arifkarim
معطل
پھر تو داعش بھی اپنے مسلک پر چل رہا ہے۔ کیا وہ بھی آپ کی نظر میں درست ہے؟آپ نے غور نہیں کیا میں کہہ رہا ہوں کہ کر ایک اپنے مسلک پر چلے- یہ اختلاف کوئی مسئلہ نہیں ہے
پھر تو داعش بھی اپنے مسلک پر چل رہا ہے۔ کیا وہ بھی آپ کی نظر میں درست ہے؟آپ نے غور نہیں کیا میں کہہ رہا ہوں کہ کر ایک اپنے مسلک پر چلے- یہ اختلاف کوئی مسئلہ نہیں ہے
میرے خیال میں وہ ایک سیاسی تنظیم ہےپھر تو داعش بھی اپنے مسلک پر چل رہا ہے۔ کیا وہ بھی آپ کی نظر میں درست ہے؟
جس نے عید کی نماز پر ہی بدت سمجھ کر پابندی لگا دی تھیمیرے خیال میں وی ایک سیاسی تنظیم یے
جس نے عید کی نماز پر ہی بدت سمجھ کر پابندی لگا دی تھی
آپ کو کسنے کہہ دیا کہ ساری امت مسلمہ ایک عید کی خواہش کر رہی ہے؟ اگر ایک ملک جغرافیائی اعتبار سےاسقدر وسیع ہے کہ وہاں بیک وقت چاند نظر نہیں آ سکتا تو یہاں عید مختلف اوقات ہی میں ہوگی۔ جبکہ پشاور اور دیگر پاکستان کا جغرافیائی فرق اتنا زیادہ نہیں کہ یہاں ایک وقت میں چاند نظر نہ آسکے۔ باقی جہاں تک سوال داعش کا ہے تو اسنے اپنے زیر اثر علاقوں میں عید کی نماز پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ وجہ اسکی انکے بقول شرعی ہے جو کہ سراسر غلط ہے:ایک چاند ایک عید پوری دنیا میں۔ یہ خواہش ہی سیاسی ہے۔ پورا کالم قومی ریاست کی مخالفت میں ہے۔ دراصل ایک عید اور ایک چاند کی خواہش وہی ہے جس کی ترویج داعش کررہی ہے۔ حیرتناک طور پر یہاں کچھ لوگ وہی سوچ رکھتے ہیں جیسا کی داعش۔ ایک عید کی خواہش اس کا ایک اظہار ہے
http://www.express.pk/story/374433/داعش جنگجوؤں نے عید کی نمازکوغیر شرعی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حضرت محمد ﷺ کے دور میں ایسی کوئی نمازنہیں ہوتی تھی۔
اگر مطلع ابر آلود ہے تو پھر چاند نظر ہی نہیں آیا۔ مطلب 30 روزے پورے کرنے ہوں گے۔ اسمیں مسلک کا سوال کہاں سے آ گیا؟
یہی تو میں عرض کر رہا ہوں کہ بنیادی حکم یہی ہے کہ چاند دیکھ کر عید کریں۔ اگر چاند کسی بھی وجہ سے نظر نہیں آیا تو 30 روزے پورے کریں۔نیز یہ چاند دیکھتے دیکھتے آپ کو خاتم النبیین کہاں نظر آگیا؟ اسکا اس مسئلہ سے کیا تعلق ہے؟
آپ کو کسنے کہہ دیا کہ ساری امت مسلمہ ایک عید کی خواہش کر رہی ہے؟ اگر ایک ملک جغرافیائی اعتبار سےاسقدر وسیع ہے کہ وہاں بیک وقت چاند نظر نہیں آ سکتا تو یہاں عید مختلف اوقات ہی میں ہوگی۔ جبکہ پشاور اور دیگر پاکستان کا جغرافیائی فرق اتنا زیادہ نہیں کہ یہاں ایک وقت میں چاند نظر نہ آسکے۔ باقی جہاں تک سوال داعش کا ہے تو اسنے اپنے زیر اثر علاقوں میں عید کی نماز پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ وجہ اسکی انکے بقول شرعی ہے جو کہ سراسر غلط ہے:
http://www.express.pk/story/374433/
اب بقول آپکے چونکہ انکا مسلک یہ کہتا ہے سو انکو عید کی نماز نہیں پڑھنی چاہئے
یہ لوگ تو امریکی ہالی وڈ سے بھی زیادہ "اصلی" ویڈیوز بنانے میں ماہر ہو گئے ہیں۔ کاش یہ اپنے فنون لطیفہ کو کسی مثبت کام میں صرف کرلیتے تو آج عراق و شام کا یہ حال نہ ہوتاداعش کی محبت گویا اپ کے دل میں ہے کہ ہر وقت لبوں پر اسکا نام رہتا ہے
اس مسئلہ کے بارہ میں 6 سال قبل بھی کافی بحث و مباحثہ یہیں محفل پر ہو چکا ہے۔ اور نتیجہ وہی ڈھاک کے تین پاٹ:یہ بات ایک اور " شخص " نے بھی کہی ہے ۔ مگرمیں اس کی بات کو اتنی اہمیت نہیں دیتا ۔ لہذا آپ کا اقتباس کوٹ کرنے پر مجبور ہوں کہ آپ سے شاید کوئی مستند دلیل یا ثبوت مل جائے ۔ بنیادی حکم کے حوالے سے پوچھنا ہے کہ کیا آپ اس بنیادی حکم کا ماخذ بتا سکتے ہیں ۔نیز رویتِ ہلال کے حوالے سے لوگ اپنا نکتہِ نظر پیش کرتے ہیں ۔ اس کی بنیاد کیا ہے ۔ اگر یہ حوالے مل جائیں تو پھر میں رویتِ ہلال کے حوالے سے اپنا نکتہِ نظرپیش کرنے کی جسارت کروں گا ۔
یہ لوگ تو امریکی ہالی وڈ سے بھی زیادہ "اصلی" ویڈیوز بنانے میں ماہر ہو گئے ہیں۔ کاش یہ اپنے فنون لطیفہ کو کسی مثبت کام میں صرف کرلیتے تو آج عراق و شام کا یہ حال نہ ہوتا
اس مسئلہ کے بارہ میں 6 سال قبل بھی کافی بحث و مباحثہ یہیں محفل پر ہو چکا ہے۔ اور نتیجہ وہی ڈھاک کے تین پاٹ:
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/عید-کا-چاند-سعودی-عرب-کے-حساب-سے-منانے-کی-کیا-تُک؟.25503/
اسکے باوجود ہر سال یہ مذہبی جنونی باربار ان 1400 سال پرانے مسلکی زخموں کو کریدنے یہاں آ ٹپکتے ہیں
اس مسئلہ کے بارہ میں 6 سال قبل بھی کافی بحث و مباحثہ یہیں محفل پر ہو چکا ہے۔ اور نتیجہ وہی ڈھاک کے تین پاٹ:
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/عید-کا-چاند-سعودی-عرب-کے-حساب-سے-منانے-کی-کیا-تُک؟.25503/
اسکے باوجود ہر سال یہ مذہبی جنونی باربار ان 1400 سال پرانے مسلکی زخموں کو کریدنے یہاں آ ٹپکتے ہیں
اپنے مسلک کے تحت عید منانے یا نہ منانے پر کس کو اعتراض ہے؟ اعتراض اس بات پر ہے کہ مقامی طور پر چاند دیکھے بغیر کسی اور خطے کے مطابق عید کرنے کی کیا تُک ہے؟عارف ذرا غور سے میرے اس جملے کو غور سے پڑھ کر سمجھ لیں
ہر کوئی اپنے مسلک کے تحت عید منائے کوئی حرج نہیں ہے۔
جب سجھ اجاوے تب بات کریں گے
اپنے مسلک کے تحت عید منانے یا منانے پر کس کو اعتراض ہے۔ اعتراض اس بات پر ہے کہ مقامی طور پر چاند دیکھے بغیر کسی اور خطے کے مطابق عید کرنے کی کیا تُک ہے؟
کیا پشاور اور اسکے گردونواح میں مقیم پاکستانیوں کا مذہب و مسلک دیگر پاکستان سے مختلف ہے؟ اگر ایسا ہے تو یہ میرے لیئے بالکل نئی بات ہےہر ایک اپنے مذہب پر عمل کرنے میں ازاد ہے۔ اگر کوئی ایسا کررہا ہے تو ٹھیک ہے اگر کوئی ایسا نہیں کررہا تو بھی ٹھیک ہے۔ یہ مسئلہ ہی نہیں ہے۔
مذہبی عقائد میں اختلافات کا ہونا کوئی سنگین مسئلہ نہیں۔ مسئلہ تب ہوتا ہے جب ایک مذہبی گروہ کسی دوسرے مذہبی گروہ کیخلاف ان مختلف عقائد کی وجہ سے تکفیر کا فتویٰ جاری کرے۔او ر یوں اس فرقہ یا مسلک کو دائرہ اسلام سے خارج کر دے۔اصل مسئلہ جو مذہبی عقائد میں ہوتا ہے جو واقعی اختلافی ہے وہ دوسرے ہیں ۔ مثال پہلے ہی دی گئی ہے کہ اگر کوئی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت سے انکاری ہو۔ یا قران پر اعتقاد نہ رکھے یا جھوٹے نبویوں پر یقین رکھے۔ اس شخص سے سنگین اختلافات ہوتے ہیں
کیا پشاور اور اسکے گردونواح میں مقیم پاکستانیوں کا مذہب و مسلک دیگر پاکستان سے مختلف ہے؟ اگر ایسا ہے تو یہ میرے لیئے بالکل نئی بات ہے
مذہبی عقائد میں اختلافات کا ہونا کوئی سنگین مسئلہ نہیں۔ مسئلہ تب ہوتا ہے جب ایک مذہبی گروہ کسی دوسرے مذہبی گروہ کیخلاف ان مختلف عقائد کی وجہ سے تکفیر کا فتویٰ جاری کرے۔او ر یوں اس فرقہ یا مسلک کو دائرہ اسلام سے خارج کر دے۔
اگر واقعی ایسا ہے تو ایک ہی جغرافیائی خطے میں تمام مسلمان عید ایک ہی دن کرتےاسلام میں مسلکی اختلاف کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے
جی بالکل۔ مسلم منقسم ہرگز نہیں ہے۔ شام، عراق ، یمن میں ہونے والی خانہ جنگی تو محض دشمنان اسلام کی کاروائیاں ہیںشیطانی عناصر دو عید ہونے اور اسی قسم کے دوسرے مسلکی و فروعی اختلاف کو ہوا دے کر یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ مسلم منقسم ہیں۔ حالانکہ ایسانہیں ہے ۔ جس بات پر مسلم بلکل متفق ہیں یعنی ہر مسلک کے لوگ وہ یہ ہے توحید ہے اور رسالت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے اور یہ کہ آپ (ص) آخری نبی ہیں۔
جیسے پہلے مسلمان دنیا بھر میں بہت مضبوط کمیونیٹی تصور کئے جاتے ہیں؟داعش اور ان جھوٹے نبیویوں کے پیروکار کے مقاصد ایک ہی ہیں یعنی مسلمانوں میں تفرقہ ڈال کر ان کو کمزور کیا جاوے۔
واقعی؟ تو پھر یہ فلسفہ تکفیر کیا ہے؟کوئی مسلک دوسرے مسلک یا فرقے کو کافر نہیں کہتا
اچھا، تو پھر یہ اپنے ہر ’’حکم ‘‘ اور عمل کو دین اسلام سے کیوں منسوب کر دیتی ہے؟داعش ایک سیاسی تنظیم ہے ۔ یہ مسلک یا مذہب کی نمائندہ نہیں ہے
آنحضور صلی اللہ علیہ علیہ وسلم کی زندگی میں تو ایسا نہیں تھا ۔۔۔مسلک یا مذاہب چودہ سو سال سے موجود ہیں۔
دائرہ مسالک سے خارج کرتا ہے۔ دائرہ اسلام سے نہیں۔ کیونکہ اسلام میں مختلف مسالک کی کوئی گنجائش نہیںالبتہ یہ عقیدہ نہ رکھنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اخری نبی نہیں ہے انسان کو دائرہ اسلام سے خارج کردیتا ہے۔ اس بات پر تمام مسالک متفق ہیں۔
ایک ہی جغرافیائی خطے میں مختلف مسالک کے لوگ مختلف دن عید مناسکتے ہیں۔ کوئی مضائقہ نہیںاگر واقعی ایسا ہے تو ایک ہی جغرافیائی خطے میں تمام مسلمان عید ایک ہی دن کرتے
یہ دراصل سیاسی جنگ ہے اور خطے میں بین الاقوامی طاقتوں کی مداخلت کی وجہ سے۔ کوئی مسلک دوسرے مسلک کے لوگوں کو قتل کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔جی بالکل۔ مسلم منقسم ہرگز نہیں ہے۔ شام، عراق ، یمن میں ہونے والی خانہ جنگی تو محض دشمنان اسلام کی کاروائیاں ہیں
1920 سے پہلے تک تو تھےجیسے پہلے مسلمان دنیا بھر میں بہت مضبوط کمیونیٹی تصور کئے جاتے ہیں؟
یہ سیاسی مسئلہ ہےواقعی؟ تو پھر یہ فلسفہ تکفیر کیا ہے؟
https://en.wikipedia.org/wiki/Takfiri
یہ اپ داعش سے پوچھیںاچھا، تو پھر یہ اپنے ہر ’’حکم ‘‘ اور عمل کو دین اسلام سے کیوں منسوب کر دیتی ہے؟
اگر ایسی اپ کی سوچ ہے تو ثابت ہوتا ہے کہ اپ کو اسلام کے مسالک سے قطعا کوئی علم نہیں ہے۔ مسالک دراصل تمام کے تمام حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے مختلف طریقوں اور سنتوں پر عمل کا نام ہے۔آنحضور صلی اللہ علیہ علیہ وسلم کی زندگی میں تو ایسا نہیں تھا ۔۔۔
اسلام نام ہی مسالک کا ہے۔ البتہ قادیانیت کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں ہےدائرہ مسالک سے خارج کرتا ہے۔ دائرہ اسلام سے نہیں۔ کیونکہ اسلام میں مختلف مسالک کی کوئی گنجائش نہیں
ایسا آپ کا ماننا ہے۔ احکام اسلام اسکے منافی ہیں۔ کونسے اصحاب رسولؐ نے ایک ہی جغرافیائی خطے میں ہونے کے باوجود مختلف اوقات میں نماز عید ادا کی؟ایک ہی جغرافیائی خطے میں مختلف مسالک کے لوگ مختلف دن عید مناسکتے ہیں۔ کوئی مضائقہ نہیں
وہابیوں، سلفیوں کے بعض ذیلی مسالک پہلے تکفیر اور پھر اسکی بنیاد پر قتال کے قائل ہیں۔ آپ اپنا مطالعہ بڑھائیںیہ دراصل سیاسی جنگ ہے اور خطے میں بین الاقوامی طاقتوں کی مداخلت کی وجہ سے۔ کوئی مسلک دوسرے مسلک کے لوگوں کو قتل کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔
اگر ہوتے تو خلافت عثمانیہ پہلی جنگ عظیم میں اسقدر بری طرح شکست فاش کا شکار نہ ہوتی1920 سے پہلے تک تو تھے
اسکے لئے وہابیوں، سلفیوں کے جید علماء سے رجوع کریں ۔میرے علم میں نہیں کہ کسی مسلک کے جید علما نے دوسرے مسلک کو کافر قرار دیا ہو
داعش اگر ہالی وڈ سے بھی بہتر ویڈیوز بنانا چھوڑ دے تو ریٹنگزکہاں سے ملیں گی اسے؟بغور دیکھا جاوے تو صرف دو قسم کے لوگ ایسا کرتے ہیں ایک خود داعش دوسرے اس کی محبت میں مبتلا لوگ یعنی مغربی میڈیا اور ان کے زیر اثر لوگ
جن میں سے ایک پر داعش اور دیگر شدت پسند جہادی بھی عمل پیرا ہیںاگر ایسی اپ کی سوچ ہے تو ثابت ہوتا ہے کہ اپ کو اسلام کے مسالک سے قطعا کوئی علم نہیں ہے۔ مسالک دراصل تمام کے تمام حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے مختلف طریقوں اور سنتوں پر عمل کا نام ہے۔
دین اسلام میں مختلف مذاہب کی اجازت ہے، مسالک کی نہیں۔ مسالک اور مذاہب دو الگ چیزیں ہیں۔ فرق یہاں پڑھ لیں:اسلام نام ہی مسالک کا ہے۔ البتہ قادیانیت کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں ہے