پشاورمیں پولیو کے قطرے پینے سے بچوں کی مبینہ طور پر حالت غیر، بنیادی صحت مرکز نذرآتش

جاسم محمد

محفلین
کیا کریں خزانہ خالی ہے۔ فی الحال عوام کو سرنج والی ویکسین نہیں دے سکتے :)
Inactivated Polio Vaccine (IPV): Developed by Jonas Salk, it has been in use since 1955; this vaccine consists of a dose of killed virus. Administered in three to four doses, it requires injections. Its cost would be of several dollars a dose, however it is available at $1 a dose in many countries
Oral Polio Vaccine (OPV): The OPV was developed by Albert Sabin and has been in use since 1960. It consists of a weakened (attenuated) version of the polio virus, administered orally in three to four doses, through drops. It costs $0.12 to $0.15 and since it doesn’t require injections, untrained personnel can deliver it easily and safely
 

dxbgraphics

محفلین
story7.gif
 

زیک

مسافر
محفل کا ٹرول اور مولوی اپنی بونگیوں میں مصروف ہیں۔ لیکن اگر آپ صحیح معلومات چاہتے ہیں تو او پی وی (پولیو کے قطرے) اور آئی پی وی (انجیکشن) میں اہم فرق یہ ہے کہ قطرے ان ممالک کے لئے بہتر ہیں جہاں پولیو ابھی موجود ہے جبکہ انجیکشن وہاں جہاں سے پولیو ختم ہو چکی۔ قطرے پولیو کے پھیلنے کو بہتر روک سکتے ہیں لیکن ساتھ یہ نقصان ہے کہ ویکسین کے نتیجے میں دس بیس لاکھ میں سے ایک کو پولیو ہو سکتی ہے۔ اگر ملک میں پولیو موجود ہے تو یہ خطرہ قطروں کے فائدے سے کافی کم ہے اور انجیکشن کے عدم مدافعت کے کیسز سے بھی کم۔ لیکن اگر پولیو کو ختم کر دیا گیا ہو تو پھر قطروں سے ہونے والی بیماری اہم ہو جاتی ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق آہستہ آہستہ پولیو ویکسین ٹرائی ویلینٹ او پی وی سے بائی ویلینٹ او پی وی اور آئی پی وی اور پھر صرف آئی پی وی تک منتقل ہو گی لیکن یہ منتقلی وائلڈ پولیو بیماری کے ختم ہونے پر منحصر ہے
 

جاسم محمد

محفلین
محفل کا ٹرول اور مولوی اپنی بونگیوں میں مصروف ہیں۔ لیکن اگر آپ صحیح معلومات چاہتے ہیں تو او پی وی (پولیو کے قطرے) اور آئی پی وی (انجیکشن) میں اہم فرق یہ ہے کہ قطرے ان ممالک کے لئے بہتر ہیں جہاں پولیو ابھی موجود ہے جبکہ انجیکشن وہاں جہاں سے پولیو ختم ہو چکی۔ قطرے پولیو کے پھیلنے کو بہتر روک سکتے ہیں لیکن ساتھ یہ نقصان ہے کہ ویکسین کے نتیجے میں دس بیس لاکھ میں سے ایک کو پولیو ہو سکتی ہے۔ اگر ملک میں پولیو موجود ہے تو یہ خطرہ قطروں کے فائدے سے کافی کم ہے اور انجیکشن کے عدم مدافعت کے کیسز سے بھی کم۔ لیکن اگر پولیو کو ختم کر دیا گیا ہو تو پھر قطروں سے ہونے والی بیماری اہم ہو جاتی ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق آہستہ آہستہ پولیو ویکسین ٹرائی ویلینٹ او پی وی سے بائی ویلینٹ او پی وی اور آئی پی وی اور پھر صرف آئی پی وی تک منتقل ہو گی لیکن یہ منتقلی وائلڈ پولیو بیماری کے ختم ہونے پر منحصر ہے
محفل کے ٹرول نے بھی وہی لکھا ہے۔ محفل کے ڈاکٹر صاحب کو نئی بات نہیں کر رہے:
امریکہ میں سنہ 2000 کے بعد سے او پی وی نہیں دی جاتی۔ اس کی جگہ آئی پی وی دی جاتی ہے۔ کیونکہ او پی وی 1979 سے پولیو وائرس کا صفایا کر چکی ہے۔
While replicating in the intestinal tract, the vaccine viruses undergo mutation, and OPV recipients excrete neurovirulent polioviruses. These so-called vaccine-derived polioviruses (VDPV) can cause poliomyelitis in the recipient of the vaccine or in a contact. During the years that the Sabin poliovirus vaccines were used in the US, cases of poliomyelitis caused by VDPV occurred at a rate of about 1 per 1.4 million vaccine doses, or 7-8 per year. Once the disease was eradicated from the US in 1979, the only cases of polio were caused by the Sabin vaccine. To prevent vaccine-associated poliomyelitis, in 1997 the US switched to an immunization schedule consisting of two doses of IPV followed by one dose of OPV. The US then switched to using IPV exclusively in 2000
Oral polio vaccine-associated paralysis in a child despite previous immunization with inactivated virus
 

آصف اثر

معطل
پاکستان میں پاکستان کے تناظر میں بات کی جائے نہ کہ ورلڈ ہیلتھ جیسے سیاسی فراڈیوں کی۔
 

آصف اثر

معطل
جب دلیل ختم ہوجاتی ہے تو مغربی مافیا "مولوی مولوی" کا شور مچا کر بغض نکالنا شروع کر دیتے ہیں۔
یہاں شائد ایک بھی مولوی نہیں۔ سید عمران بھائی مفتی ہے۔ اور اگر مولوی کا لفظ بطور تضحیک کے استعمال کیا جارہا ہے تو یہ قابل مذمت اور قابل افسوس ہے۔
 

دوست

محفلین
پاپڑ کرارےےےےے
اوپر نمک ڈال کر کھٹے کے ساتھ نوش فرمائیں۔
کیونکہ جندگی کا مجا تو کھٹے میں ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
ورلڈ ہیلتھ جیسے سیاسی فراڈیوں کی۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائیزیشن کے تعاون سے بہت سی مہلک بیماریاں صفحہ ہستی سے مٹ چکی ہیں۔ ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہم ان کے ساتھ تعاون کرنا ہی چاہتے ۔ کیونکہ ہمارے نزدیک یہ سب فراڈ ہے۔
 

dxbgraphics

محفلین
محفل کا ٹرول اور مولوی اپنی بونگیوں میں مصروف ہیں۔ لیکن اگر آپ صحیح معلومات چاہتے ہیں تو او پی وی (پولیو کے قطرے) اور آئی پی وی (انجیکشن) میں اہم فرق یہ ہے کہ قطرے ان ممالک کے لئے بہتر ہیں جہاں پولیو ابھی موجود ہے جبکہ انجیکشن وہاں جہاں سے پولیو ختم ہو چکی۔ قطرے پولیو کے پھیلنے کو بہتر روک سکتے ہیں لیکن ساتھ یہ نقصان ہے کہ ویکسین کے نتیجے میں دس بیس لاکھ میں سے ایک کو پولیو ہو سکتی ہے۔ اگر ملک میں پولیو موجود ہے تو یہ خطرہ قطروں کے فائدے سے کافی کم ہے اور انجیکشن کے عدم مدافعت کے کیسز سے بھی کم۔ لیکن اگر پولیو کو ختم کر دیا گیا ہو تو پھر قطروں سے ہونے والی بیماری اہم ہو جاتی ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق آہستہ آہستہ پولیو ویکسین ٹرائی ویلینٹ او پی وی سے بائی ویلینٹ او پی وی اور آئی پی وی اور پھر صرف آئی پی وی تک منتقل ہو گی لیکن یہ منتقلی وائلڈ پولیو بیماری کے ختم ہونے پر منحصر ہے
مولویوں نے تو کچھ نہیں کہا البتہ آپ بونگیوں کی جگہ ڈاکٹر ریمنڈ جو امریکن سائنٹسٹ ہیں اور کئی اہم ایسوسی ایشنز کے ممبر بھی ہیں ان کی بات کو رد کرنے کی بجائے مولویوں پر الزام لگا کر بونگی میں مصروف ہیں۔
 

زیک

مسافر
جو محفلین پولیو ویکسین کی مخالفت کر رہے ہیں امید ہے کہ انہوں نے اپنے بچوں کو اس ویکسین سے دور رکھا ہو گا۔ اسی طرح جو تمام ویکسین کے مخالف ہیں انہوں نے اپنے بچوں کو کوئی ویکسین نہیں لگوائی ہو گی
 

dxbgraphics

محفلین
جو محفلین پولیو ویکسین کی مخالفت کر رہے ہیں امید ہے کہ انہوں نے اپنے بچوں کو اس ویکسین سے دور رکھا ہو گا۔ اسی طرح جو تمام ویکسین کے مخالف ہیں انہوں نے اپنے بچوں کو کوئی ویکسین نہیں لگوائی ہو گی
دور کیسے رکھا ہوگا ۔ زبردستی جو پلائی جارہی ہے
 

dxbgraphics

محفلین
جب دلیل ختم ہو جاتی ہے تو بات سیاسی فراڈیے قرار دینے پر آ کر ختم ہوتی ہے۔
80 کتابوں کے مصنف امریکی فوج سے ریٹائرڈ آفیسر، کئی میڈیکل اور کیمیکل ایسوسی ایشنز کے ممبر جب کہتے ہیں کہ یہ کینسر اور پولیو کا موجب ہے اس بات پر دلیل دینے کی بجائے آپ کی بات بھی اسی طرح سیاسی فراڈیے پر تجزیے پر آکر ختم ہوگئی۔
 

ابوعبید

محفلین
ویسے کافی عجیب سی بات ہے کہ ہم ڈینگی سے مار کھاتے ہیں تو ڈبلیو ایچ او یاد آ جاتی ہے ۔۔ ان کے بنائے ہوئے سارے سٹینڈرڈز خود پہ ایپلائی کرنے میں ایک منٹ نہیں لگاتے ۔۔ ان کی تجویز کردہ تمام تدابیر اپنا لیتے ہیں لیکن جہاں پولیو کی بات آتی ہے وہیں ہمیں ڈبلیو ایچ او جھوٹا اور مکار ادارہ لگتا ہے ۔ خلاصہ یہ کہ دنیا کےتمام ادارے ہماری ذاتی سوچ کے مطابق اچھے بھی ہیں اور برے بھی :)
 

ابوعبید

محفلین
تمام ادویات جن میں پیناڈول سے لے کر تمام اینٹی بائیوٹک شامل ہیں ان کے ممکنہ طبی اثرات بہت خطرناک بھی ہیں حتیٰ کہ جان لیوا بھی ۔ اور کئی دفعہ تو الرجک ری ایکشن سے لوگوں کی جانیں بھی گئی ہیں ۔
ان سے بھی بہت سے ممکنہ کینسر پیدا ہو سکتے ہیں تو کیوں نہ ان کے خلاف بھی ایک کمپین چلائی جائے کہ یہ ادویات بھی پاکستان سے ختم کی جائیں ۔
 
Top