پروگرامر حضرات کے راز یا جگاڑیں۔۔۔

قیصرانی

لائبریرین
پروگرامنگ کی مدد سے چور پکڑنا۔
سب کے کان کھڑے ہوگئے ہوں گے کہ ہیں یہ کیا پروگرامنگ سے چور کیسے پکڑا جاسکتا ہے۔ تو جناب یہ کارنامہ تو میں سر انجام دے چکا ہوں لیکن وہ پیسوں کا چور نہیں تھا بلکہ وقت کا چور تھا۔ یہ بھی ان دنوں کی بات ہے جب میں لیب میں جاب کرتا تھا۔ ہماری لیب 24 آورز تھی اور اسٹاف کی تین شفٹیں چلتی تھیں۔ ہماری لیب میں ایمپلائز کی حاضری کے لئے ایک فنگر اسکین سسٹم لگا ہوا تھا۔ یہ سسٹم اندر مین لیب میں ایک کمپیوٹر کے ساتھ منسلک تھا۔ ایک بار یہ ہوا کہ سرور کا ٹائم تبدیل ہوگیا جس کی وجہ سے بہت سوں کی حاضری غلط وقت پر لگی۔ میڈم کو سب کے ریکارڈز سافٹوئیر سے جاکر ایک ایک کرکے درست کرنے پڑے۔ کچھ دنوں بعد پھر یہ مسئلہ ہوا۔ میڈم نے مجھ سے ذکر کیا تو میں نے کہا کہ شائد سرور کے مدربورڈ کا سیل تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ نیا سیل لاکر ڈال دیا۔ کچھ دن بعد پھر مسئلہ آگیا۔ اب میڈم کے کان کھڑے ہوئے اور مجھے بلایا۔ اب کی بار تو مجھے بھی شک ہوگیا اور ہم دونوں ایک نتیجے پر پہنچے کہ کوئی اپنی حاضری لگاتے ہوئے ٹائم کے ساتھ چھیڑچھاڑ کرتا ہے اور حاضری لگا کر ٹائم دوبارہ ایڈجسٹ کردیتا ہے۔ جب کبھی دوبارہ ایڈجسٹ کرنا بھول جاتا ہے تو پھر بعد میں ہمیں یہ مسئلہ فیس کرنا پڑتا ہے۔ میڈم نے مجھے کہا کہ کسی طرح پتہ لگاؤ کون ہے جو حاضری میں ڈنڈی مارتا ہے۔ شوقیہ پروگرامر کا دماغ ویسے بھی چیلنجنگ ٹاسک ڈھونڈتا پھرتا ہے۔ میں نے اس پر غور کرنا شروع کردیا اور ایک حل سمجھ میں آگیا۔ میں نے ایک پروگرام بنایا جو ہر پانچ سیکنڈ کے بعد سسٹم کا ٹائم اٹھاتا اور ایکسس کی فائل میں ایک ٹیبل میں پھینک دیتا۔ پھر پانچ سیکنڈ بعد ٹائم اٹھاتا اور پہلے پھینکے گئے ٹائم کے ساتھ کمپئر کرتا۔ اگر تو فرق اتنا ہی ہوتا جتنا کہ ایکسپیکڈ ہوتا تو ٹیبل کے پرانے ریکارڈ پر ہی نیا ٹائم اپڈیٹ کردیتا۔ لیکن اگر فرق غیرمتوقع ہوتا تو نیا ٹائم نئی row میں انسرٹ کردیتا۔ اس پروگرام میں کیونکہ ایک ہی فارم تھا اس کی ویزیبل پراپرٹی میں نے فالس کی کیونکہ اس کے علاوہ مجھے کوئی طریقہ نہیں آتا تھا پروگرام کو دوسروں سے چھپانے کا۔ اور سرور پر جاکر رن کردیا۔ اگلے دن جب میں آیا تو میں نے سب سے پہلے ایکسس کی فائل کا ٹیبل چیک کیا اور پتہ لگ گیا کہ رات کوئی دس بجے کے بعد ٹائم میں گڑبڑ ہوئی ہے۔ میں نے میڈم کو جاکر صحیح ٹائم اور تبدیل شدہ ٹائم بتادیا اور کہا کہ اب آپ اٹینڈینس سافٹوئیر کی رپورٹ چیک کرکے دیکھ لیں کہ اس وقت کس نے حاضری لگائی ہے۔ پھر اس بندے کی جو کلاس ہوئی ہوگی وہ ظاہر ہے۔;)
یہ کون سی لیب ہے جہاں فنگر پرنٹس کی مدد سے حاضری لگتی ہے؟
 

رانا

محفلین
یہ کون سی لیب ہے جہاں فنگر پرنٹس کی مدد سے حاضری لگتی ہے؟
ایک پیتھالوجیکل لیبارٹری تھی جس میں ایکسرے الٹراساؤنڈ کی سہولیات بھی ہیں۔ اب تو سنا ہے کہ ایم آر آئی بھی شروع کردیا ہے۔ جب میں نے جوائن کیا تھا تو حاضری کے لئے ایک بائیو میٹرک سسٹم تھا جو غالبا ہینڈ جیومیٹری کی بنیاد پر کام کرتا تھا۔ اس میں سیدھا ہاتھ پورا رکھنا پڑتا تھا۔ یہ مجھے بہت پسند تھا کیونکہ اس میں کبھی حاضری لگانے میں کوئی ایشو نہیں آیا۔ کافی عرصے یہ چلا لیکن میرے آنے کے چند ماہ بعد ہی اس کی جگہ فنگراسکین سسٹم لگوا لیا گیا۔ اس تبدیلی کی وجہ مجھے تو یہی سمجھ آئی کہ فنگر اسکین سسٹم اسی کمپنی کا تھا جس سے لیب کے لئے سافٹ وئیر بنوایا تھا۔ لیکن اس میں ایک مسئلہ اکثر آتا تھا کہ اگر کسی کی اسکین شدہ انگلی یا عموما انگوٹھے کی کھال پھٹی ہوئی ہے خاص کر سردیوں میں اکثر ایسا ہوتا تھا تو سسٹم اسکین قبول کرنے سے انکار کردیتا تھا۔ اس کے سافٹ وئیر کے کچھ رائٹس میرے پاس بھی تھے تو میں ان مواقع پر ایسے بندوں کی کسی دوسری انگلی کا اسکین رجسٹر کردیتا تھا۔ لیکن مسئلہ صرف یہاں تک ہی نہ تھا بلکہ اگر کسی فی میل اسٹاف نے ہاتھوں پر مہندی لگا رکھی ہے تو اکثر اوقات سسٹم کو اس پر بھی شدید اعتراض ہوتا تھا۔:) ایسے کیس میں تو نیا اسکین بھی رجسٹر نہیں کیا جاسکتا تھا۔ بس انتظار ہوتا تھا کہ کب مہندی کا رنگ پھیکا پڑے۔:)
لیکن آپ کی حیرانی کی وجہ سمجھ نہیں آئی کہ لیب میں فنگر اسکین سسٹم سے حاضری کوئی ایسا اچنبھا تو نہیںِ۔:)
 

رانا

محفلین
بہت دیکھا ہے یہ دروازے کے ساتھ لگا ہوتا ہے یار اگر باہر جانا ہو تب بھی تا کہ ٹائم آؤٹ ہو جائے ۔ کارڈ اور کوڈ والا بھی ہے اور یہ بھی ہے
عسکری بھائی اب جو ڈیوائسز آرہی ہیں وہ کافی بہتر ہیں۔ بالکل ایسے ہی جیسے آپ نے کہا کہ عموما انیٹرنس کے قریب لگے ہوتے ہیں یہ اس لحاظ سے بہتر ہیں کہ یہ ڈیوائسز اپنا ہی ٹائم اور میموری استعمال کرتی ہیں اس لئے عام یوزر کے لئے ان سے چھیڑ چھاڑ ممکن نہیں۔ لیکن جو ہماری لیب میں اس وقت لگا ہوا تھا وہ تو بالکل سادہ سا تھا۔ اس کا تو سافٹوئیر منسلک سسٹم پر مسلسل رن ہوتا تھا۔ اور ساتھ میں ایک سادہ سی فنگر اسکین ڈیوائس جو صرف اتنا ہی کرسکتی تھی کہ فنگر اسکین کرکے اسکا بائنری ڈیٹا ساتھ منسلک سسٹم کو بھیج سکے۔ آگے اگر سافٹوئیر بند ہوتا تو یہ بھیجا گیا ڈیٹا ضائع ہوجاتا سافٹوئیر کا آن ہونا ضروری تھا۔ اب تو اکثر جگہوں پر ایڈوانس ڈیوائسز ہی دیکھنے میں آتے ہیں۔
 
محب علوی بھائی اب ایک بات سچ سچ بتائیں کہ جاب واقعی بچ گئی تھی اس کے بعد؟;)
یہاں تو اس کا عشر عشیر بھی ہوجائے تو اگلے دن ہم سڑک پہ پڑے ہوں نئی جاب کے لئے جوتیاں چٹخاتے ہوئے۔:ROFLMAO:

ہماری کمپنی کا کلچر اچھا تھا ، غلطی کو غلطی ہی سمجھا جاتا تھا ناقابل معافی جرم نہیں۔ :)

میری غلطی اسکرپٹ کا غیر متوقع رد عمل تھا اور میں نے خود سے سسٹم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کی تھی اس وجہ سے بھی بچت رہی۔
ویسے بعد میں میں نے بھی اپنے کئی جونئیر کی عظیم غلطیاں جھیلی اور انہیں درست کرنے کے لیے دن رات لگائے ۔:LOL:
 

قیصرانی

لائبریرین
ایک پیتھالوجیکل لیبارٹری تھی جس میں ایکسرے الٹراساؤنڈ کی سہولیات بھی ہیں۔ اب تو سنا ہے کہ ایم آر آئی بھی شروع کردیا ہے۔ جب میں نے جوائن کیا تھا تو حاضری کے لئے ایک بائیو میٹرک سسٹم تھا جو غالبا ہینڈ جیومیٹری کی بنیاد پر کام کرتا تھا۔ اس میں سیدھا ہاتھ پورا رکھنا پڑتا تھا۔ یہ مجھے بہت پسند تھا کیونکہ اس میں کبھی حاضری لگانے میں کوئی ایشو نہیں آیا۔ کافی عرصے یہ چلا لیکن میرے آنے کے چند ماہ بعد ہی اس کی جگہ فنگراسکین سسٹم لگوا لیا گیا۔ اس تبدیلی کی وجہ مجھے تو یہی سمجھ آئی کہ فنگر اسکین سسٹم اسی کمپنی کا تھا جس سے لیب کے لئے سافٹ وئیر بنوایا تھا۔ لیکن اس میں ایک مسئلہ اکثر آتا تھا کہ اگر کسی کی اسکین شدہ انگلی یا عموما انگوٹھے کی کھال پھٹی ہوئی ہے خاص کر سردیوں میں اکثر ایسا ہوتا تھا تو سسٹم اسکین قبول کرنے سے انکار کردیتا تھا۔ اس کے سافٹ وئیر کے کچھ رائٹس میرے پاس بھی تھے تو میں ان مواقع پر ایسے بندوں کی کسی دوسری انگلی کا اسکین رجسٹر کردیتا تھا۔ لیکن مسئلہ صرف یہاں تک ہی نہ تھا بلکہ اگر کسی فی میل اسٹاف نے ہاتھوں پر مہندی لگا رکھی ہے تو اکثر اوقات سسٹم کو اس پر بھی شدید اعتراض ہوتا تھا۔:) ایسے کیس میں تو نیا اسکین بھی رجسٹر نہیں کیا جاسکتا تھا۔ بس انتظار ہوتا تھا کہ کب مہندی کا رنگ پھیکا پڑے۔:)
لیکن آپ کی حیرانی کی وجہ سمجھ نہیں آئی کہ لیب میں فنگر اسکین سسٹم سے حاضری کوئی ایسا اچنبھا تو نہیںِ۔:)
عام طور پر اس طرح کی بائیو میٹرک حاضری میں نے ترقی یافتہ ممالک میں دیکھی ہے یا پھر حساس نوعیت کے اداروں میں حفاظتی نقطہ نظر سے۔ اس کی بنیاد پر صرف حاضری ہی نہیں بلکہ گھنٹوں کی تعداد، ٹیکس کا تعین اور پے سلپ وغیرہ بنتی ہے اور یہ ساری معلومات براہ راست اکاؤنٹس والی برانچ کو جاتے ہیں اور خودکار طریقے سے یہ ساری معلومات اپ ڈیٹ ہوتی ہیں۔ اب مثال کے طور پر آپ نے کتنے گھنٹے کام کیا، کتنے گھنٹے اوور ٹائم کے بنے، عام طور پر کیا ٹیکس کی شرح ہوتی ہے، اوور ٹائم کے ساتھ کیا ٹیکس بنا، غرض یہ پورا ڈیٹا بیس ہے جو محض اس ایک چیز سے جڑا ہوتا ہے۔ مجھے یہ حیرت ہوئی کہ شاید آپ والی لیب میں یہ سب کام اسی طرح ہوتے ہیں۔ تاہم اب اندازہ ہو رہا ہے کہ یہ محض حاضری کا سسٹم ہے، نہ کہ پورا ڈیٹا بیس :)
 

رانا

محفلین
سب دوست ذرا اپنے اپنے انٹرنیٹ کا حال احوال بتائیں کہ آپ کی طرف بھی نیٹ سلو چل رہا ہے کیا؟ یہاں تو کل سے ہم ایسی اسپیڈ پر کام کررہے ہیں کہ جس سے ڈائل اپ کنکشن والا زمانہ یاد آگیا۔ بالکل وہی ڈائل اپ والی اسپیڈ چل رہی ہے۔ آج بی بی سی پر دیکھا کہ کوئی ورلڈ وائڈ سائبر اٹیک ہوا ہے جس سے پورے ورلڈ میں اسپیڈ سلو ہوگئی ہے۔ آپ لوگوں کی طرف کیا سچویشن ہے اسپیڈ کی؟ یہاں تو ابھی تک کوئی بہتری کی امید نظر نہیں آرہی۔ خاص طور پر مائکروسافٹ کے فورمز تو بہت ہی سست روی سے کھل رہے ہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
سب دوست ذرا اپنے اپنے انٹرنیٹ کا حال احوال بتائیں کہ آپ کی طرف بھی نیٹ سلو چل رہا ہے کیا؟ یہاں تو کل سے ہم ایسی اسپیڈ پر کام کررہے ہیں کہ جس سے ڈائل اپ کنکشن والا زمانہ یاد آگیا۔ بالکل وہی ڈائل اپ والی اسپیڈ چل رہی ہے۔ آج بی بی سی پر دیکھا کہ کوئی ورلڈ وائڈ سائبر اٹیک ہوا ہے جس سے پورے ورلڈ میں اسپیڈ سلو ہوگئی ہے۔ آپ لوگوں کی طرف کیا سچویشن ہے اسپیڈ کی؟ یہاں تو ابھی تک کوئی بہتری کی امید نظر نہیں آرہی۔ خاص طور پر مائکروسافٹ کے فورمز تو بہت ہی سست روی سے کھل رہے ہیں۔
300 جی بی پر سیکنڈ کا ڈیٹا ٹرانسفر ہو رہا ہے۔ نیٹ کا بٹھہ تو بیٹھنا ہی تھا :( لیکن ادھر مجھے کوئی فرق نہیں محسوس ہو رہا
 

سید ذیشان

محفلین
سب دوست ذرا اپنے اپنے انٹرنیٹ کا حال احوال بتائیں کہ آپ کی طرف بھی نیٹ سلو چل رہا ہے کیا؟ یہاں تو کل سے ہم ایسی اسپیڈ پر کام کررہے ہیں کہ جس سے ڈائل اپ کنکشن والا زمانہ یاد آگیا۔ بالکل وہی ڈائل اپ والی اسپیڈ چل رہی ہے۔ آج بی بی سی پر دیکھا کہ کوئی ورلڈ وائڈ سائبر اٹیک ہوا ہے جس سے پورے ورلڈ میں اسپیڈ سلو ہوگئی ہے۔ آپ لوگوں کی طرف کیا سچویشن ہے اسپیڈ کی؟ یہاں تو ابھی تک کوئی بہتری کی امید نظر نہیں آرہی۔ خاص طور پر مائکروسافٹ کے فورمز تو بہت ہی سست روی سے کھل رہے ہیں۔

خبر
 

محمدصابر

محفلین
عام طور پر اس طرح کی بائیو میٹرک حاضری میں نے ترقی یافتہ ممالک میں دیکھی ہے یا پھر حساس نوعیت کے اداروں میں حفاظتی نقطہ نظر سے۔ اس کی بنیاد پر صرف حاضری ہی نہیں بلکہ گھنٹوں کی تعداد، ٹیکس کا تعین اور پے سلپ وغیرہ بنتی ہے اور یہ ساری معلومات براہ راست اکاؤنٹس والی برانچ کو جاتے ہیں اور خودکار طریقے سے یہ ساری معلومات اپ ڈیٹ ہوتی ہیں۔ اب مثال کے طور پر آپ نے کتنے گھنٹے کام کیا، کتنے گھنٹے اوور ٹائم کے بنے، عام طور پر کیا ٹیکس کی شرح ہوتی ہے، اوور ٹائم کے ساتھ کیا ٹیکس بنا، غرض یہ پورا ڈیٹا بیس ہے جو محض اس ایک چیز سے جڑا ہوتا ہے۔ مجھے یہ حیرت ہوئی کہ شاید آپ والی لیب میں یہ سب کام اسی طرح ہوتے ہیں۔ تاہم اب اندازہ ہو رہا ہے کہ یہ محض حاضری کا سسٹم ہے، نہ کہ پورا ڈیٹا بیس :)
یہ پورا سسٹم میں بھی چلا رہا ہوں۔ اور ایک جگاڑ کی بنیاد پر۔ چائنہ کے بنے ہوئے بائیو میٹرک سسٹم انتہائی مناسب قیمت پر مل جاتے ہیں۔ میں نے پہلے ایک لے لیا اس کے ساتھ اس کا اپنا سافٹ ویئر چل رہا تھا اس لئے اپنی ڈیٹا بیس میں ڈالنے کے لئے وہاں سے سارا ڈیٹا ٹیکسٹ میں ایکسپورٹ کرتا پھر اس ٹیکسٹ فائل کو پراسیس کر کے اپنی ڈیٹا بیس میں ڈال دیتا۔ پھر خیال آیا کہ یہ سافٹ ویئر بھی تو کہیں ڈیٹا ڈال رہا ہے وہ کون سی جگہ ہے دیکھا تو ایک سادہ سی ایکسیس فائل ہے اس کو کھولا تو پاس ورڈ لگا ہوا۔ خیر پاس ورڈ توڑ کر داخل ہوا اب کچھ دن وہاں سے ڈائریکٹ ڈیٹا لیتا رہا اور کافی سہولت ہو گئی۔ پھر ایک دوسری مشین بھی منگوائی ساتھ ان سے نالج بیس کے لئے کہا۔ وہ انہوں نے بھیج تو دی لیکن ادھوری۔ بہرحال یہ ایک ایکٹو ایکس کنٹرول تھا اور ساتھ میں ایک سیمپل فائل تھی۔ اب میں نے ایکٹو ایکس کو اپنے پاس رجسٹر کیا۔ نیا پروگرام لکھا تو پتا چلا کہ یہ مشین کو کنیکٹ ہی نہیں کرتا ہے۔ جبکہ سیمپل والا کرتا ہے۔ کچھ نہ کچھ مسئلہ ضرور ہے لیکن نہ ملا آخر کار سیمپل والی فائل کا انٹرفیس تبدیل کر کے چلا لیا ہے اور اب مشینوں کی تعداد بھی چھ ہو گئی ہے۔ کئی جگہ انسٹال بھی کر لیا ہے اور چل بھی رہا ہے۔ :)
 

رانا

محفلین
لگتا ہے کیبل فالٹ اور سائبر اٹیک دونوں ساتھ ہی ہوئے ہیں۔ لیکن عجیب سی بات لگتی ہے کہ دونوں مسئلے ایک ساتھ ہی کھڑے ہوئے ہیں۔ انٹر نیٹ بیچارہ چلے سالہا سال مسئلے آئیں تو ایک ساتھ۔
 

قیصرانی

لائبریرین
لگتا ہے کیبل فالٹ اور سائبر اٹیک دونوں ساتھ ہی ہوئے ہیں۔ لیکن عجیب سی بات لگتی ہے کہ دونوں مسئلے ایک ساتھ ہی کھڑے ہوئے ہیں۔ انٹر نیٹ بیچارہ چلے سالہا سال مسئلے آئیں تو ایک ساتھ۔
میں نے پڑھا تھا کہ مصری بحریہ نے ان چند غوطہ خوروں کو پکڑ لیا ہے جو کیبل "کاٹنے کی کوشش" کر رہے تھے۔ ساتھ ہی ڈینائل آف سروس کے طور پر 300 جی بی پر سیکنڈ ڈیٹا بھیجا گیا۔ بی بی سی اردو والی خبر کافی تفصیلی ہے
 
بھئی ، یہاں تو جگاڑ چل رہے تھے انٹرنیٹ کے مسائل کہاں سے آ گئے ۔ مجھے جگاڑوں کے نام پر اپنی ہی غلطیاں کیوں یاد آ رہی ہیں۔ :LOL:
 

رانا

محفلین
بھئی ، یہاں تو جگاڑ چل رہے تھے انٹرنیٹ کے مسائل کہاں سے آ گئے ۔ مجھے جگاڑوں کے نام پر اپنی ہی غلطیاں کیوں یاد آ رہی ہیں۔ :LOL:
آپ کو اس لئے اپنی غلطیاں یاد آرہی ہیں کہ آپ نے غلطیاں کی ہیں۔:p جگاڑ اور غلطی کا بھی چولی دامن کا ساتھ کہنا چاہئے۔ کبھی کوئی جگاڑ غلطی بن کر گلے بھی پڑ سکتا ہے۔ :)
انٹرنیٹ کی باتیں تو اس لئے شروع ہوگئیں کہ خاموشی سی چھائی ہوئی تھی اس دھاگے میں۔ اور بقول ماڈرن فراز سنا ہے دھاگے میں پتھر پھینکنے سے ہلچل سی ہوتی ہے۔ سوچا یہ بات ہے تو چلو پتھر پھینک کے دیکھتے ہیں۔:)
 
ایک اجتماعی جگاڑ میرے ذہن میں ہے مگر اس کی تفصیل درکار ہو گی ویسے تھی بڑی زبردست اور تیس بندوں کی سوچ بچار کے بعد سوچ سمجھ کر لگائی گئی تھی۔
 
کہیں یہ اپالو-13 والی جگاڑ تو نہیں؟

نہیں یہ ہماری کمپنی میں ہی تھی اور یہ اوریکل کو 8i سے 9i پر اپگریڈ کے بعد Perl DBD کو اپڈیٹ نہ کرنے کی وجہ سے تھی۔
یہ کام ڈویلپمنٹ سرور پر ایک اور کمپنی نے کرنا تھا اور ہم سب گروپس نے ٹیسٹ کرکے یہ بتانا تھا کہ سب ٹھیک ہے ۔ C++ ،Pro*C, Perl, PL/SQL , korn shell اور اوریکل سے متعلقہ ٹولز اور یوٹیلیٹی کو فردا اور دیگر پروگراموں کے ساتھ ان کی compatibility بھی دیکھنی تھی۔ پرل کی طرف لوگوں کا دھیان کم تھا اور یہ PL/SQL گروپ کے ہی زیر انتظام تھی جس میں لوگوں کی مہارت پرل پر واجبی اور PL/SQL ہی حقیقی طور پر تھی اس لیے وہ اسے بھول ہی گئے۔
اب پراڈکشن پر سب چیزوں کے لائیو جانے کاوقت آیا تو خیال آیا کہ Perl DBD کے ڈرائیور تو اپڈیٹ ہی نہیں ہوئے۔
پہلے یہ توڑ نکالا گیا کہ Pro*C میں پرل والا کوڈ لکھ کر چلا لیا جائے مگر اس پر امریکن ٹیم کے ایک سینئر ممبر کا اعتراض آیا کہ یہ جلدی میں بنا کوڈ ہے جس کی اچھی طرح سے ٹیسٹنگ نہیں ہو سکی ہے اس لیے یہ آئیڈیا اچھا نہیں ہے۔
اس کے بعد اوریکل ڈیٹابیس گروپ اور PL/SQL گروپ نے یہ جگاڑ نکالی کہ اوریکل 8i کا ہوم بھی رہنے دیا جائے اور پرل کے سارے اسکرپٹ میں اوریکل 8i کا ہوم استعمال کیا جائے اور ڈیٹا حقیقی طور پر اپڈیٹ اور شامل کرتے وقت اوریکل 9i کا ہوم دوبارہ سیٹ کر دیا جائے۔ اس طرح تمام پرل اسکرپٹ میں اوریکل کے دو ہوم سیٹ ہوئے جو سراسر Perl DBD کے پرانے ورژن کو اسپورٹ کرنے کے لیے تھے۔

اگلی بار اوریکل 10g اپگریڈ پر پرل کے ڈیٹابیس ڈرائیور بھی اپڈیٹ ہوئے اور یوں یہ جگاڑ تقریبا تین چار سال بڑے پیمانے پر چلی۔
 
Top