زعیم مشتاق
محفلین
السلام علیکم!
پوچھتے ہیں کہ زعیم کون ہے
کوئی بتلاو کہ ہم بتلائیں کیا
ہمار تعارف :: ا تعریف .. اس خدا کی جس نے جہاں بنایا
نام :...زعیم مشتاق .. اس میں سارا اشتیاق ہمارا اور کمال ہمارے والدین کا ہے وہ بھی کافی عرصہ
تک سوچتے رہے کہ کیا کمال کر دیا اس مشتاق کو لانے میں ..
زبان :.. زبان ہماری محبّت کی اور میٹھی ہے لیکن کبھی کبھی اس میں تلخی بھی لے آتے ہیں صرف منہ کا ذائقہ
بدلنے کے لیے -اور اس خیال سے بھی کہ سب یہ نہ کہیں کہ ہر ایک کو ایک ہی زبان دے رکھی ہے ..بولنے میں اردو ،پنجابی ،انگریزی،اور تھوڑی تھوڑی سرائیکی بول لیتے ہیں ..باقی زبانوں میں صرف ایک ہی لفظ آتا ہے
جو آپ کی سماعت کے لیے نہیں ہے ..
سکونت :.. خمیر ہمارا اسی عرض پاک کا ہے اور تاحال جائے سکونت اسلام آبادہے لیکن وہ کہتے نا ں کہ "سارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں ہے "
اس لیے جگر صاحب بہت چیختے ،چلاتے ہیں جب بھی ہمارےجہاں کو کچھ ہوتا ہے
تعلیم :... اتنا تو یاد ہے کہ اسکول بھی گئے اور کالج اور یونیورسٹی بھی گئے اور خوشی خوشی گئے
پہلے بی -ایس -سی کیا پھر بی ایڈ..پھر سوچا کہ ہم نے کون سا کچھ ایجاد کر لینا ہے سائنس
پڑھ کر ..پھر ماسٹرز کیا انگریزی ادب میں ..ہمارے پروفیسر صاحبان ہمیں ماسٹر بنانا چاہتے تھے
پیشہ :... کچھ عرصہ ملک کے ہونہاروں کو تعلیم کے زیور سے مالا مال کر نے کی کوشش کی ابھی اور کرتے اگر
ہمارے والدین کو ہماری اعلی ٰ تعلیم کی نہ یاد آجاتی اور ہمیں دیس نکالا نہ مل جاتا .. تعلیم دینے میں کہاں تک کامیابی ہوئی
یہ تو نہیں معلوم لیکن جب جب یاد آتا ہے کہ کیا کیا پڑھا بیٹھے تو دل بہت دکھتا ہے ان بیچاروں کے حال پر
کبھی کبھی مڈبھیڑ ہو جاتی ہے نیٹ پر ان قوم کے نونہالوں سے تو بہت ادب کرتے ہے اور بار بار ہماری خیریت
معلوم کرتے ہیں ..بس یہ کہہ کر تسلی دیتے ہیں کہ ہم ٹھیک ہیں جہاں بھی ہیں اور آپ اپنی خیر مناؤ ..
عمر :.. ابھی ہماری عمر ہی کیا ہے .!!.. بہت کچھ دیکھنے کی چاہ میں آنکھیں کھولیں ہیں اور اتنا کچھ دیکھا
کہ آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں .. اب بند کرنے کو دل نہیں چاہتا ..آپ سے التماس ہے کہ ہماری دراز عمری کی
د عا کریں ...
ازدواجی حیثیت :... حیثیت سے توخیر ابھی مالا مال نہیں .. شدہ ہونے کا پریقین ہے لیکن کچھ عرصہ ہوا کہ اب سوچتے ہیں کہ
کہیں گم شدہ تو نہیں ..ویسے بھی گمشدہ ہونا زیادہ بہتر ہے شادی شدہ ہونے سے ..
نوٹ :..وہ نوجوان خواتین و حضرات
ہماری بات پر بلکل دھیان نہ دیں اور جو کرنا چاہتے ہیں کر گزریں .." بقول شاعر " بے خطر کود پڑا آتش نمرود میں عشق "
مشاغل :... پڑھتے ہیں بہت کچھ ..ہر شعبہ کو پڑھا ..سائنس ، تاریخ ، ادب ، شاعری، مذهب ... کچھ سمجھ پائے اور زیادہ
ہماری ناقص عقل کا قصور ہے ..ابھی تعلیمی مراحل میں ہیں اور آپ سے التماس ہے کہ د عا کریں کبھی نہ کبھی اس علم
کے میدان میں یکتا ہو جائیں ..
فن :... ہمارا فن ابھی نوزائیدہ ہے اسلیے اس کے چیخنے اور چلانے کی زیادہ پروہ نہ کیجیئے گا اور اگر ہو سکے تو
کان بند اور آنکھیں کھولی رکھیے گا ..بچوں پر کڑی نظر جو رکھنی پڑتی ہے ..
اس بزم میں ہم خود ہی کھینچے چلے آئے ..جب یہاں آئے تو تسلی ہوئی کہ واہ یہاں تو ہمارے جیسے ہزاروں ہیں
اور مزید چلے آرہے ہیں ..اب آ ہی گئے تو بس دھرنا دے دیا اور جانے کو دل نہیں چاہتا ..
الله تعالہ اس بزم کو اور اس کے منتظمین اور متاثرین کو اپنی حفظ و امان اور ہماری دسترس سے
دور رکھے ۔ آمین
شکریہ
پوچھتے ہیں کہ زعیم کون ہے
کوئی بتلاو کہ ہم بتلائیں کیا
ہمار تعارف :: ا تعریف .. اس خدا کی جس نے جہاں بنایا
نام :...زعیم مشتاق .. اس میں سارا اشتیاق ہمارا اور کمال ہمارے والدین کا ہے وہ بھی کافی عرصہ
تک سوچتے رہے کہ کیا کمال کر دیا اس مشتاق کو لانے میں ..
زبان :.. زبان ہماری محبّت کی اور میٹھی ہے لیکن کبھی کبھی اس میں تلخی بھی لے آتے ہیں صرف منہ کا ذائقہ
بدلنے کے لیے -اور اس خیال سے بھی کہ سب یہ نہ کہیں کہ ہر ایک کو ایک ہی زبان دے رکھی ہے ..بولنے میں اردو ،پنجابی ،انگریزی،اور تھوڑی تھوڑی سرائیکی بول لیتے ہیں ..باقی زبانوں میں صرف ایک ہی لفظ آتا ہے
جو آپ کی سماعت کے لیے نہیں ہے ..
سکونت :.. خمیر ہمارا اسی عرض پاک کا ہے اور تاحال جائے سکونت اسلام آبادہے لیکن وہ کہتے نا ں کہ "سارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں ہے "
اس لیے جگر صاحب بہت چیختے ،چلاتے ہیں جب بھی ہمارےجہاں کو کچھ ہوتا ہے
تعلیم :... اتنا تو یاد ہے کہ اسکول بھی گئے اور کالج اور یونیورسٹی بھی گئے اور خوشی خوشی گئے
پہلے بی -ایس -سی کیا پھر بی ایڈ..پھر سوچا کہ ہم نے کون سا کچھ ایجاد کر لینا ہے سائنس
پڑھ کر ..پھر ماسٹرز کیا انگریزی ادب میں ..ہمارے پروفیسر صاحبان ہمیں ماسٹر بنانا چاہتے تھے
پیشہ :... کچھ عرصہ ملک کے ہونہاروں کو تعلیم کے زیور سے مالا مال کر نے کی کوشش کی ابھی اور کرتے اگر
ہمارے والدین کو ہماری اعلی ٰ تعلیم کی نہ یاد آجاتی اور ہمیں دیس نکالا نہ مل جاتا .. تعلیم دینے میں کہاں تک کامیابی ہوئی
یہ تو نہیں معلوم لیکن جب جب یاد آتا ہے کہ کیا کیا پڑھا بیٹھے تو دل بہت دکھتا ہے ان بیچاروں کے حال پر
کبھی کبھی مڈبھیڑ ہو جاتی ہے نیٹ پر ان قوم کے نونہالوں سے تو بہت ادب کرتے ہے اور بار بار ہماری خیریت
معلوم کرتے ہیں ..بس یہ کہہ کر تسلی دیتے ہیں کہ ہم ٹھیک ہیں جہاں بھی ہیں اور آپ اپنی خیر مناؤ ..
عمر :.. ابھی ہماری عمر ہی کیا ہے .!!.. بہت کچھ دیکھنے کی چاہ میں آنکھیں کھولیں ہیں اور اتنا کچھ دیکھا
کہ آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں .. اب بند کرنے کو دل نہیں چاہتا ..آپ سے التماس ہے کہ ہماری دراز عمری کی
د عا کریں ...
ازدواجی حیثیت :... حیثیت سے توخیر ابھی مالا مال نہیں .. شدہ ہونے کا پریقین ہے لیکن کچھ عرصہ ہوا کہ اب سوچتے ہیں کہ
کہیں گم شدہ تو نہیں ..ویسے بھی گمشدہ ہونا زیادہ بہتر ہے شادی شدہ ہونے سے ..
نوٹ :..وہ نوجوان خواتین و حضرات
ہماری بات پر بلکل دھیان نہ دیں اور جو کرنا چاہتے ہیں کر گزریں .." بقول شاعر " بے خطر کود پڑا آتش نمرود میں عشق "
مشاغل :... پڑھتے ہیں بہت کچھ ..ہر شعبہ کو پڑھا ..سائنس ، تاریخ ، ادب ، شاعری، مذهب ... کچھ سمجھ پائے اور زیادہ
ہماری ناقص عقل کا قصور ہے ..ابھی تعلیمی مراحل میں ہیں اور آپ سے التماس ہے کہ د عا کریں کبھی نہ کبھی اس علم
کے میدان میں یکتا ہو جائیں ..
فن :... ہمارا فن ابھی نوزائیدہ ہے اسلیے اس کے چیخنے اور چلانے کی زیادہ پروہ نہ کیجیئے گا اور اگر ہو سکے تو
کان بند اور آنکھیں کھولی رکھیے گا ..بچوں پر کڑی نظر جو رکھنی پڑتی ہے ..
اس بزم میں ہم خود ہی کھینچے چلے آئے ..جب یہاں آئے تو تسلی ہوئی کہ واہ یہاں تو ہمارے جیسے ہزاروں ہیں
اور مزید چلے آرہے ہیں ..اب آ ہی گئے تو بس دھرنا دے دیا اور جانے کو دل نہیں چاہتا ..
الله تعالہ اس بزم کو اور اس کے منتظمین اور متاثرین کو اپنی حفظ و امان اور ہماری دسترس سے
دور رکھے ۔ آمین
شکریہ
آخری تدوین: