کیا خوب پڑوسی ہے پڑوسی بھی ہمارا
صورت سے نظر آتا ہے منحوس بیچارا
دیوار کے اس پار ہے صدقے کا اُتارا
ہر روز نکلتا ہے یہ دمدار ستارا
منھ صبح نظر آئے تو کھانا نہیں ملتا
انسان بھٹکتا ہے ٹھکانا نہیں ملتا
تقریب میں جانا ہو تو زیور مرے گھر کا
سرکار چلے دورے پہ بستر مرے گھر کا
ورزش کا بڑا شوق ہے مکدر مرے گھر کا
مر جانے کو جی چاہے تو خنجر مرے گھر کا
اس پر یہ حماقت کہ اکڑ جاتا ہے مرغا
پر مار کے لڑنے پہ اتر آتا ہے مرغا
صورت سے نظر آتا ہے منحوس بیچارا
دیوار کے اس پار ہے صدقے کا اُتارا
ہر روز نکلتا ہے یہ دمدار ستارا
منھ صبح نظر آئے تو کھانا نہیں ملتا
انسان بھٹکتا ہے ٹھکانا نہیں ملتا
تقریب میں جانا ہو تو زیور مرے گھر کا
سرکار چلے دورے پہ بستر مرے گھر کا
ورزش کا بڑا شوق ہے مکدر مرے گھر کا
مر جانے کو جی چاہے تو خنجر مرے گھر کا
اس پر یہ حماقت کہ اکڑ جاتا ہے مرغا
پر مار کے لڑنے پہ اتر آتا ہے مرغا