پٹھان اور سکھ

محمد وارث

لائبریرین
ایک محفل میں شبیر حسن خان المعروف جوش ملیح آبادی اپنی نظم سنا رہے تھے تو کنور مہندر سنگھ بیدی سحر نے (جو کہ جوش کے قریبی دوست تھے) حاضرین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا۔

"دیکھیے کم بخت پٹھان ہو کر کیسے عمدہ شعر پڑھ رہا ہے۔"

جوش صاحب نے فورا جواب دیا۔

"اور دیکھو، ظالم سکھ ہو کر کیسی اچھی داد دے رہا ہے۔"
 

یوسف-2

محفلین
بہت خوب!
اسی سے ملتا جلتا ایک مکالمہ راجندر سنگھ بیدی اور جوش ملیح آبادی کے درمیان یوں بھی منسوب ہے۔ واضح رہے کہ جوش کو پنجابی زبان سے چڑ سی تھی۔ ایک مرتبہ وہ بیدی کے ساتھ محو گفتگو تھے کہ بیدی کا کوئی واقف کار آیا اور بیدی سے پنجابی میں ہم کلام ہوگیا۔ جوش بہت بد مزہ ہوئے۔ اس کے جانے کے بعد جوش نے بیدی سے کہا: بیدی صاھب آپ کو معلوم ہے کہ جہنم کی زبان کون سی ہوگی۔ بیدی نے کہا کہ نہیں۔ مجھے نہیں معلوم۔ جوش نے کہا: پنجابی۔ اس پر بیدی نے فی البدیہہ کہا: پھر تو جوش صاحب آپ کوفورا" سیکھ لینی چاہئے۔:D (واضح رہے کہ جوش خود کو مسلمان تو کہتے تھے مگر اسلامی تعلیمات سے کوسوں دور تھے)
 
Top