محمد تابش صدیقی
منتظم
اسے نثر ہی سمجھ لیں. یہ نثر کا بھی اصول ہے.اچھا لیکن بھائی مجھے شاعری نہیں آتی۔
یہ تو محفل میں ایک نظم تھی۔ پاگل لڑکی اسے دیکھ یہ لڑی پوسٹ کی
اسے نثر ہی سمجھ لیں. یہ نثر کا بھی اصول ہے.اچھا لیکن بھائی مجھے شاعری نہیں آتی۔
یہ تو محفل میں ایک نظم تھی۔ پاگل لڑکی اسے دیکھ یہ لڑی پوسٹ کی
شکریہاسے نثر ہی سمجھ لیں. یہ نثر کا بھی اصول ہے.
پاگل دماغ والی لڑکی
کانچ سے نازک بدن تمہارا
ایک رکھ کے دیا تو پچھتا ؤ گی
افففف!! ہمیں ان "پاگل دماغ" لڑکی سے ہمدردی محسوس ہو رہی ہے جن کی تعریف میں آپ نے زمین اور آسمان کےقلابے ملائے ہیں؟؟تمہاری ذہانت کا پول
کھل جائے گا
اتنی "تعریفوں" کے بعد آئس کریم کھلانا چہ معنی دارد؟؟تمہاری آئس کریم کے لئے
ہم کتابیں بیچ دیتے ہیں
کانچ سے نازک بدن تمہاراایک رکھ کے دیا تو پچھتا ؤ گی
منانا بھی تو ہےافففف!! ہمیں ان "پاگل دماغ" لڑکی سے ہمدردی محسوس ہو رہی ہے جن کی تعریف میں آپ نے زمین اور آسمان کےقلابے ملائے ہیں؟؟
اتنی "تعریفوں" کے بعد آئس کریم کھلانا چہ معنی دارد؟؟
بھیا پنجابی سمجھ نہ آسیبھیا جی تُساں تے بے چاری لڑکی نا "تراہ" ہی کڈ چھوڑا ہوسی۔سمائلس
اور وہ جو کتابوں کی خاطر آئس کریم بیچتے پھرتے ہیں؟ ان کے عشق کی بابت کیا فرماتے ہیں خان صاحب؟
بھیا پنجابی سمجھ نہ آسی
اردو اور پشتو کے علاوہ کوئی بھی زبان سمجھ نہیں آتی۔ٹیم لگسی پر آجُلسی اک دن تہانوں وی۔سُپرسمائلس
میں تو خود ہندکو کے تڑکے سے پنجابی کا جہاں آباد کیے ہوئے ہوں۔
مطلب شاعرانہ جراثیم پنپتے ہوئے۔
پشتو شعر بھی پشتو کے زمرے میں پوسٹ کیا کریں۔اردو اور پشتو کے علاوہ کوئی بھی زبان سمجھ نہیں آتی۔
اچھا جیمطلب شاعرانہ جراثیم پنپتے ہوئے۔
پشتو شعر بھی پشتو کے زمرے میں پوسٹ کیا کریں۔
ہاہاہاہاہاہابھیا جی تُساں تے بے چاری لڑکی نا "تراہ" ہی کڈ چھوڑا ہوسی۔سمائلس
لگتا ہے کسی نے حال ہی میں ٹھکرایا ہے
سہی پکڑے ہیںلگتا ہے کسی نے حال ہی میں ٹھکرایا ہے
لگتا ہے کسی نے حال ہی میں ٹھکرایا ہے
سہی پکڑے ہیں
ایک رکھ کے دیا تو پچھتا ؤ گی
ایف سی والے کی یاد میںایک رکھ کے دیا تو پچھتا ؤ گی
اب اپنے تئیں منا رہے ہیں لیکن اصل میں پچھتا رہے ہیں، بلبلا رہے ہیں، تلملا رہے ہیں، کلبلا رہے ہیں، پھسپھسا رہے ہیں، بدبدا رہے ہیں
ایک قافیہ میں نے جان بُوجھ کر چھوڑا تھا، یہاں وہ بنتا ہے
وہ بھی لکھ لیجئے وارث بھائی۔علم میں اضافہ ہو جائے گا۔ایک قافیہ میں نے جان بُوجھ کر چھوڑا تھا، یہاں وہ بنتا ہے