مندرجہ بالا عبارت کی روح سے متفق تھے ہم..........اسی لیے متفق فرما گئے..........
ہم بھی پہلی سطر چھوڑ کر متفق ہیں۔۔۔مندرجہ بالا عبارت کی روح سے متفق تھے ہم..........اسی لیے متفق فرما گئے..........
البتہ سرخائی عبارت کی حقیقت سے آپ بھی واقف ہیں.................ہر صاحب علم اپنے بارے میں یہی رویہ روا جانتا ہے..............ورنہ اصغر صاحب جیسے صاحب مطالعہ آدمی کم ملتے ہیں.............اور اس بیان میں مبالغہ الحمدللہ ایک فیصدی بھی جگہ نہیں پا سکا
میاں جن جوانوں میں عقابی روح بیدار ہو چکی ہوتی ہے ۔ ان کے سامنے بزرگ "خالی گھڑا باجے گھنا " کی مثال ہی ٹھہرتے ہیں ۔
معذرت خواہ ہوں نایاب بھائی۔۔۔ آپ کی بات سے متفق نہیں ہوں۔۔۔ سر پر کئی صدیوں کا سایہ بنا آگہی کے نہیں آتا۔۔۔۔ کندن بن چکے کی اور کندن بنتے ہوئے کی قیمت ایک برابر کبھی بھی نہیں ہوتی۔۔۔۔میاں جن جوانوں میں عقابی روح بیدار ہو چکی ہوتی ہے ۔ ان کے سامنے بزرگ "خالی گھڑا باجے گھنا " کی مثال ہی ٹھہرتے ہیں ۔
محترم تلمیذ بھائی ماشاءاللہ اس رمز کو پاچکے ہیں کہ " مہد سے لحد " تک کا سفر تمام ہو جاتا ہے مگر علم کا سفر جاری رہتا ہے ۔ کبھی نہیں رکتا ۔ اور اس سفر کے کایاب راہی ہی بزرگوں کے استاد ٹھہرتے ہیں ۔۔۔ ۔۔ اسی لیئے انہوں نے اتنی گہری مثال دی ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
ہم بوڑھے تو کچھ کر نہ سکے اب جوانوں سے ہی آس ہے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔