با ادب تاکید کے لیے ان جملوں کے آگے لفظ "گا"لگادیتے ہیں ۔ مثلاً کھانا کھا لیجیے گا ، یہ حلوہ انہیں دے دیجیے گا۔ وغیرہ۔
خوب وضاحت کی ہے ظہیر بھائی ۔
لیکن دیجیے اور لیجیے کے ساتھ گا کا ایک اور مقصد(استعمال) یہ بھی ہوتا ہے کہ مطلوبہ فعل امر کو مستقبل قریب میں مطلوب کر دیا جاتا ہے ۔ جیسے بیگم صاحبہ نے آرام کرسی پر بیٹھے ہوئے اخبار پڑھتے صاحب کو کھانامیز پر رکھتے ہوئے کہا ہو کھانا کھالیجیے۔(یعنی کھانا تیار ہے ابھی کھالیجیے)
اسی طرح فرائض منصبی پر روانہ کرے وقت ظہرانہ ہاتھ میں تھماتے ہو ئے اگر بیگم صاحبہ کہیں گی کہ کھانا وقت پر کھا لیجیے گا۔اس کا مطلب ہوا کہ اس گا نےکھانے کے فعل امر کو مسقبل قریب میں ظہر کے وقت تک آگے کر دیا ۔
سو اس طرح کا۔ گا۔ تاکید و ادب وغیرہ کے ساتھ تاخیر کا فائدہ بھی دیتا ہے۔
ویسے اس کی ایک شکل دیجیو اور لیجیو بھی ہے (لکھ دیجیو یارب اسے قسمت میں عدو کی -غالب)۔
ہمارے راجستھانی بزرگوں کے ہاں تو لہجے کی ایک شکل کر لیجو کر دیجوبھی ہے ۔(حتی کہ ایک شکل کرجو بھی ہے )
بات شاید کہیں اور ہی چل نکلی معذرت الف نظامی صاحب