پتلی تماشہ

یوسف-2

محفلین
idr2.gif
 

نایاب

لائبریرین
دل بہلانے کو خود کو سچا کہلانے کو خیال اچھا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔
ملالہ کا آسیب پوری قوت کے ساتھ ان ریٹنگ کالم نگاروں پر مسلط ہوکر ان سب کو ملال میں مبتلا کر چکا ہے ۔۔۔۔
اور وہ جس کے اشاروں پر سب بے چون و چرا حرکت کرتے ہیں ۔ وہ ملالہ کو عزت و شہرت دیئے جا رہا ہے ۔۔۔
چونکہ " تعلیم سب کے لیئے " کا نعرہ منسلک ہے ۔۔۔۔۔۔" اقراء " سے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سو ہر باشعور ملالہ کے اس نعرے کی حمایت کرتا ہے ۔
کیا ملالہ کی جگہ اگر کوئی " مرد " ان حالات سے گزر اس مقام تک پہنچتا ۔ تو وہ بھی اسی " لعنت و ملامت " کا حق دار ٹھہرتا ۔۔؟
 

یوسف-2

محفلین
پاکستانی نژاد بنتِ فرنگ ملالہ یوسف زئی نے دعویٰ کیا ہے کہ مغرب اور سی آئی اے کی کٹھ پتلی نہیں ہوں۔
سی آئی اے کی کٹھ پتلی نہیں ہوں،کتنی اچھی بات کہی ہے ، اور کہی ہے توامید ہے سچ بھی ہوگی۔
لیکن اگر سچ ہے تو ملالہ اسے سچ ثابت بھی کر دے۔ وہ اس طرح کہ عافیہ صدیقی کے حق میں ایک سطر کا بیان دیدے۔
کیا خیال ہے ملالہ یہ بیان دیگی؟ شاید! اگر باپو نے بیان دینے کو کہہ دیا۔ اور کیا باپو کہے گا؟ شاید! اگر سی آئی اے نے اجازت دیدی۔ کیا سی آئی اے اجازت دیگی؟ کیا پتہ بھئی، سی آئی اے کی باتیں سی آئی اے جانے یا ملالہ کا باپو یا ہماری جنگ والے ۔۔۔ ۔
________________________________
برطانوی اخبار نے لکھا ہے کہ سوات کے عوام ملالہ کو نوبل انعام دینے کے حق میں نہیں تھے۔ پشاور سے صحافی لحاظ علی کا سروے ہے کہ ملالہ (سوات میں تو ناپسندیدہ ہے ہی) صوبہ خیبر کے عوام کے دلوں میں بھی کوئی جگہ نہ بنا سکی۔
ٹیلی گراف کی رپورٹ سے لگتا ہے کہ انعام تو مل جانا تھا، سوات کے عوام آڑے آگئے۔ لیکن اصل وجہ کچھ اور ہوگی، سوات کے عوام کو ملالہ کی مخالفت کرنے کی پیشگی سزا کئی سال پہلے ہی مل چکی تھی (اور ابھی تک مل رہی ہے ) خیبر کے عوام کو بھی استثنیٰ نہیں ملا۔پانچ سال ان پر اے این پی کی جو حکومت رہی، وہ پیشگی سزا ہی تو تھی۔ سوات میں تو خیر ماجرا یہاں تک ہے کہ گرلز کالج سیدو شریف کا نام امریکی ہدایات پر ملالہ سے منسوب کیا گیا تو کالج کی ساری لڑکیاں مجسّم احتجاج بن گئیں۔ خدا جانے ان طالبات کو ابھی تک سزا کیوں نہیں ملی۔ڈرامے میں مسالہ ضرورت سے زیادہ پڑ گیااسی لئے تو برطانیہ کے فنانشل ٹائمز کو لکھنا پڑا کہ امریکہ اپنی ضرورت کیلئے ملالہ کو استعمال کررہا ہے اور پاکستان میں اس لڑکی کو مشکوک سمجھا جارہا ہے۔ ادھر نیویارک ٹائمز نے لکھا ہے کہ ملالہ کو ’’ڈرامہ کوئن‘ سمجھا جانے لگا ہے، عوام اسے سی آئی اے کی ایجنٹ سمجھنے لگے ہیں۔
پاکستان کے ’’سوچ ساز‘‘ ٹی وی توجہ فرمائیں، ان کا سارا جادو ملالہ کے باب میں کتنابے اثر نکلا ہے بلکہ الٹا ثابت ہوا ہے۔ خیر، انہیں اس کی پروا بھی نہیں، ان کو اوپر سے ملنے والے فنڈز سے غرض ہے، وہ تو ٹھیک ٹھاک مل گئے۔ کوڑے مارنے والی جعلی وڈیو بھی کوئی فی سبیل اللہ نہیں چلائی گئی تھی۔
________________________________
(وغیرہ وغیرہ۔ روزنامہ نئی بات 19 اکتوبر 2013 ء)
 
Top