پریزڈنٹ کپ ایک روزہ ٹورنامنٹ 13-2012

پریزڈنٹ کپ ایک روزہ ٹورنامنٹ 13-2012

بہترین ٹیم
واپڈا کی ٹیم کہ جس میں پاکستانی ڈومیسٹک کرکٹ کے چند بہترین کھلاڑی شامل تھے،نے عمدہ کارکردگی دکھائی۔ان کی خود اعتمادی دیکھنے والی تھی۔ان کی بیٹنگ لائن اپ میں گہرائی تھی جبکہ بالنگ اٹیک بھی عمدہ تھا۔جس کی قیادت رانانوید الحسن کر رہے تھے اور ان کے ساتھ جنید خان اور ناصر ملک نے دیا۔واپڈا نے نیشنل بنک کو سیمی فائنل میں 119 رنز سے ہرایا لیکن فائنل میں مصباح الحق کی سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمٹیڈ کے ہاتھوں 32 رنز سے ہار گئے۔

بہترین بیٹسمین
واپڈا کے رفعت اللہ مہمند ہیں تو 36 سال کے لیکن عمر ان کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنتی۔انہوں نے 6 میچوں میں 85 کی اوسط سے 425 رنز بنائے۔ٹیم میٹ شعیب مقصود سے صرف 2 رنز کم، جنہوں نے 427 رنز بنائے
2009 میں اپنی ریکارڈ دوسری وکٹ کی شراکت کے بعد اب رفعت اللہ محمند دوبارہ ایک مضبوط امیدور کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ان کی تین لگاتار سنچریوں نے ٹیم کی کامیابیوں میں اہم کردار ادا کیا
پاکستان کی موجودہ ٹیم میں سے صرف اظہر علی (سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمٹیڈ) ہی ایک ایسے کھلاڑی تھے جنہوں نے 300 سے زیادہ رنز بنائے۔انہوں نے 89 کی اوسط سے 356 رنز بنائے۔شعیب مقصود (واپڈا) نے 71 کی اوسط اور 98 کے سٹرائیک ریٹ کے ساتھ 427 رنز بنائے

بہترین بالر
اسد علی (سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمٹیڈ) اور ناصر ملک (واپڈا) دونوں نے فائنل سے قبل 10 وکٹیں لے رکھی تھیں لیکن فائنل میں اسد علی کی چار وکٹوں نے انہیں ٹورنامنٹ کا بہتریں بالر بنا دیا۔وہ بہت تیز رفتار تو نہیں لیکن ان کی عمدہ لائن لینتھ نے انہیں مصباح الحق کا بہتریں بالر بنا دیا

بہترین نوجون کھلاڑی
کامران اکمل قومی تیم کے لیے پہلی چوائس سہی لیکن ٹورنامنٹ میں ایک نوجون وکٹ کیپر محمد رضوان (سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمٹیڈ) نے عمدہ کارکردگی دکھائی۔انہوں نے 39 کی اوسط سے 118 رنز بنائے اور چھ کھلاڑی شکار کیے جبکہ کامران اکمل نے 249 رنز 62 کی اوسط سے بنائے 132٭ کے بہترین سکور کے ساتھ

سب سے بڑا فلاپ
عمر اکمل کو اپنی صلاحیتوں کے مطابق رنا بنائے ہوئے کافی وقت ہو گیا ہے۔اس ٹورنامنٹ میں انہوں نے 6 میچوں میں صرف 79 رنز بنائے

غیرنمایاں ہیرو
عمر امین (پورٹ قاسم اتھارٹی) جنہوں نے 2010 میں پاکستان کی جانب سے 4 ٹیست کھیلے تھے ٹیم میں واپسی ک لیے عمدہ کارکردگی کا سلسہ جاری رکھا۔پریزیڈنٹ کپ فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ میں 767 رنز 45 کی اوسط سے بنانے والے عمر امین کے ایک روزہ ٹورنامنٹ میں آخری چار سکور 112،42،32،32 تھے


بہترین کپتان
مصباح الحق کا سیزن بہت عمدہ گزرا۔پریزڈنٹ کپ ایک روزہ ٹورنامنٹ میں کامیابی کے علاوہ انہوں نے فرسٹ کلاس (سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمٹیڈ) اور ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ (فیصل آناد وولفز) بھی جیتے۔بطور کپتان سیزن کے 25 میں س 21 مقابلے انہوں نے جیتے

مایوس کن کارکردگی
شاہد آفریدی جو کہ تقریباؐ ایک سال سے فارم میں نہیں ہیں، کے بارے میں سوچا جا رہا تھا کہ وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی کارکردگی دکھائیں گے،نے شائقین کو بہت مایوس کیا۔انہوں نے 4 میچوں میں صرف 70 رنز بنائے اور گیند بازی میں بھی فلاپ رہے۔انہوں نے 3 وکٹیں 56 کی بھاری اوسط سے لیں۔

الوداع
پاکستان کے مشہور امپائروں میں سے ایک،سلیم بابر نے 60 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ لے لی۔واپڈا اور سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمٹیڈ کے درمیان فائنل جہاں انہوں نے ٹی وی امپائر کی خدمات سرانجام دیں۔ان کا آخری میچ تھا۔انہوں نے 1978 میں فرسٹ کلاس امپائرنگ شروع کی اور 5 ٹیسٹ میچوں[1998-1988] اور 29 ایک روزہ میچوں [2002-1988] میں امپائرنگ کی
"4 ایشیا کپ،5 ٹیسٹ میچ اور 29 ایک روزہ میچوں میں امپائرنگ کر نا ایک بڑا اعزاز تھا" انہوں نے کہا "میں نے بطور امپائر ہمیشہ اپنے کام کا مزہ لیا اور اپنی بہترین صلاحیتوں کے ساتھ کھیل کی خدمت کی"

تحریر:عمر فاروق
ترجمہ: خاکسار
ربط
 

شمشاد

لائبریرین
بہت شکریہ محسن

معلوم تو مجھے بھی نہیں ہوا کہ کب یہ میچ کھیلے گئے، لیکن آپ کا مراسلہ پڑھ کر کافی حد تک تلافی ہو گئی۔
 
Top