جاسم محمد
محفلین
پرانے فون سست کرنے پر ایپل کمپنی پر 2 کروڑ 70 لاکھ ڈالر جرمانہ
پير 10 فروری 2020
فرانسیسی کمپنی نے اپنے صارفین کے حق میں ایپل کمپنی پر تین ارب سے زائد کا جرمانہ کیا ہے (فوٹو: فائل)
پیرس: جان بوجھ کر اپنے پرانے ماڈل سست کرنے کے جرمانے کے طور پر ایپل کمپنی پر لگ بھگ دو کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کردیا گیا۔
فرانس میں صارفین کے حقوق اور فراڈ روکنے والے ایک تنظیم ڈی جی سی سی آر ایف نے اپنے صارفین کے حق میں کہا ہے کہ ایپل نے پرانے فون کو جان بوجھ کرسست بنایا اور صارفین کو اس کا احساس ہی نہیں تھا اور نہ ہی کمپنی نے صارفین کو اس سے خبردار کیا تھا۔
2017ء میں ایپل نے بھی اعتراف کیا تھا اس نے بعض ماڈل کے آئی فون سست کیے ہیں اور اس کی وجہ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح ’ آلے کی عمر یا زندگی بڑھتی ہے‘ تاہم ایپل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے فرانس کے سرکارے ادارے سے معاملات طے کرلیے ہیں۔
بعض صارفین نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ ایپل جان بوجھ کر فون اس لیے سست کرتا ہے تاکہ لوگ ہرسال اس کے نئے ماڈل خریدیں۔ 2017ء میں ایپل نے یہ بھی کہا تھا کہ اس نے صارفین کو مجبور نہیں کیا کہ وہ فون کو اپ گریڈ کریں یا نیا فون خریدیں۔
ایپل نے مؤقف دیا کہ اس کے بعض ماڈل کی بیٹریاں وقت کے ساتھ ساتھ کمزور ہوجاتی ہیں اور اسمارٹ فون کے بھرپور استعمال پر توانائی نہیں دے پاتیں اس کے نتیجے میں کئی مرتبہ فون بند ہوجاتا ہے تاکہ اس کے بقیہ نظام کو محفوظ رکھا جاسکے۔
بعض صارفین نے بتایا کہ آئی فون 6 ایس کی رفتار سست ہوئی لیکن بیٹری بدلتے ہی فون یکلخت دوبارہ تیزرفتار ہوگیا۔
تاہم فرانسیسی سرکاری ادارے نے کہا ہے کہ آئی فون خریدنے والے صارفین کو یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ سافٹ ویئر کے مزید اپ ڈیٹس انسٹال کرنے سے بھی فون سست ہوجانے گا۔ تنظیم نے مزید کہا کہ ایپل کو چاہیے تھا کہ وہ ایک ماہ کے اپنی ویب سائٹ پر فرانسیسی زبان میں معلومات کا نوٹس لگائےتاہم یہ کمپنی تجارتی پیمانے پر دھوکے بازی کی مرتکب ہے جس پر اسے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
اس کے جواب میں ایپل نے جرمانہ ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
پير 10 فروری 2020
فرانسیسی کمپنی نے اپنے صارفین کے حق میں ایپل کمپنی پر تین ارب سے زائد کا جرمانہ کیا ہے (فوٹو: فائل)
پیرس: جان بوجھ کر اپنے پرانے ماڈل سست کرنے کے جرمانے کے طور پر ایپل کمپنی پر لگ بھگ دو کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کردیا گیا۔
فرانس میں صارفین کے حقوق اور فراڈ روکنے والے ایک تنظیم ڈی جی سی سی آر ایف نے اپنے صارفین کے حق میں کہا ہے کہ ایپل نے پرانے فون کو جان بوجھ کرسست بنایا اور صارفین کو اس کا احساس ہی نہیں تھا اور نہ ہی کمپنی نے صارفین کو اس سے خبردار کیا تھا۔
2017ء میں ایپل نے بھی اعتراف کیا تھا اس نے بعض ماڈل کے آئی فون سست کیے ہیں اور اس کی وجہ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح ’ آلے کی عمر یا زندگی بڑھتی ہے‘ تاہم ایپل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے فرانس کے سرکارے ادارے سے معاملات طے کرلیے ہیں۔
بعض صارفین نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ ایپل جان بوجھ کر فون اس لیے سست کرتا ہے تاکہ لوگ ہرسال اس کے نئے ماڈل خریدیں۔ 2017ء میں ایپل نے یہ بھی کہا تھا کہ اس نے صارفین کو مجبور نہیں کیا کہ وہ فون کو اپ گریڈ کریں یا نیا فون خریدیں۔
ایپل نے مؤقف دیا کہ اس کے بعض ماڈل کی بیٹریاں وقت کے ساتھ ساتھ کمزور ہوجاتی ہیں اور اسمارٹ فون کے بھرپور استعمال پر توانائی نہیں دے پاتیں اس کے نتیجے میں کئی مرتبہ فون بند ہوجاتا ہے تاکہ اس کے بقیہ نظام کو محفوظ رکھا جاسکے۔
بعض صارفین نے بتایا کہ آئی فون 6 ایس کی رفتار سست ہوئی لیکن بیٹری بدلتے ہی فون یکلخت دوبارہ تیزرفتار ہوگیا۔
تاہم فرانسیسی سرکاری ادارے نے کہا ہے کہ آئی فون خریدنے والے صارفین کو یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ سافٹ ویئر کے مزید اپ ڈیٹس انسٹال کرنے سے بھی فون سست ہوجانے گا۔ تنظیم نے مزید کہا کہ ایپل کو چاہیے تھا کہ وہ ایک ماہ کے اپنی ویب سائٹ پر فرانسیسی زبان میں معلومات کا نوٹس لگائےتاہم یہ کمپنی تجارتی پیمانے پر دھوکے بازی کی مرتکب ہے جس پر اسے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
اس کے جواب میں ایپل نے جرمانہ ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔