ایم اے راجا
محفلین
استاد محترم الف عین صاحب ایک اور غزل برائے آپریشن حاضر ہے ۔
پھر نیا عشق کر لیا جائے
آنکھ میں حسن بھر لیا جائے
وہ ملے یا نہیں ملے لیکن
شہر میں اُس کے گھر لیا جائے
روز کے مرنے سے تو بہتر ہے
ایک ہی روز مر لیا جائے
منزلِ عشق ہے بہت ہی دور
زادِ رھ خوب دھر لیا جائے
زندگی آگ کا سمندر ہے
اِس سے جلدی گذر لیا جائے
کون رہبر ہے راہِ ویراں میں
کس سے اِذنِ سفر لیا جائے
سب بنے پھرتے ہیں یہاں استاد
کیا کسی سے ہنر لیا جائے
وہ رُخِ ما ہتاب ہے راجا
اُس سے نورِ نظر لیا جائے
آنکھ میں حسن بھر لیا جائے
وہ ملے یا نہیں ملے لیکن
شہر میں اُس کے گھر لیا جائے
روز کے مرنے سے تو بہتر ہے
ایک ہی روز مر لیا جائے
منزلِ عشق ہے بہت ہی دور
زادِ رھ خوب دھر لیا جائے
زندگی آگ کا سمندر ہے
اِس سے جلدی گذر لیا جائے
کون رہبر ہے راہِ ویراں میں
کس سے اِذنِ سفر لیا جائے
سب بنے پھرتے ہیں یہاں استاد
کیا کسی سے ہنر لیا جائے
وہ رُخِ ما ہتاب ہے راجا
اُس سے نورِ نظر لیا جائے