ایک بات تسلیم کی جب کہ دوسری کی جانب توجہ دلائیاس کا مطلب ھے آپ نے دونوں باتیں تسلیم کر دیں اب اس بات پہآپ اک شکریہ
تصحیح ہم نے کی اور شکریے آپ خوشی صاحبہ کے ادا کیے جاتے ہیں۔ چہ خوب!خوشی بہت شکریہ آپ نے بالکل درست کہا کہ یہ ایک فلمی غزل ہے اور اسے اقبال بانو نے گایا تھا۔ میڈم نورجہاں نے نہیں۔ میں نے غلط لکھ دیا تھا۔ شکریہ تصحیح کے لئے
تصحیح ہم نے کی اور شکریے آپ خوشی صاحبہ کے ادا کیے جاتے ہیں۔ چہ خوب!
حضور! لگتا ہے آج کل آپ سوائے اپنے شروع کردہ دھاگوں کے کچھ پڑھ ہی نہیں رہے۔
ارے آپ نے کہاں تصحیح کی ہے؟ مجھے تو آپ کی تصحیح کہیں نظر نہیں آئی کیا آپ نے اپنے ساتھ تصحیح کو بھی سلیمانی ٹوپی پہنا رکھی ہے؟
فاتح نے کہا:مجھ سمیت اکثر لوگ یہی سمجھتے ہیں کہ "پریشاں رات ساری ہے، ستارو تم تو سو جاؤ" نور جہاں کا گایا ہوا نغمہ ہے مگر درست یہ ہے کہ یہ نغمہ اقبال بانو نے گایا تھا۔ بعد ازاں نصرت فتح علی خان نے بھی اس پر ہاتھ صاف کیے۔
اس سے پہلے فرخ صاحب قتیل شفائی کا لکھا ہوا یہ نغمہ پسندیدہ کلام میں ارسال کر چکے ہیں۔
واہ گویا آپ تو اس عالی مرتبے پر پہنچ گئے ہیں جہاں انسان سراغِ ذات پا جاتا ہے۔ سبحان اللہ!جی درست فرمایا۔ ہم وہاں ہیں جہاں کہ ہم کو اب، صرف اپنی خبر ہی آتی ہے
واہ گویا آپ تو اس عالی مرتبے پر پہنچ گئے ہیں جہاں انسان سراغِ ذات پا جاتا ہے۔ سبحان اللہ!
خان صاحب نے جو غزل گائی ہے وہ یہ تو نہیں ہے۔ اس کے اشعار بالکل مختلف ہیں۔نصرت نے واقعی بہت اچھی گائی ہے