پردیس میں رہنے والے

ظفری

لائبریرین

جو گھر سے دُور ہوتے ہیں
بہت مجبُور ہوتے ہیں
کبھی باغوں میں سوتے ہیں
کبھی چھپ چھپ روتے ہیں
غیروں کو یاد کرتے ہیں
پھر فریاد کرتے ہیں
مگر جو بے سہارا ہوں
غیروں سے بے کنارا ہوں
اُنہیں گھر کون دیتا ہے
یہ خطرہ کون لیتا ہے
بڑی مشکل سے ایک کمرہ
جہاں کوئی نہ ہو رہتا
نگر سے پار ملتا ہے
بہت بیکار ملتا ہے
تو پھر دو تین ہم جیسے
ملتے ہیں سب پیاسے
اور آپس میں یہ کہتے ہیں
کہ مل جُل کر ہی رہتے ہیں
کوئی کھانا بنائے گا
کوئی جھاڑو لگائے گا
کوئی دھوئے گا سب کپڑے
تو رہ لیں گے بڑے سُکھ سے
مگر گرمی بھری راتیں
تپیش آلود سوغاتیں
اور اُوپر سے عجیب کمرہ
گُھٹن اور حبس کا پہرہ
تھکن سے چُور ہوتے ہیں
سکُون سے دُور ہوتے ہیں
بہت جی چاہتا ہے جب
کہ ماں کو بھیج دے یارب
جو اپنی گود میں لے کر
ہمیں ٹھنڈی ہوا دے کر
سلا دے نیند کچھ ایسی
کہ ٹوٹے پھر نہ ایک پل بھی
مگر کچھ بھی نہیں ہوتا
تو کر لیتے ہیں سمجھوتہ
کوئی دل میں بِلکتا ہے
کوئی پہروں سُلگتا ہے
جب اپنا کام کر کے ہم
پلٹتے ہیں تو آنکھیں نَم
مکان ویران ملتا ہے
بہت بے جان ملتا ہے
کوشش مدھوم ہوتی ہے
فضا مغموم رہتی ہے
بڑے رنجور کیوں نہ ہوں
بڑے مجبور کیوں نہ ہوں
اوائل میں مہینے کے
سب اپنے خون پسینے کے
جو پیسے جوڑ لیتے ہیں
گھروں کو بھیج دیتے ہیں
اور اپنے خط میں لکھتے ہیں
ہم اپنا دھیان رکھتے ہیں
بڑی خوبصورت گاڑیاں ہیں
ہر طرف خوشیاں ہی خوشیاں ہیں
ہم یہاں بہت خوش رہتے ہیں
جبھی تو واپس نہیں آتے ہیں​
 

جاویداقبال

محفلین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،
اللہ تعالی سے دعاگوہوں کہ تمام لوگ خوش وخرم ہوں (آمین ثم آمین)
ظفری بھائی، آپ نے کمال کی نظم لکھی ہے پردیس پر، باقی دن توگزرہی جاتے ہیں لیکن جب بندہ بیمارہوتاہے پردیس میں توگھروالوں کی بہت زیادہ یادستاتی ہے۔ اور رات توتاروں کوگن گن کرہی گزرتیں ہیں ۔ لیکن کچھ مجبوریاں بھی ہوتیں ہیں۔ بس اللہ تعالی سے دعاہے کہ تمام لوگوں کی نیک خواہشات کوپوراکرے اوران کواپنے ملک میں ہی سیٹل کرے (آمین ثم آمین)
والسلام
جاویداقبال
 
بہت اچھا

السلام علیکم دوست۔۔

آپ کی نظم پڑھ کر اپنے وطن پاکستان کی ےاد آ گئ۔۔۔ بہت پیارے خیالات کا اظہار کیا ہے آپ نے۔

شکریہ!
 

پاکستانی

محفلین
بہت خوب طفری بھائی!
واقعی پردیس کاٹنا دل گردے کا کام ہے، میں فروری میں یو ای اے گیا 3 مہینے کا وزٹ لیکر سوچا تھا 3 مہینے خوب سیرسپاٹے ہوں گے مگر 20 دن بڑی مشکل سے گزرے، سوچتا ہوں جو لوگ دس دس سال وطن نہیں آ سکتے، ان کے کیسے کٹتے ہوں گے دن رات۔
 

ظفری

لائبریرین
تمام دوستوں کی پسندیدگی کا بہت شکریہ ۔ اور ہاں پاکستانی بھائی ۔۔۔ میرے پاس اور بھی ایسی نظمیں اور غزلیں ہیں تبادلہ کرتا رہوں گا کہ میں 15 سال میں صرف 3 دفعہ پاکستان گیا ہوں ۔ ظاہر اُسی اعتبار سے کافی مواد بھی ہے ۔ :wink:
 
Top