سارہ خان
محفلین
جو آنسو دل میں گرتے ہیں وہ آنکھوں میں نہیں رہتے
بہت سے حرف ایسے ہیں جو لفظوں میں نہیں رہتے
کتابوں میں لکھے جاتے ہیں دُنیا بھر کے افسانے
مگر جن میں حقیقت ہو کتابوں میں نہیں رہتے
بہار آئے تو ہر اک پُھول پر اک ساتھ آتی ہے
ہوا جن کا مقدّر ہو وہ شاخوں میں نہیں رہتے
مہک اور تتلیوں کا نام بھو نرے سے جُدا کیوں ہے
کہ یہ بھی تو خزاں آنے پہ پُھو لوں میں نہیں رہتے
(امجد اسلام امجد)
بہت سے حرف ایسے ہیں جو لفظوں میں نہیں رہتے
کتابوں میں لکھے جاتے ہیں دُنیا بھر کے افسانے
مگر جن میں حقیقت ہو کتابوں میں نہیں رہتے
بہار آئے تو ہر اک پُھول پر اک ساتھ آتی ہے
ہوا جن کا مقدّر ہو وہ شاخوں میں نہیں رہتے
مہک اور تتلیوں کا نام بھو نرے سے جُدا کیوں ہے
کہ یہ بھی تو خزاں آنے پہ پُھو لوں میں نہیں رہتے
(امجد اسلام امجد)