پڑوسی نامہ (تمام اُجاڑ صورت پڑوسیوں کے نام) ۔سلیمان خطیب

عندلیب

محفلین
کیا خوب پڑوسی ہے پڑوسی بھی ہمارا
صورت سے نظر آتا ہے منحوس بیچارا
دیوار کے اس پار ہے صدقے کا اُتارا
ہر روز نکلتا ہے یہ دمدار ستارا
منھ صبح نظر آئے تو کھانا نہیں ملتا
انسان بھٹکتا ہے ٹھکانا نہیں ملتا



تقریب میں جانا ہو تو زیور مرے گھر کا
سرکار چلے دورے پہ بستر مرے گھر کا
ورزش کا بڑا شوق ہے مکدر مرے گھر کا
مر جانے کو جی چاہے تو خنجر مرے گھر کا
اس پر یہ حماقت کہ اکڑ جاتا ہے مرغا
پر مار کے لڑنے پہ اتر آتا ہے مرغا​
 

عندلیب

محفلین
وہ شور قیامت ہے کہ اللہ بچائے
مر کر بھی کوئی آنکھ لگائے، تو لگائے
یوں خیر سے جو میر کی شامت کبھو آوے
اماں کبھو ناچے ہے تو باوا کبھو گاوے
اس غولِ بیابانی میں کیا کیا نہیں ہوتا
الو کا یہ پٹھا ہے کہ شب بھر نہیں سوتا



ہانڈی میں ہے سالن نہ چنگیری میں ہے روٹی
اس چیل کی نظروں سے بچی تن پہ نہ بوٹی
کیا عرض کروں آپ سے اک بات ہے چھوٹی
یہ ننگا منگاتا ہے مرے گھر سے لنگوٹی
اور خود کو بتاتا ہے سلاطین سلف سے
اور سیدِ سادات ہے جورو کی طرف سے
 

عندلیب

محفلین
چوروں کی طرح رات میں کمپونڈ کو توڑے
دس بارہ کبھی بھینس مرے باغ میں چھوڑے
سنڈاس کا پانی کبھی گھر میں مرے موڑے
وہ زورِ ذلالت کہ شرافت کو جھنجھوڑے
خونخوار درندہ ہے اسے مار کے پھینکو
صدقے کا بھلاواں ہے ذرا وار کے پھینکو


گھلتا ہے بچارا کہ مجھے کام نہیں ہے
ہر راز مرا راز ہے کیوں عام نہیں ہے
بچی کو مرے کس لیے پیغام نہیں ہے
ہمسایہ مرا کس لیے بد نام نہیں ہے
راتوں میں مرے دیر سے آنے کا تردد
بیوی جو کہیں جائے تو جان کا تردد
 

عندلیب

محفلین
دنیا میں کسی سے بھی محبت نہیں اس کو
وہ کون ہے جس سے کہ عداوت نہیں اس کو
کس لت کی بھلا خیر سے رغبت نہیں اس کو
کس چیز کی ہر وقت ضرورت نہیں اس کو
کہنے کی نہیں بات پڑوسن کی ضرورت
شوہر کو کبھی پیٹنے بیلن کی ضرورت



اٹھو مری دنیا کے شریفو ادھر آؤ
مردودِ زمانہ سے مجھے آکے بچاؤ
ابلیس کے فتنے کو ذرا آکے مٹاؤ
یا چار کے کندھوں پہ مرا لاشہ اٹھاؤ
انجیل بتاؤ اسے قرآن بتاؤ
محبوب خدا کا اسے فرمان بتاؤ
کیا شان ہے ہمسایہ کی وہ شان بتاؤ
انسان ہے کیا چیز کہ انسان بتاؤ
یہ تُو جو سمجھتا ہے کدورت ہی رہے گی
انسان سے انسان کو نفرت ہی رہے گی
یہ بھول ہے تیری کہ حقارت ہی رہے گی
یہ وقت کا فرمان ہے اخوت ہی رہے گی
دنیا ہے محبت سے محبت ہی رہے گی


ہم قول کے پابند ہیں لا ہاتھ ملا لے
بچھڑے ہوئے بھائی ہیں کلیجے سے لگالے
 

تجمل حسین

محفلین
کہنے کی نہیں بات پڑوسن کی ضرورت
شوہر کو کبھی پیٹنے بیلن کی ضرورت
:battingeyelashes:

یہ تُو جو سمجھتا ہے کدورت ہی رہے گی
انسان سے انسان کو نفرت ہی رہے گی
یہ بھول ہے تیری کہ حقارت ہی رہے گی
یہ وقت کا فرمان ہے اخوت ہی رہے گی
دنیا ہے محبت سے محبت ہی رہے گی
زبردست۔ جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔ :applause:
 

محمدظہیر

محفلین
اجاڑ صورت پڑوسی ہہا ہا
جو الفاظ ہم گفتگو کے دوران استعمال کرنے سے کتراتے ہیں حضرت سلیمان خطیب بلا تکلف اپنی شاعری میں استعمال کر لیتے ہیں
سنڈاس کا پانی کبھی گھر میں مرے موڑے
وہ زورِ ذلالت کہ شرافت کو جھنجھوڑے
بڑی ظریفانہ شاعری ہے
کیوڑے کا بن سے ہے کیا؟
 

x boy

محفلین
محفل والوں
یہ مزاحیہ کے زمرے میں ہے یا سنجیدہ شاعری کے زمرے میں؟
کیونکہ مجھے پڑھنے کے بعد رونا ہے یا ہنسنا ہے یہ جاننا چاہتا ہوں؟:D:D:D
شراکت کا شکریہ
 

محمدظہیر

محفلین
محفل والوں
یہ مزاحیہ کے زمرے میں ہے یا سنجیدہ شاعری کے زمرے میں؟
کیونکہ مجھے پڑھنے کے بعد رونا ہے یا ہنسنا ہے یہ جاننا چاہتا ہوں؟:D:D:D
شراکت کا شکریہ
سلیمان خطیب مزاحیہ انداز میں معاشرے میں پھیلی برائیوں کی عکاسی کرتے ہیں۔ شروع میں پڑھ کر ہنسی آتی ہے اخیر میں سنجیدہ بات کہہ دیتے ہیں۔
ان کی شاعری میں کئی الفاظ ایسے ملیں گے جو صرف دکن میں استعمال ہوتے ہیں اس لیے دوسروں کو سمجھنے کے لیے ذرا مشکل ہوتی ہے۔
 
آخری تدوین:
اٹھو مری دنیا کے شریفو ادھر آؤ
مردودِ زمانہ سے مجھے آکے بچاؤ
ابلیس کے فتنے کو ذرا آکے مٹاؤ
یا چار کے کندھوں پہ مرا لاشہ اٹھاؤ
انجیل بتاؤ اسے قرآن بتاؤ
محبوب خدا کا اسے فرمان بتاؤ
کیا شان ہے ہمسایہ کی وہ شان بتاؤ
انسان ہے کیا چیز کہ انسان بتاؤ
یہ تُو جو سمجھتا ہے کدورت ہی رہے گی
انسان سے انسان کو نفرت ہی رہے گی
یہ بھول ہے تیری کہ حقارت ہی رہے گی
یہ وقت کا فرمان ہے اخوت ہی رہے گی
دنیا ہے محبت سے محبت ہی رہے گی
بہت ہی عمدہ عندلیب
خوش رہیں
 
اچھا میں سمجھا آپ نے ہنستے ہوئے ایسے ہی کچھ لکھ دیا ہے۔ یعنی کہ آپ نے ٹھیک لکھا ہے میں سمجھ نہیں سکا۔ میری ناسمجھی پر ترس آئے تو وضاحت کر دیجیے گا۔
میرے خیال میں مبین اس شعر کے دوسرے حصئے کا اقتباس لینا چاہتے تھے
ورزش کا بڑا شوق ہے مکدر مرے گھر کا
مر جانے کو جی چاہے تو خنجر مرے گھر کا
 

محمدظہیر

محفلین
میرے خیال میں مبین اس شعر کے دوسرے حصئے کا اقتباس لینا چاہتے تھے
جزاک اللہ خیرا۔
مجھے سمجھ نہیں آ یا محترم مبین نے ایسا جملہ کیوں لکھ دیا ہے کیونکہ میرے موبائل میں پہلی پوسٹ ٹھیک سے نظر نہیں آ رہی تھی۔ شکریہ :)
 
آخری تدوین:
Top