پشاور‘ مسجد میں دھماکہ ‘ 6 افراد جاں بحق اور 30 سے زائد زخمی ۔ ( خون ان کا بھی لال تھا )

ساجد

محفلین
گو کہ فرقہ واریت کسی بھی نام یا شکل میں نہیں ہونی چاہئیے لیکن یہ موجود ہے اور اس پر کس طرح سے پردے ڈالے جاتے ہیں اس کی ایک مثال یہاں موجود ہے کہ کچھ عرصہ قبل تک بریلوی عقیدے کے لوگ خود کو اہلسنت و الجماعت کہلواتے تھے اور نعت خوانی کرتے تھے جبکہ دیوبندی خیالات کے حاملین خود کو ان اہلسنت میں شمار کرنے سے بچانے کے لئے دیوبندی کہلوانا پسند کرتے تھے اور نعت پڑھنے پر معترض ہوا کرتے تھے۔
اب میں یہ دیکھ رہا ہوں کہ یہی لوگ خود کو ہر ممکنہ حد تک دیوبندی کہلوانے سے بچ رہے ہیں اور خود کو اہلسنت والجماعت کہلوانا پسند کرتے ہیں، نعت پڑھتے ہی نہیں لکھتے بھی ہیں لیکن ساتھ ہی ساتھ سپاہ صحابہ کے شدت پسند نظریات کے داعی بھی ہیں۔
کاش ایسا ممکن ہو جائے کہ ہم ان پیچیدگیوں میں پڑے بغیر صرف اور صرف مسلمان کہلوانے پر اکتفا کر لیں اور دوسروں کے عقائد پر پریشان ہونے کی بجائے اپنے کردار و اعمال کو بلند کرنے پر توجہ کریں۔
 
یہ حملہ ایک انسانی گروہ نے دوسرے انسانی گروہ پر کیا اور بس!
اگر آپ راہِ سلوک میں کثرت سے وحدت کی طرف جا رہے ہیں تو پھر ایک قدم اور ہمت کیجئے۔۔اور انسانی گروہوں سے بھی نظر بالا تر کرکے لاحول ولا قوۃ الا باللہ کی منزل پر آکر دم لیجئے۔۔۔یعنی یہ سب کیا دھرا اُسکا ہے:p
جب انسان انسانوں سے باتیں کرتے ہیں تو انسانی سطح کے مطابق ہی بات ہوتی ہے چنانچہ انسان نے خود کو جن گروہی ناموں سے موسوم کر رکھا ہے، انہی ناموں کا حوالہ گفتگو میں بھی آتا ہے۔ :)
 

حسان خان

لائبریرین
جیو کے پشاور سے تعلق رکھنے والے رپورٹر سلیم یوسفزئی نے اس سانحے کے لیے طالبان کو موردِ الزام ٹھہرایا تھا۔
 
Top