مہ جبین
محفلین
پردہ بہ پردہ جلوہ بہ جلوہ جانِ حیا کی بات چلی
خلوتِ دل سے بزمِ نظر تک ایک فضا کی بات چلی
دونوں طرف سے اپنے اپنے حسن و ادا کی بات چلی
ہم سے وفا نام چلا ہے تم سے جفا کی بات چلی
رنگ فشاں ہے بات وہ دل کی آج بھی جس کے پردے میں
سرخیء لب کی، غازہء رخ کی ، رنگِ حنا کی بات چلی
بھول گئے پیمانِ وفا ہم آپ کا یہ الزام بجا
لیکن پہلے کس کی طرف سے ترکِ وفا کی بات چلی
دونوں میں کچھ ربط نہیں ہے لیکن اس کو کیا کہئے
رہزن ہی کے ساتھ چلی جب راہ نما کی بات چلی
سینے میں پتھر تو نہیں تھا ، دل تھا آخر ٹوٹ گیا
ہم نے چلائی جب تک ہم سے ضبطِ جفا کی بات چلی
آج جسے گلبانگِ سحر کا نام دیا ہے دنیا نے
سچ تو یہ ہے آواز وہی تھی جس سے فضا کی بات چلی
شب بھر شبنم نے رو رو کر گلشن کو شاداب کیا
صبح ہوئی تو خندہء گل کی بادِ صبا کی بات چلی
حزیں صدیقی
انکل الف عین کی شفقتوں کی نذر
والسلام
خلوتِ دل سے بزمِ نظر تک ایک فضا کی بات چلی
دونوں طرف سے اپنے اپنے حسن و ادا کی بات چلی
ہم سے وفا نام چلا ہے تم سے جفا کی بات چلی
رنگ فشاں ہے بات وہ دل کی آج بھی جس کے پردے میں
سرخیء لب کی، غازہء رخ کی ، رنگِ حنا کی بات چلی
بھول گئے پیمانِ وفا ہم آپ کا یہ الزام بجا
لیکن پہلے کس کی طرف سے ترکِ وفا کی بات چلی
دونوں میں کچھ ربط نہیں ہے لیکن اس کو کیا کہئے
رہزن ہی کے ساتھ چلی جب راہ نما کی بات چلی
سینے میں پتھر تو نہیں تھا ، دل تھا آخر ٹوٹ گیا
ہم نے چلائی جب تک ہم سے ضبطِ جفا کی بات چلی
آج جسے گلبانگِ سحر کا نام دیا ہے دنیا نے
سچ تو یہ ہے آواز وہی تھی جس سے فضا کی بات چلی
شب بھر شبنم نے رو رو کر گلشن کو شاداب کیا
صبح ہوئی تو خندہء گل کی بادِ صبا کی بات چلی
حزیں صدیقی
انکل الف عین کی شفقتوں کی نذر
والسلام