نایاب بھائی کا اسٹائل۔۔۔
محترم بھائی فلسفہ اور دانشمندی کا بیگم سے کوئی واسطہ نہیں ہوتا۔
اک عمر گنوائی ہے ان جھمیلوں میں ۔
بس اک یقین میرے ہمراہ ہے ۔
آپ کا یہ جواب اگر کسی خاص نسبت سے ہے تو بلا تکلف بیان کریں ۔
آپ کو بھی دلی عید مبارک
محترم بھائی ۔ اگر آپ کو ابھی تک بیگم اور دانشمندانہ فلسفے کے درمیانی واسطے کے بارے آگہی نہیں ملی ۔
تو بلا شک " عمر ہی گنوائی "
شوہر " بادشاہ " تو بیگم " ملکہ "
بادشاہ اپنی بادشاہت کی شان و شوکت میں محو رہتا ہے ۔
جبکہ ملکہ اس بادشاہت کو دوام دینے میں محو رہتی ہے ۔
بادشاہ پل میں سخی بن سب کچھ لٹا دیتا ہے ۔
ملکہ دوراندیشی کو ہمراہ رکھتی ہے ۔
بیگم کی مان لینا ہی عقل مندی کہ
مرد اک عورت سے شادی کراسے نبھاتا ہے ۔
جبکہ عورت کو شادی کے بعد شوہر سمیت پورے خاندان کو اس شادی کا خراج ادا کرنا پڑتا ہے ۔
اور عورت اپنی دانشمندی سے اپنے مرد کے ساتھ بہر صورت نبھاہ کرنے کے ساتھ ساتھ پورے خاندان کے ساتھ وفا نبھاتی ہے ۔
عورت ہی گھر بناتی ہے ۔ سنوارتی ہے ۔