پشاور میں متواتر2دھماکے،2افراد جاں بحق،60زخمی

قمراحمد

محفلین
روزنامہ جنگ

up68.gif

up70.gif
 

خرم

محفلین
یہ دھماکے تشویشناک ہونے کے ساتھ ایک خاص تناظر میں اس لئے قابل اطمینان بھی ہیں کہ اس بات کا ثبوت ہیں کہ فوج طالبان کے خلاف نہ صرف سوات میں کامیابی حاصل کررہی ہے بلکہ اب وزیرستان میں موجود ظالموں کو بھی اپنی بقا خطرے میں نظر آرہی ہے۔ اس لئے وہ اپنے پرانے "خودکش" ہتھکنڈے پر اُتر آئے ہیں کہ عوام کو ہراساں کرکے فوج کو پیش قدمی سے باز رکھا جائے۔ جس قدر تعداد میں ان کے پاس خودکش بمبار ہیں اس تناظر میں شائد ابھی ایسے دس پندرہ اور خودکش حملوں کی توقع کی جاسکتی ہے۔ اس وقت عوام کو انتہائی چوکنا ہونے کی ضرورت ہے اور ضروری ہے کہ ہر اجنبی شخص پر نہ صرف نظر رکھی جائے بلکہ اس کی فوراَ اطلاع دی جائے۔ نہ معلوم حکومتی سطح پر ایسے کسی اقدام کی ہدایت کی گئی ہے کہ نہیں۔ انشاء اللہ اگر ہم نے ہمت نہ ہاری اور اس فتنہ کے قلع قمع کے عزم میں کمزوری نہ دکھائی تو یہ خود کش حملے جلد قصہ پارینہ بن جائیں گے۔
 

زیک

مسافر
یہ دھماکے تشویشناک ہونے کے ساتھ ایک خاص تناظر میں اس لئے قابل اطمینان بھی ہیں کہ اس بات کا ثبوت ہیں کہ فوج طالبان کے خلاف نہ صرف سوات میں کامیابی حاصل کررہی ہے بلکہ اب وزیرستان میں موجود ظالموں کو بھی اپنی بقا خطرے میں نظر آرہی ہے۔ اس لئے وہ اپنے پرانے "خودکش" ہتھکنڈے پر اُتر آئے ہیں کہ عوام کو ہراساں کرکے فوج کو پیش قدمی سے باز رکھا جائے۔ جس قدر تعداد میں ان کے پاس خودکش بمبار ہیں اس تناظر میں شائد ابھی ایسے دس پندرہ اور خودکش حملوں کی توقع کی جاسکتی ہے۔

یہ لاجک کچھ کمزور ہے۔ ممکن ہے یہی بات ہو اور یہ بھی ممکن ہے کہ طالبان اب اتنے مضبوط ہو چکے کہ ہر جگہ جب چاہیں حملے کر سکیں۔ یہ بھی ممکن ہے کہ حالات میں پچھلے ایک دو سال میں کوئ خاص تبدیلی نہیں آئ۔
 

خرم

محفلین
بھیا خودکش بمبار کو روکنا تقریباَ ناممکن ہے۔ پھر بھی سوات میں جاری کاروائی قریباَ ایک ماہ سے اوپر ہو چُکی ہے۔ اس کا ردعمل اس سے زیادہ شدت کے ساتھ سامنے آنا چاہئے تھا لیکن ایسا نہیں ہوا۔ روائتی جنگ میں طالبان ایک منظم فوج کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔ ان کا سب سے مؤثر ہتھیار یہی خودکش بمبار ہیں لیکن اس ہتھیار کا اتنا محدود استعمال اس بات کا اشاریہ ہے کہ شائد انہیں اتنی آزادی میسر نہیں آرہی کہ وہ پہلے کی سی آزادی کے ساتھ کاروائی کرسکیں۔ حالات میں تبدیلی اس برس کے آغاز سے آئی ہے جب پاکستانی فوج نے سنجیدگی کے ساتھ طالبان کے خلاف لڑائی کا آغاز کیا ہے۔ اگر سوات پر پاکستان کا کنٹرول بحال ہوجاتا ہے بلا شرکت غیرے تو پھر اگلا مرحلہ جنوبی وزیرستان کا ہے۔ سو ظالمان کی کوشش یہی ہوگی کہ حالات کو اس نہج تک پہنچنے سے روکا جائے اور اس کے لئے ان کے پاس ایک ہی ہتھیار ہے کہ عوام کو اس قدر دہشت زدہ کیا جائے کہ وہ بوکھلا کر اس ساری کاروائی کی مخالفت کرنا شروع کردیں۔ اس لئے وہ دھماکے بھی کرتے ہیں اور ساتھ ہمدردی حاصل کرنے والے بیانات بھی دیتے ہیں۔ حالات میں تبدیلی کا ایک اشاریہ یہ بھی ہے کہ ظالمان نے حکومت کو دوبارہ مذاکرات کی پیشکش کرنا شروع کردی ہے۔ اور مینگورہ کے متعلق یہ بیان بھی کہ لوگوں‌کو نقصان سے بچانے کے لئے ہم نے فائرنگ بند کردی ہے وغیرہا۔ بہرحال یہ سب میری ذاتی منطق ہے اور حقیقت اس سے مختلف ہو سکتی ہے اگرچہ میرے خیال میں اس کا بہت زیادہ مختلف ہونا مشکل ہے۔
 

قمراحمد

محفلین
پشاور،ڈی آئی خان اور سوئی میں دھماکے ،17 جاں بحق،کوئٹہ میں فائرنگ 4 افراد ہلاک

پشاور/کوئٹہ(نمائندہ جنگ/ایجنسیاں) پشاور، ڈیرہ اسماعیل خان اور سوئی میں بم دھماکے کے نتیجے میں 17افراد جاں بحق اور 100سے زائد زخمی ہوگئے ، مرنے والوں میں چار اہلکار بھی شامل ہیں جبکہ قصہ خوانی بم دھماکوں کے فورا بعد پولیس اور دہشت گردوں کے مابین زبردست فائرنگ کے تبادلہ میں 2دہشت ہلاک اور دو حملہ آوروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ دھماکوں سے کئی گاڑیاں تباہ اور کئی دکانوں کو شدید نقصان پہنچا جس کے بعد شہر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ ادھر کوئٹہ میں قلات اسٹریٹ پر مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں 4افراد جاں بحق اور دو شدید زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق پشاور شہر کے قصہ خوانی بازار اور کباڑی بازار میں یکے بعد دیگرے دو دھماکے ہوئے دونوں بم موٹر سائیکلوں پر نصب کئے گئے تھے ان دھماکوں میں 8 افراد جاں بحق اور 100سے زائد زخمی ہوگئے۔ دو دھماکوں کے بعد دہشت گردوں اور پولیس کے درمیان فائرنگ شروع ہوگئی جس کے نتیجے میں 2دہشت گرد ہلاک اور 2کو گرفتار کرلیا گیا۔ بعدازاں ایک خودکش حملہ آور نے پشاور کے نواح میں واقع سرہ خورہ پولیس چیک پوسٹ پر دھماکہ کردیا جس سے 4پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے۔

ادھر امریکا نے پشاور میں دہشت گری کے واقعے پر مذمت اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں امریکا پاکستان کے ساتھ ہے، دریں اثناء ڈیرہ اسماعیل خان میں ٹاؤن ہال کے باہر بم دھماکہ ہوا جس میں 3افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے بم ایک رکشے میں نصب کیا گیا تھا دھماکے کے بعد شہر میں بجلی کی سپلائی منقطع اور کئی گاڑیوں میں آگ لگ گئی سکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا۔ ڈی آئی خان میں دوسرے روز بھی ہنگامے اور فسادات جاری رہے۔ فائرنگ سے ایک شخص قتل ہوگیا۔ ڈیرہ شہر کے مختلف علاقوں میں ہوائی فائرنگ سے لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔ دریں اثناء سوئی میں بگٹی کالونی میں بم دھماکے کے نتیجے میں دو افراد چار زخمی ہوگئے جبکہ 15سے زائد مکانات منہدم ہوگئے۔ ادھر کوئٹہ کے علاقے جیل روڈ پر ایک موبائل فون کی دکان پر فائرنگ سے 4افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔ اطلاعات کے مطابق موبائل کی دکان پر لوگ خریدوفروخت میں مصروف تھے کہ موٹرسائیکل سوار مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کردی فائرنگ کے نتیجے میں چار افراد جاں بحق ہوگئے۔
 

arifkarim

معطل
آج ہی عبدالمجید بھائی بتا رہے تھے کہ قصہ خوانی بازار والا دھماکہ انکے صرف 100 میٹر کے فاصلے پر ہوا تھا! الحمدللہ بچت ہو گئی!
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
انتہائی افسوسناک ! کس قدر سخت آزامائش ہے عام اور سادہ زندگی گزارنے والے افراد کی پشاور تا کراچی :( :( :(


 

زین

لائبریرین
کوئٹہ میں‌جاں بحق ہونےوالے افراد کے لواحقین نے آج وزیراعلیٰ ہائوس کے سامنے مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا۔
 

شمشاد

لائبریرین
کوئٹہ میں‌جاں بحق ہونےوالے افراد نے آج وزیراعلیٰ ہائوس کے سامنے مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا۔

یہ صحافت کا کوئی نیا طریقہ ہے اس طرح کی خبریں دینے کا یا جاں بحق افراد اللہ میاں سے مظاہرہ کرنے اور دھرنا دینے کی مہلت لیکر آئے تھے؟؟؟ :timeout::timeout::timeout:
 
Top