سو فیصد متفق ہوں آپ کی اس بات سے کہ اگر سرجری کی ضرورت ہے تو سرجن کو اس بنیاد پر رد نہیں کیا جا سکتا کہ اس کی بیویاں کتنی ہیں اور وہ دل لگی کتنیوں سے کرتا ہے۔۔۔ لیکن۔۔۔ اس بنیاد پر ضرور کیا جائے گا کہ ایک شخص جو خود کو دنیا کا بہترین سرجن کہلوانا پسند کرتا ہے وہ نشتر بھی الٹا پکڑتا ہو۔۔۔ یہی حال ان محترم کا ہے کہ دنیا کو خودی خودی کی پٹی پڑھانے کی کوشش ر رہے تھے لیکن سب سے پہلے اپنی ذات پر خودی لاگو کرنے کی بجائے خودی وودی کو پس پشت ڈال کر عطیہ فیضی کی منتیں کرتے نظر آتے تھے ۔ دنیا کو اسلام اسلام کا منجن بیچ رہے تھے اور خود ام الخبائث سے لطف اندوز ہوتے تھے۔ اب یہ بتائیں ایسا نام نہاد سرجن قابل اعتبار کیسے ہو گیا؟
آپ کے خیال میں اگر کُچھ ایسے حقائق ہیں جِن سے آگاہی مفید ثابت ہو سکتی ہے تو ضرور سامنے لائیں آپ ایک ریسرچ پیپر بھی لکھ سکتے ہیں شخصیت پرستی کا زمانہ نہیں رہا لیکن جب تک کُچھ ثابت نہ ہو جائے مُناسب ہو گا کہ ہم اِن کی نیک نامی کو داغدار نہ کریں۔ بحیثیت انسان میری ذات خامیوں سے عاری نہیں سو میں تو اِس خیال سے بھی دہل جاتا ہوں کہ میں کسی ایسی شخصیت کے اخلاق و کردار پر اُنگلی اُٹھا سکوں تاہم یہ کُچھ لوگوں کی کمزوری ہو سکتی ہے سب کی نہیں آپ قائل کیجئے کہ اگر اقبال نہ ہوتے تو ہم آج زیادہ بہتر مقام پر ہوتے۔ اقبال گلوب کے ایک بڑے حصے پرخوامخواہ قابض ہے اپنے برصغیر والے تو شاید یہ نقطہ نہ سمجھ پائیں کم ازکم ہم روس اور ایران کو تو سمجھا ہی سکتے ہیں کہ آپ ایسے ہی کسی غلط فہمی کا شکارہوکر ایک غیرملکی سے مرعوب ہوئے بیٹھے ہیں ۔
اقبال نے کہیں بھی فروغِ مے نوشی کی حوصلہ افزائی نہیں کی افسوس آج ہم جیسےبہت سے لوگ جو اُم الخبائث کے کبھی قریب بھی نہیں پھٹکے اسلام کا منجن بیچنے کے قابل پھر بھی نہیں ہیں۔ زمانے کے حکمران جِن لوگوں سے سبق پڑھ کر نظامِ مملکت چلاتے ہیں وہ خود کبھی بادشاہ نہیں بنتے، وہ بادشاہ گر کہلاتے ہیں۔
میرے محترم دوست علم و دانش کسی کی میراث نہیں مگر میرے آپ سےکہیں زیادہ با علم اور با عمل لوگوں نے ذِکر و فکرِ اقبال میں زندگیاں گُم کر دی ہیں سو اگر آپ کُچھ بڑھ کر ثابت کرنا چاہتے ہیں تو میدان بھی حاضر ہے اور گھوڑے بھی لکھئیے ریسرچ پیپراور تسلیم کروائیے اپنے حقائق و مفروضات ۔
اقبال نے وجودِ زن سے تصویرِ کائنات میں رنگ کی بات کر کے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ زاہدِ خُشک نہیں تھےاور اقبال جیسے انٹیلیکچول کی عطیہ فیضی سے راہ ورسم اپنی جگہ مگر وہ ایک وجیہہ اور شاندار انسان تھے یہ منتوں ترلوں والا کام تو کُچھ سمجھ نہیں آیا لیکن بالفرض محال اگر ایسا کیا گیا ہے تو کِن الفاظ میں یہ ضرور بتایئے تاکہ ہم بوقتِ ضرورت کلامِ اقبال یا قولِ اقبال دہرا کر فیض یاب ہوں اور ہماری خودی پر بھی حرف نہ آئے