سید عاطف علی
لائبریرین
فاتح بھائی ۔اتنا تو تجربہ و مشاہدہ سب کا ہے کہ اجرام فلکی گول ہی ہوتے ہیں کبھی کوئی سیارہ ستارہ سورج یا چاند مربع مکعب یا کسی اور شکل کا نہیں دیکھا سو شکل کی گولائی سے کیا لینا کہ سطح کی کچھ تفصیل کوئی پودا پتہ یا شاید کچھ اور واضح ہوتا۔۔ مزید براں یہ بھی آشکار ہواکہ جناب کو "نظر کی جاذبیت کےعناصر" زیادہ مسحور کیے دیتے ہیں حتی کہ پلوٹو جیسی دور دراز بستیوں میں بھی۔مزید یہ کہ جس تصویر پر آپ تبصرہ کر رہے ہیں وہ 12 ہزار کلو میٹر کے فاصلے سے لینا شاید ممکن بھی نہیں کیوں کہ اتنا قریب جا کر آپ اس سیارے کی مکمل گولائی نہیں دیکھ سکتے اور ہمارے لیے وہی دور سے لی گئی زیادہ گولائی والی تصاویر ہی جاذب نظر ہوتی ہیں ورنہ یہ نیچے والی تصویر جیسی تصاویر جس میں 20 میل کا ٹکڑا دکھایا گیا ہے بھی موجود ہیں لیکن ہمیں ان میں دلچسپی نہیں ہو گی کیوں کہ پلوٹو پر نہ تو کوئی ساحل سمندر ہے اور نہ لڑکیاں کہ سن باتھ کے مناظر دیکھنے کو مل سکیں