پوزیٹیو سوچ

نیلم

محفلین
اپنی Positive
سوچوں کے اظہار کے لیے اعلیٰ الفاظ استعمال کریں۔ مثلاً کوئی آپ کا حال پوچھے تو آپ یہ کہنے کے بجائے کہ ’’بس ٹھیک ہوں‘‘ ۔۔
یہ کہیے ’’ میں زبردست ہوں، بہت اچھی زندگی گزر رہی ہے‘‘۔۔۔
اس طرح کے الفاظ استعمال کرنے سے آپ اپنے اندر ایک انرجی محسوس کریں گے.
خواہ آپ کی لائف ڈسٹرب ہی کیوں نہ جا رہی ہو۔ اصل میں جو ہم بولتے ہیں ہمارا دماغ بھی الفاظ کو کیچ کرتا ہے اور جو بات دماغ تک جاتی ہے اسی کے مطابق ہمارا جسم کام کرتا ہے۔ آپ آزما لیجیے اس بات کو ۔۔۔۔ جب ہم یوں کہتے ہیں کہ ’’بس ٹھیک ہے‘‘۔۔۔ تو آپ خود محسوس کریں گے
کہ آپ کا اندر ڈاؤن ہوتا جا رہا ہے۔۔۔ لیکن اچھے الفاظ واقعی آپ کے دماغ پر اور آپ کے جسم پر بہت اچھا اثر ڈالتے ہیں۔ اسی طرح اگر آپ غصے میں ہوں تو یہ مت کہیں کہ ’’ مجھے بہت غصہ آ رہا ہے‘‘،
بلکہ یہ کہیں کہ ’’میں زیادہ خوش نہیں ہوں۔‘‘ الفاظ کی شدت ہمارے اندر بھی شدت کو پیدا کر دیتی ہے، اور الفاظ کی نرمی ہمیں پر سکون رکھتی ہے۔
 

نایاب

لائبریرین
بہنا میری اگر کوئی ایسے کہے تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جو گزاری نہ جا سکی ہم سے،، ہم نے وہ زندگی گزاری ہے
؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 
غالباً آپ ماہر نفسیات ہیں۔ :)
نایاب بھائی کو تو غمِ روزگار نے نے ایسی باتیں (جو گزاری نہ جا سکی ہم سے،، ہم نے وہ زندگی گزاری ہے) کرنے پر مجبور کیا ہے۔ ورنہ وہ ہیں تو زبردست۔ :)
 

نایاب

لائبریرین
غالباً آپ ماہر نفسیات ہیں۔ :)
نایاب بھائی کو تو غمِ روزگار نے نے ایسی باتیں (جو گزاری نہ جا سکی ہم سے،، ہم نے وہ زندگی گزاری ہے) کرنے پر مجبور کیا ہے۔ ورنہ وہ ہیں تو زبردست۔ :)
میرے بھائی یہ غم روزگار کا شاخسانہ نہیں بلکہ
" عشق جس کو طلاق دے دے عمر اس کی تمام عدّت "
کا فسانہ ہے ۔
 
آپ شاعری سے شوق کیوں نہیں کرتے ؟؟؟؟؟؟؟؟
نایاب بھائی! مجھے شاعری کا شوق ہے۔ میں خود بھی کئی ایک غزلیں لکھ چکا ہوں۔ پر اب دل نہیں کرتا۔
محفل پر تو بس اپنا اور دوسروں کا دل بہلانے کے واسطے اوٹ پٹانگ باتیں کرتا ہوں۔:)
 

یوسف-2

محفلین
اپنی Positive
سوچوں کے اظہار کے لیے اعلیٰ الفاظ استعمال کریں۔ مثلاً کوئی آپ کا حال پوچھے تو آپ یہ کہنے کے بجائے کہ ’’بس ٹھیک ہوں‘‘ ۔۔
یہ کہیے ’’ میں زبردست ہوں، بہت اچھی زندگی گزر رہی ہے‘‘۔۔۔
اس طرح کے الفاظ استعمال کرنے سے آپ اپنے اندر ایک انرجی محسوس کریں گے.
خواہ آپ کی لائف ڈسٹرب ہی کیوں نہ جا رہی ہو۔ اصل میں جو ہم بولتے ہیں ہمارا دماغ بھی الفاظ کو کیچ کرتا ہے اور جو بات دماغ تک جاتی ہے اسی کے مطابق ہمارا جسم کام کرتا ہے۔ آپ آزما لیجیے اس بات کو ۔۔۔ ۔ جب ہم یوں کہتے ہیں کہ ’’بس ٹھیک ہے‘‘۔۔۔ تو آپ خود محسوس کریں گے
کہ آپ کا اندر ڈاؤن ہوتا جا رہا ہے۔۔۔ لیکن اچھے الفاظ واقعی آپ کے دماغ پر اور آپ کے جسم پر بہت اچھا اثر ڈالتے ہیں۔ اسی طرح اگر آپ غصے میں ہوں تو یہ مت کہیں کہ ’’ مجھے بہت غصہ آ رہا ہے‘‘،
بلکہ یہ کہیں کہ ’’میں زیادہ خوش نہیں ہوں۔‘‘ الفاظ کی شدت ہمارے اندر بھی شدت کو پیدا کر دیتی ہے، اور الفاظ کی نرمی ہمیں پر سکون رکھتی ہے۔
ماشاء اللہ ، حسب معمول بہت ہی اعلیٰ خیالات ہیں۔ اللہ ہم سب کو عمل کی توفیق دے آمین
نوٹ: سُرخ الفاظ کے اردو متبادل جاننے کے لئے لغت استعمال کیجئے۔ :) اردو محفل میں اردو عبارت کے درمیان انگریزی کا ”بلا جواز“ استعمال، تحریر کے حسن کو ماند کردیتا ہے۔ :)
 

نیلم

محفلین
غالباً آپ ماہر نفسیات ہیں۔ :)
نایاب بھائی کو تو غمِ روزگار نے نے ایسی باتیں (جو گزاری نہ جا سکی ہم سے،، ہم نے وہ زندگی گزاری ہے) کرنے پر مجبور کیا ہے۔ ورنہ وہ ہیں تو زبردست۔ :)
میرے سیانےبھائی یہ نایاب بھائی کا نہیں میراسٹیٹس پیغام ہے،اوروہ اپنے بارے میں نہیں میرے بارئے میں بول رہے ہیںlolllllll.
 
Top