مہوش علی
لائبریرین
http://www.bbc.co.uk/urdu/india/2009/04/09...action_zs.shtml
’پاکستان پہلے اپنے حالات سدھارے‘
اس حملے میں پنجاب پولیس کے پانچ اہلکار ہلاک ہوئے تھے
بھارت نے پاکستانی حکام کی جانب سے لاہور میں سری لنکن ٹیم اور مناواں میں پولیس تربتی مرکز پر حملے کے پیچھے بھارتی ہاتھ ہونے کے الزام کی مذمت کرتے ہوئے اس دعوے کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
لاہور پولیس کے اعلی آفسر پرویز راٹھور نے جمعہ کو پاکستانی ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے دعوٰی کیا تھا کہ سری لنکن کرکٹ ٹیم اور مناواں پولیس مرکز پر ہونے والے دہشت گرد حملوں کی تحقیقات سے ان حملوں میں بھارت کے ملوث ہونے شواہد ملے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان دونوں واقعات میں ملوث افراد کا سراغ لگا لیا گیا ہے اور جلد انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔
لاہور میں بی بی سی کی نمائندہ مناء رانا کے مطابق پرویز راٹھور نے کہا کہ یہ اہم معلومات پاکستان کی دیگر خفیہ ایجنسیوں کے تعاون سے حاصل کی گئی ہیں۔اس سوال پر کہ ان واقعات میں بھارت کے ملوث ہونے کی مزید تفصیلات کیا ہیں پرویز راٹھور کا کہنا تھا کہ جب یہ ملزمان گرفتار کر لیے جائیں گے تو اس کی مزید تفصیلات سامنے لائی جائیں گی۔
اس خبر پر ردعمل دیتے ہوئے ہندوستان کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور آنند شرما نے کہا ہے کہ ’پاکستان پہلے اپنے حالات سدھارے اور اپنی سرزمین پر ہونے والی دہشتگردی کی کارروائیاں روکے اور ان دہشتگردوں کو قابو کرے جن کی وجہ سے پورے خطے میں امن کی صورتحال خراب ہے‘۔ ادھر اسی خبر پر حزب اختلاف کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے کہا ہے کہ پوری دنیا میں پاکستان پر شدت پسندوں کو قابو نہ کرنے کا الزام لگ رہا ہے اور اسی سے بچنے کے لیے اب وہ ہندوستان پر یہ الزام لگارہا ہے کہ اس کی سرزمین پر ہونے والے شدت پسندی کے واقعات ملوث ہے۔
گزشتہ برس ممبئی میں ہوئے شدت پسند حملوں کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے رشتے تناؤ کا شکار ہیں اور ہندوستان خود اور عالمی برادری کے ذریعے پاکستان پر اس بات کا دباؤ بڑھا رہا ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین پر موجود سرگرم شدت پسند تنظیموں اور شدت پسندوں کا خاتمہ کرے۔مبصرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی میڈیا میں لاہور پولیس کے سربراہ کے حوالے سے اس خبر کے شائع ہونے کے بعد دونوں ممالک کے باہمی رشتوں میں مزید کرواہٹ آئے گی۔
تبصرہ:
حالات کو دیکھتے ہوئے میری رائے میں تو بہت کم چانسز ہیں کہ یہ بات صحیح ہو۔
مگر اب تو خدا سے دعا ہے کہ کسی طرح اسی بات کو سچ ثابت کر دے، ورنہ اگر سینٹرل ایجنسیز کے افسران نے پنجاب پولیس کے افسر کے متضاد بیانات دے دیے تو پھر بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی بہت بے عزتی ہونے والی ہے۔
******************
اور میں کیوں اس پنجاب پولیس کے افسر کے بیان پر یقین نہیں کر پا رہی؟
اسکی وجہ یہ ہے کہ:
1۔ پولیس اکیڈمی کے واقعے کے بعد تحقیقات میں بہت سے لوگ پکڑے گئے ہیں اور یہ بات واضح تھی کہ ان کے پاس سے خود کش حملوں کا مٹیریل برآمد ہوا تھا اور ان سب کا تعلق بیت اللہ محسود سے تھا۔
2۔ بلکہ سب باتیں ایک طرف، بذات خود بیت اللہ محسود نے میڈیا پر یہ بات قبول کی ہے کہ اُس کے گروپ نے پولیس اکیڈمی پر جان بوجھ کر یہ حملہ کیا تھا۔
10 more arrested for links with police academy attack
* suicide jackets, explosives, ammunition, satellite phones, counterfeit national identity cards seized from arrested men
staff report
lahore: Security agencies on wednesday arrested 10 more suspects of monday’s terror attack on a police training academy in manawan, lahore.
The suspects were arrested from various areas of lahore in police raids that continued throughout the day. Sources said the raids had been conducted on the basis of information provided by hijratullah, the alleged afghan terrorist captured during the attack on the police training school. The suspects were arrested from ghaziabad, bhaati gate, bund road, harbanspura, nishtar colony and data darbar areas of lahore, they said.
Recoveries: The sources said the police also recovered suicide jackets, explosives, ammunition, satellite phones, and counterfeit national identity cards from the arrested men. The sources claimed two of the arrested men had links with tehreek-e-taliban pakistan chief baitullah mehsud.
The latest arrests follow tuesday’s arrest of around 50 suspects based on disclosures by the afghan gunman and other suspects arrested after monday’s siege of the police academy in manawan.
The suspects arrested from various parts of the provincial capital are being interrogated.
Baitullah mehsud had on tuesday claimed responsibility for the attack on the police training academy and suicide attacks in islamabad and bannu, and had warned of further attacks in pakistan in the coming days and later in the united states. “these (attacks) were in reaction to (us) drone strikes in the tribal areas,” mehsud had told bbc urdu over the telephone from an undisclosed location.
“over the next few days, more such attacks will come ... Two or three suicide attacks will take place,” he had warned.
http://www.dailytimes.com.pk/default.asp?page=2009\04\02\story_2-4-2009_pg7_4