دوست
محفلین
پو ایڈٹ اردو میں۔
یہ خیال مجھے آج صبح آیا تھا۔ میں نے ایویں غور کیا کہ پچھلے ایک سال میں ہم نے کیا کیا ترجمہ کیا تو پتا چلا کچھ بھی نہیں کیا۔ سوائے ایک پی ایچ پی بی بی( جو خود ابھی تک پورا ترجمہ شدہ نہیں) کے کوئی بھی سافٹویر چلاؤ حالت میں اردو میں موجود نہیں۔
مجھے سخت غصہ محسوس ہوا کہ کم از کم ایک آدھ اطلاقیہ تو ہو جسے دیکھ کر دل کو سکون ملے کہ ہاں بھئی یہ ہے۔
تو ہم نے ایک ڈیسکٹاپ اطلاقیے جو کہ خود ترجمہ کے کام آتا ہے کا ترجمہ کر ڈالا۔ یعنی چوراں نوں پے گئے مور۔
تو احباب سے گزارش ہے کہ اب اس کی نظرثانی فرما دیں۔ چونکہ نظر ثانی کمیٹی بھی بن چکی ہے۔ تو پہلا کام حاضر ہے ان کےلیے۔
اور ایک بات مزید۔ میں اس بار قطعی ورڈپریس والے موڈ میں نہیں ہوں جسکو ترجمہ کیے 8 دس ماہ ہوچلے ہیں اور وہ ابھی تک اینٹرانس پر پڑا ہوا ہے ( اگرچہ مجھے معلوم ہے ویب بیسڈ سافٹویر کو مقامیانے کے لیے اور بھی کافی کچھ درکار ہوتا ہے پھر بھی پوایڈٹ ہفتہ بھی نہیں دنوں میں منظور ہو کر متعلقہ ادارے کو پہنچ جانا چاہیے۔)۔
فائل یہ موجود ہے اسے اینٹرانس پر ڈال دیں اور ایک آدھ دن میں اس کے مبلغ 239 تراجم صرف نصف جن کے 119.5ہوتے ہیں پر ذمہ داران نظر ثانی فرما دیں۔
اس کام میں مسمی شامل نہیں ہوسکتا چونکہ مسمی، مسمی ہونے کے ساتھ مدعی بھی ہے اس کیس میں چنانہ اپنے ہر ترجمے کو بڑے پیار سے منظور کردے گا جس کی وجہ سے معیار متاثر بھی ہوسکتا ہے۔
فائل یہاں ہے
یہ خیال مجھے آج صبح آیا تھا۔ میں نے ایویں غور کیا کہ پچھلے ایک سال میں ہم نے کیا کیا ترجمہ کیا تو پتا چلا کچھ بھی نہیں کیا۔ سوائے ایک پی ایچ پی بی بی( جو خود ابھی تک پورا ترجمہ شدہ نہیں) کے کوئی بھی سافٹویر چلاؤ حالت میں اردو میں موجود نہیں۔
مجھے سخت غصہ محسوس ہوا کہ کم از کم ایک آدھ اطلاقیہ تو ہو جسے دیکھ کر دل کو سکون ملے کہ ہاں بھئی یہ ہے۔
تو ہم نے ایک ڈیسکٹاپ اطلاقیے جو کہ خود ترجمہ کے کام آتا ہے کا ترجمہ کر ڈالا۔ یعنی چوراں نوں پے گئے مور۔
تو احباب سے گزارش ہے کہ اب اس کی نظرثانی فرما دیں۔ چونکہ نظر ثانی کمیٹی بھی بن چکی ہے۔ تو پہلا کام حاضر ہے ان کےلیے۔
اور ایک بات مزید۔ میں اس بار قطعی ورڈپریس والے موڈ میں نہیں ہوں جسکو ترجمہ کیے 8 دس ماہ ہوچلے ہیں اور وہ ابھی تک اینٹرانس پر پڑا ہوا ہے ( اگرچہ مجھے معلوم ہے ویب بیسڈ سافٹویر کو مقامیانے کے لیے اور بھی کافی کچھ درکار ہوتا ہے پھر بھی پوایڈٹ ہفتہ بھی نہیں دنوں میں منظور ہو کر متعلقہ ادارے کو پہنچ جانا چاہیے۔)۔
فائل یہ موجود ہے اسے اینٹرانس پر ڈال دیں اور ایک آدھ دن میں اس کے مبلغ 239 تراجم صرف نصف جن کے 119.5ہوتے ہیں پر ذمہ داران نظر ثانی فرما دیں۔
اس کام میں مسمی شامل نہیں ہوسکتا چونکہ مسمی، مسمی ہونے کے ساتھ مدعی بھی ہے اس کیس میں چنانہ اپنے ہر ترجمے کو بڑے پیار سے منظور کردے گا جس کی وجہ سے معیار متاثر بھی ہوسکتا ہے۔
فائل یہاں ہے