پشاور: نامعلوم افراد کی فائرنگ، دو سیکیورٹی اہلکار ہلاک

پشاور: نامعلوم افراد کی فائرنگ، دو سیکیورٹی اہلکار ہلاک
ڈان اردواور ظاہر شاہتاریخ اشاعت 20 جولائ, 2014

پشاور:پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے دو سیکیورٹی محافظ اہلکار ہلاک ہوگئے۔

ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق یہ واقعہ پشاور کے علاقے حیات آباد میں پیش آیا جہاں مسلح افراد ایک انڈسٹریل اسٹیٹ پر تعینات ان اہلکاروں پر فائرنگ کردی۔

واقعہ کے بعد پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی، جبکہ علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش کا عمل شروع کردیا۔

http://urdu.dawn.com/news/1007316
 
اسلام میں ایک بے گناہ فرد کا قتل ، پوری انسانیت کا قتل ہوتا ہے.معصوم شہریوں، عورتوں اور بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، بم دہماکے کرنا،خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا دہشتگردی ہے ،جہاد نہ ہے،جہاد تو اللہ کی راہ میں ،اللہ تعالی کی خشنودی کے لئےکیا جاتا ہے۔ جہاد کا فیصلہ افراد نہیں کر سکتے،یہ صرف قانونی حکومت کر تی ہےلہذا طالبان کا نام نہاد جہاد ،بغاوت کے زمرہ میں آتا ہے۔ جنگ میں طاقت کااستعمال ان لوگوں تک محدود ہونا چاہیے جو میدانِ جنگ میں جنگی کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہوں۔ عورتوں اور بچوں کا قتل اسلامی تعلیمات کے مطابق حالت جنگ میں بھی جائز نہ ہے۔اور نہ ہی عورتوں اور بچوں کو جنگ کا ایندھن بنایا جا سکتا ہے۔ نیز یہ ملا عمر کے حکم کی خلاف ورزی بھی ہے۔بے گناہ لوگوں کا قتل فسادفی الارض اور اسلامی ریاست کیخلاف مسلح جدوجہد حرام ہے۔ اِنتہاپسندوں کی سرکشی اسلام اورپاکستان سے کھلی بغاوت ہے. طالبان دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں. طالبان دنیا بھر اور پاکستان میں دہشت گردی کے میزبان ہیں۔طالبان بندوق کے زور پر اپنے سیاسی نظریات پاکستانی عوام پر ٹھونسنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
 
Top