڑھنے كی كوشش كی جاتی اور اسطرح ایك مربوط تحقیق ہوتی اور كام آگے بڑھتا اس كے برعكس یہاں ہر كوئی علیحدہ علیحدہ كام كر رہا ہے اور اسے یہ كام پہلی اینٹ سے شروع كرنا پڑتا ہے پاكستان میں صلاحیتوں كی كمی نہیں بلكہ ربط و ضبط اخلاص اور كمٹمنٹ كی كمی ہے۔
محسن حج۔۔۔۔۔۔ازی جیسے با صلاحیت نوجوانوں كی موجودگی سے دل كو حوصلہ ہوتا ہے اور مایوسی كے اندھیروں میں روشنی كی ایك كرن سی پھوٹ پڑتی ہے اور دل پھر سے امیدیں باندھ لیتا ہے۔ محسن تن تنہا جس انداز میں یہ كام كر رہے ہیں ان كو داد نہ دینا نا انصافی ہوگی بلاشبہ وہ باصلاحیت ان تھك اور عزم و حوصلہ سے لبریز نوجوان ہیں جن كے پاس تیكنیكی صلاحیتوں كی كمی نہیں ان كی محنت اور حوصلے كا پھل مزید شیرینی كا حامل ہوتا اگر اس منصوبہ كے لیے پہلے سے منصوبہ بندی كر لی جاتی اور اس پروجیكٹ میں ماہر خوشنویسوں كو بھی شامل كر لیا جاتا یا پھر نفیس نستعلیق ۔ پی دی ایم ایس نفیس رقم نستعلیق اور نایاب یونی نستعلیق كے اخز شدہ ترسیموں كو كام میں لایا جاتا اور ایك سریع الرفتار فونٹ تیار كیا جاتا یا كم از كم نوری نستعلیق سے ترسیمے اخذ كرنے كی بجائے اس پرو جیكٹ كے اپنے كاتبوں سے لكھوائے جاتے میں محسن حجازی كے دوسرے فورم اوپن سورس نستعلیق فانٹ میں بھی یہ بات كر چكا ہوں كہ پہلے سے موجود كسی نستعلیق فونٹ كو بنیاد بنا كر كام كیا جائے چاہے وہ ایرانی نستعلیق ہو یا پاكستان كے كسی ادارے كا تخلیق كردہ اور اس سلسلہ میں محسن حجازی میری اس بات سے اتفاق بھی كر چكے ہیں اور انہوں نے اپنی كسی تفصیلی پوسٹ میں كاپی رائٹ قوانین كی ایسی تیسی كی بات بھی كی ہے اور اس كام پر آمادگی كا اظہار بھی كیا ہے۔
جناب من! جوہر نستعلیق، نفیس نستعلیق سمیت کسی نے اپنا کام کھول کر رکھا ہی نہیں میں کس چیز پر بنیاد رکھتا؟ دوم یہ کہ آپ نے میری کاپی رائٹ والی بات کا ذکر کیا، ایسا اوپن سورس پروجیکٹ میں تو ہوسکتا ہے جہاں کوئی فرد یا ادارہ ذمہ دار نہیں لیکن اس انداز میں کام حکومتی سطح پر تو ممکن نہیں کیونکہ بہت سے اداروں کے تجارتی مفادات بھی ہیں۔
نفیس نستعلیق ہی بات کر لیجیے۔ چلیے آپ ڈاکٹر سرمد سے نفیس نستعلیق کا سورس نکلوا لیجیے، میں اپنے آپ کو پاک نستعلیق سمیت آگ لگانے کو تیار ہوں!
یا پاک ڈیٹا والے اگر اس ضمن میں تعاون پر تیار ہوں تو بھی بتائیے گا۔
میں نےانٹر کے زمانے میںڈاکٹر سرمد اور ان لوگوں کی منتیں کیں ہیں کہ جناب کچھ تو فرمائیے اس بابت مگر ایک شان بے نیازی۔۔۔
پاک ڈیٹا والوں سے بھی رابطہ کر چکا ہوں لیکن جواب ندارد! چلیے سرمد صاحب ٹال تو دیتے تھے ای میل پر! ادھر تو وہ بھی نہیں! بھائی صاحب! جو شخص اپنی چیز بیچ رہا ہے بنا کر وہ آپ کو کیوں بتائے گا کہ کیونکر اور کسیے بنائی اس نے؟ اس طرح کی توقعات تو محض سادہ لوحی کی سوا کچھ نہیں! گھوڑا گھاس سے دوستی کرے گا تو کھائے گا کیا؟
نستعلیق کا خیال آج سے نہیں بہت پہلے سے میرے ذہن میں تھا مگر اس پر کام نہ کر سکا۔ لیکن قدرت نے بھی کوئی ایسا چکر چلایا کہ آج یہی کام مجھے چاہتے نہ چاہتے کرنا پڑ رہا ہے۔
اردو ویب کے بھی بہت سے حضرات نے اس ضمن میں ڈاکٹر سرمد سے رابطہ کیا مگر کچھ شنوائی نہ ہوئی۔
برادرم! نستعلیق پر کوئی مدد کوئی دستاویز دستیاب نہیں اگر زعم ہو تو گوگل پر سرچ کر کے دیکھیے آپ کو کس قدر مدد ملتی ہے۔ آپ کو تعارفی کلمات تو بہت مل جائیں گے مگر تعمیر کیسے کرنا ہے یہ کوئی نہ بتا رہا ہے نہ کوئی بتائے گا۔ سب کے اپنے تجارتی راز ہیں۔ ہماری اس کوشش (اور پھر ایک اور اوپن سورس فونٹ جو ہم اسی محفل سے بنا رہے ہیں) کے بعد انشاءاللہ یہ کوئی بلیک آرٹ نہیں رہے گا۔
ہم تو بنا کر چلے جائیں گے۔۔۔ ہمیں کون یاد رکھے گا بس ترکیب انشاءاللہ آپ کے واسطے چھوڑ جائیں گے حسب ذائقہ نستعلیق فونٹ بناتے رہیے۔۔۔ انشاءاللہ اس ضمن میں ہونے والی تحقیق کو صدری نسخہ بنا کر توشہءآخرت کے طور پر قبر میں رکھنے کا کوئی ارادہ نہیں۔