نوید صادق
محفلین
صوبہ سرحد کے دارالحکومت پشاور کے قریب ایک کار بم دھماکے میں سترہ افراد ہلاک اور پچاس سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔
یہ دھماکہ بڈابیر سے دس کلومیٹر دور زنگلئی پولیس چوکی کے سامنے ہوا۔
عینی شاہدین کے مطابق انہوں نے ایک گاڑی کو پولیس چوکی کی طرف آتے دیکھا جو ایک زوردار دھماکےسے پھٹ گئی۔
دھماکے کے بعد ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال لایا گیا۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے میڈیکل سپرٹنڈنٹ ڈاکٹر خضر حیات نے بی بی سی کو بتایا کہ اب تک سترہ افراد کی لاشیں ہسپتال میں لائی گئی ہیں جبکہ پچاس سے زیادہ افراد کے زخمی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کم از کم پندرہ افراد کی حالت انتہائی نازک ہے۔ دریں اثناء پولیس چوکی سے بارود سے بھری گاڑی کےٹکرانے سے پولیس چوکی پوری طرح تباہ ہو گئی اور اس کے ملبے تلے بھی کچھ لوگوں کے دب جانے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
سرکاری طور پر دھماکے کی تصدیق تو کی گئی لیکن حکام اس کی تفصیلات بتانے سے قاصر تھے۔
عبدالحئی کاکڑ
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، پشاور
یہ دھماکہ بڈابیر سے دس کلومیٹر دور زنگلئی پولیس چوکی کے سامنے ہوا۔
عینی شاہدین کے مطابق انہوں نے ایک گاڑی کو پولیس چوکی کی طرف آتے دیکھا جو ایک زوردار دھماکےسے پھٹ گئی۔
دھماکے کے بعد ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال لایا گیا۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے میڈیکل سپرٹنڈنٹ ڈاکٹر خضر حیات نے بی بی سی کو بتایا کہ اب تک سترہ افراد کی لاشیں ہسپتال میں لائی گئی ہیں جبکہ پچاس سے زیادہ افراد کے زخمی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کم از کم پندرہ افراد کی حالت انتہائی نازک ہے۔ دریں اثناء پولیس چوکی سے بارود سے بھری گاڑی کےٹکرانے سے پولیس چوکی پوری طرح تباہ ہو گئی اور اس کے ملبے تلے بھی کچھ لوگوں کے دب جانے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
سرکاری طور پر دھماکے کی تصدیق تو کی گئی لیکن حکام اس کی تفصیلات بتانے سے قاصر تھے۔
عبدالحئی کاکڑ
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، پشاور