ایچ اے خان
معطل
کیا اپ اخبار نہیں پڑھتے؟یہ کیونکر ممکن ہے؟ کس طرح؟
کیا اپ اخبار نہیں پڑھتے؟یہ کیونکر ممکن ہے؟ کس طرح؟
اور تمام مذہبی جماعتوں کی بغل بچہ تنظیموں پر بھی پابندی ہونی چاہیےتعلیمی اداروں میں تمام سیاسی جماعتوں پر پابندی ہونی چاہیے۔
کیا اپ اخبار نہیں پڑھتے؟
اور تمام مذہبی جماعتوں کی بغل بچہ تنظیموں پر بھی پابندی ہونی چاہیے
جب میں گورنمنٹ کالج اف ٹیکنالوجی میں پڑھتا تھا تو وہاں ہر تنظیم بدمعاشی کرتی تھی بشمول جمعیت، جئے سندھ ، اے پی ایم ایس او۔ اور تو اور امامیہ اسٹوڈنٹس ارگنائزیش بھی موقع نکال کر بدمعاشی کرلیتی تھی
بلکل متفق - جو کالجز یونی ورسٹیز نفرت سکھاتی ہیں ان سے نکلنے والوں کے منہ سے مغلظات ہی برامد ہوتی ہیں۔تعلیمی اداروں میں صرف حصول علم اور ہم نصابی سرگرمیوں پر توجہ اور آزادی ہو یا صرف ان سرگرمیوں پر جو انسانوں کو تہذیب اور آپس میں محبت سے برتاؤ کرنا سکھا سکیں، انسانیت کی فلاح سکھا سکیں۔
بیٹی شاباشآجکل اخبار تو کم ہی نظر سے گزرتا ہے تاہم آپ نے ہر ایک ادارے کا لکھا ہے جو کہ حقیقت میں ایسا ہونا ممکن نہیں ہے۔
شاید ہم اندھے ہیں جو کم و بیش روزانہ ہی یونیورسٹی میں کسی نہ کسی کام سے جاتے رہتے ہیں اور ایسی کوئی متعصبانہ بات وہاں نہیں دیکھ پاتے۔ میری دو سالیاں ، تین چچا زاد اور بہت سے دوست جن میں بلوچ اور پشتون بھی ہیں وہاں پڑھتے ہیں ان کو تو کبھی ایسی بات نظر نہیں آئی۔ یہ شمائلہ جعفری کے پاس نہ جانے کون سے مؤکل ہیں جو ایسی خبریں ان کو لا کر دیتے ہیں جن کے آخر میں یہ لکھا ہو کہ "پوری قوم کو اس کی قیمت ادا کرنی پڑے"۔پنجاب یونیورسٹی میں ایسا کچھ نہیں ہے۔یہ اور ایسی تمام خبریں ایک مخصوص سوچ کو ہوا دینے کے لئے پبلش کی جارہی ہیں۔
باہر والے ( جو کہ باہر کے ممالک میں رہتے ہیں ) اور اندر والے ( جو کہ اس وقت پاکستان میں رہتے ہیں ) انہیں صرف پاکستانی سوچ رکھنی چاہئے ۔ اور پاکستانی سوچ یہ ہے کہ ہم ایک ہے اور ہمارے پیارے ملک کو کوئی میلی آنکھ سے بھی نہیں دیکھ سکتا ۔
اور اگر بات مذہب کی کریں تو کوشش کریں جو جہاں ہے اسے وہاں خوش رہنے دیں
عمران بھائی، اُچ شریف کالج کی تصاویر دیکھنا ہیں
دونوں ہی لکھتے ہیں میں نے بھی دونوں طرح سے لکھا ہے گرلز سیکشن نیا بنا ہے چیک کر رہے تھےعبدللہ بھائی!
کیا اُوچ شریف کو اُوچ شریف والے اُوچشریف بھی لکھتے ہیں اور ہاں آپ یہ گرلز والے سیکشن میں کیا کررہے تھے، کیمرا لے کر
عبدللہ عرف پاکستانی بھائی! اسلامی جمعیت طلباء مسلمانوں کی ایک جماعت ہے اور مسلمانوں کی جماعت کے بارے میں قرآن و حدیث کا فرمان کم از کم سُن تو لیجئے (ماننا نہ ماننا، آپ کا اور دیگر کا ”ذاتی حق“ ہے )ٹی پارٹی ہو یا شراب پارٹی جمیعیت والے مامے لگتے ہیں؟ اور یہ تعلیمی ادارہ ہے یا مافیا کا گڑھ ۔
یوسف بھائی باقی جماعتوں والے بھی مسلمان ہی ہیں۔ جمعیت والے اعلانیہ ہیں تو وہ غیر اعلانیہ ،فرق بس اتنا ہی ہےعبدللہ عرف پاکستانی بھائی! اسلامی جمعیت طلباء مسلمانوں کی ایک جماعت ہے اور مسلمانوں کی جماعت کے بارے میں قرآن و حدیث کا فرمان کم از کم سُن تو لیجئے (ماننا نہ ماننا، آپ کا اور دیگر کا ”ذاتی حق“ ہے )
ولتكن منكم امة يدعون الي الخير ويامرون بالمعروف وينهون عن المنكر واولئك هم المفلحون (آل عِمرَان۔104)
قرآن: اور تم میں ایک جماعت ایسی ہونی چاہیے جو لوگوں کو نیکی کی طرف بلائے اور اچھے کام کرنے کا حکم دے اور برے کاموں سے منع کرے یہی لوگ ہیں جو کامیاب ہیں۔ ( مترجم : فتح محمد جالندھری )
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:"جو شخص تم میں سے کسی منکر (خلافِ شرع) کام کو دیکھے تو اس کو اپنے ہاتھ سے مٹا دے، اگر اتنی طاقت نہ ہو تو زبان سے اور اگر اتنی بھی طاقت نہ ہو تو دل ہی سے سہی۔ (دل میں اس کو بُرا جانے ) اور یہ ایمان کا سب سے کم درجہ ہے۔" (صحیح مسلم، کتاب الایمان)
حضرت علی مرتضٰی رضی اللہ تعالیٰ عنہ: نیکیوں کا حکم کرنا اور بدیوں سے روکنا بہترین جہاد ہے۔
حسن نثار: یوٹیوب پر یہ ویڈیو کلپ موجود ہے جس میں معروف کالم نگار اور زمانہ طالب علمی میں بائیں بازوں کی تنظیم سے وابستہ رہنے والے حسن نثار کہہ رہے ہیں کہ ’تعلیمی داروں میں جمعیت کا وجود ایک بہت بڑی بلیسنگ ہے‘۔ اس ویڈیو کلپ میں ملک کی معروف شخصیات نے جمعیت کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ ان میں جاوید ہاشمی ، عطالحق قاسمی ، عرفان صدیقی، مشتاق منہاس وغیرہ شامل ہیں۔
پس نوشت : قرآن و حدیث کے ساتھ دو دیگر حوالے محض اس لئے دئیے گئے ہیں کہ پاکستانی بھائی کی طرح بعض دیگر احباب کے نزدیک قرآن و حدیث تو شاید ”سند“ نہ ہو لیکن حسن نثار جیسے شخص کی بات کو رَد کرنا شاید ”آسان“ نہ ہو
ہا ہا ہا ہا ۔ آپ نے یقیناً درست فرمایا ہوگا، لیکن اس دھاگہ میں زیر بحث صرف جمعیت ہے، باقی جماعتوں والے نہیں۔ اگر آپ نے ”باقی جماعتوں والے“ پر گفتگو کرنی ہے تو اس کے لئے آپ کو علیحدہ سے دھاگہ کھولنا پڑے گا، ورنہ آپ پر بھی ”موضوع سے ہٹنے“ کا ”الزام“ آجائے گا گویا آپ اپنے دام میں صیاد (مدیر) آجائے گا۔ پپھر آپ کو ”اپنے خلاف“ بھی وہی ایکشن لینا پڑے گا، جو اس الزام کے دیگر مرتکبین کے خلاف آپ کو لینا پڑتا ہےیوسف بھائی باقی جماعتوں والے بھی مسلمان ہی ہیں۔ جمعیت والے اعلانیہ ہیں تو وہ غیر اعلانیہ ،فرق بس اتنا ہی ہے
بس یار پاکستان کے خلاف موقع ملنا چاہئیے بات کرنے کا۔پھر دیکھنا کیسی مفکری جھاڑی جاتی ہےلو جی یہ آج کی کی چول ماری ہے اس نے ۔ ابے ہر کالج کا مطلب سمجھتا ہے توں؟ واقعی بھئی نفرت انسان کو اندھا کر دیتی ہے ۔ اب سن
میرے ضلع بہاولپور میں پانچ تحصیلیں ہیں جن کے نام بھی تجھے نہیں پتا اور ان میں بھی سب تحصیلیں ہیں جو تیرے خواب میں بھی نہیں آتی ان سب میں کالج ہیں میں نے نہیں سنا یہاں 15 کالجوں میں کبھی کسی کی انگلی بھی کٹی ہے اب اگر تیرے پاس گیدڑ سنگھی ہے تو ذرا خبر نکال کر دکھا ہمیں کہ ضلع بہاولپور کے کولجوں میں قتل ہوئے ورنہ توں جھوٹا ہے قبول کر
گورمنٹ ڈگری کالج اوچ شریف ہمارا کالج ہے ذرا ڈھونڈ
یہ تو مورال پولیسنگ ہو گئی پاکستان کا آئین اس کی اجازت نہین دیتا کسی جمیعت شمیعت اے ٹی آئی پی ٹی آئی یا للو پنجو کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ کسی کو فورس کرے ۔ ان کے ماں باپ اپنی محنت کی کمائی سے پیسا خرچ کر کے انہیں پڑھنے بھیجتے ہیں نا کہ جمیعت بنانے کے لیے ۔ جب وہ اپنے فرض سے غفلت کر رہے ہین تو کیا خاک دوسروں کو سیدھے راستے پر لائیں گے ؟ یہ سب فضول جماعتیں بند کرا کر ان کو پڑھائی پر توجہ دینی تھی ۔عبدللہ عرف پاکستانی بھائی! اسلامی جمعیت طلباء مسلمانوں کی ایک جماعت ہے اور مسلمانوں کی جماعت کے بارے میں قرآن و حدیث کا فرمان کم از کم سُن تو لیجئے (ماننا نہ ماننا، آپ کا اور دیگر کا ”ذاتی حق“ ہے )
حسن نثار: یوٹیوب پر یہ ویڈیو کلپ موجود ہے جس میں معروف کالم نگار اور زمانہ طالب علمی میں بائیں بازوں کی تنظیم سے وابستہ رہنے والے حسن نثار کہہ رہے ہیں کہ ’تعلیمی داروں میں جمعیت کا وجود ایک بہت بڑی بلیسنگ ہے‘۔ اس ویڈیو کلپ میں ملک کی معروف شخصیات نے جمعیت کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ ان میں جاوید ہاشمی ، عطالحق قاسمی ، عرفان صدیقی، مشتاق منہاس وغیرہ شامل ہیں۔
پس نوشت : قرآن و حدیث کے ساتھ دو دیگر حوالے محض اس لئے دئیے گئے ہیں کہ پاکستانی بھائی کی طرح بعض دیگر احباب کے نزدیک قرآن و حدیث تو شاید ”سند“ نہ ہو لیکن حسن نثار جیسے شخص کی بات کو رَد کرنا شاید ”آسان“ نہ ہو
اب ٹھنڈا پڑ گیا ہے تین دن بعد آئے گا ۔بس یار پاکستان کے خلاف موقع ملنا چاہئیے بات کرنے کا۔پھر دیکھنا کیسی مفکری جھاڑی جاتی ہے
آپ پاکستان کے آئین کے حوالے سے یہ ثابت کریں کہ پاکستان میں تنظیم سازی یا تعلیمی اداروں میں تنظیم سازی کی اجازت نہیں ہے یا پھر یہ تسلیم کرلیں کہ جھوٹ بولنا آپ کا آئینی حق ہےیہ تو مورال پولیسنگ ہو گئی پاکستان کا آئین اس کی اجازت نہین دیتا کسی جمیعت شمیعت اے ٹی آئی پی ٹی آئی یا للو پنجو کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ کسی کو فورس کرے ۔ ان کے ماں باپ اپنی محنت کی کمائی سے پیسا خرچ کر کے انہیں پڑھنے بھیجتے ہیں نا کہ جمیعت بنانے کے لیے ۔ جب وہ اپنے فرض سے غفلت کر رہے ہین تو کیا خاک دوسروں کو سیدھے راستے پر لائیں گے ؟ یہ سب فضول جماعتیں بند کرا کر ان کو پڑھائی پر توجہ دینی تھی ۔
میں دوسروں پر اپنی سوچ اور مورال پولیسنگ کی بات کر رہا تھا تنظیم سازی کی نہیں ۔ میں اگر یونیورسٹی میں بیٹھا شراب پی رہا ہوں تو کسی جمیعت ومیت کو نہیں پاکستان کی پولیس اور قانون کو جوابدہ ہوں ۔ اسی طرح دوسرے سٹوڈنٹس جب کچھ غلط کرتے ہین تو مقامی تھانے کو رپورٹ کیا جانا چاہیے نا کہ خؤد ہی ہتلر بازی کی جائے ۔ دنیا کی ہر بڑی یونیورسٹی میں یہی ہوتا ہے ۔ یا امریکی جاپانی فرانسیسی یونیورسٹوں میں جمیعتیں ہیں؟ کسی کو بھی مذہبی پولیس بننے کی اجازت نہین ہے آئین میں ۔آپ پاکستان کے آئین کے حوالے سے یہ ثابت کریں کہ پاکستان میں تنظیم سازی یا تعلیمی اداروں میں تنظیم سازی کی اجازت نہیں ہے یا پھر یہ تسلیم کرلیں کہ جھوٹ بولنا آپ کا آئینی حق ہے