ایم اے راجا

محفلین
استاد محترم الف عین صاحب ایک اور غزل برائے آپریشن حاضر ہے ۔

پھر نیا عشق کر لیا جائے
آنکھ میں حسن بھر لیا جائے

وہ ملے یا نہیں ملے لیکن
شہر میں اُس کے گھر لیا جائے

روز کے مرنے سے تو بہتر ہے
ایک ہی روز مر لیا جائے

منزلِ عشق ہے بہت ہی دور
زادِ رھ خوب دھر لیا جائے

زندگی آگ کا سمندر ہے
اِس سے جلدی گذر لیا جائے

کون رہبر ہے راہِ ویراں میں
کس سے اِذنِ سفر لیا جائے

سب بنے پھرتے ہیں یہاں استاد
کیا کسی سے ہنر لیا جائے

وہ رُخِ ما ہتاب ہے راجا
اُس سے نورِ نظر لیا جائے

 

الف عین

لائبریرین
منزلِ عشق ہے بہت ہی دور
زادِ رھ خوب دھر لیا جائے
یہ قافیہ درست استعمال نہیں ہوا۔ پولس مجرموں کو دھرتی ہے، زاد رہ ساتھ لیا جاتا ہے۔ ہندی کے حساب سے درست ہے، لیکن اردو محاورہ نہیں۔


وہ رُخِ ما ہتاب ہے راجا
اُس سے نورِ نظر لیا جائے
نورِ نظر؟؟ محاورتاً تو معنی دوسرے ہوتے ہیں!!
 
مدیر کی آخری تدوین:

ایم اے راجا

محفلین
منزلِ عشق ہے بہت ہی دور
زادِ رھ خوب دھر لیا جائے
یہ قافیہ درست استعمال نہیں ہوا۔ پولس مجرموں کو دھرتی ہے، زاد رہ ساتھ لیا جاتا ہے۔ ہندی کے حساب سے درست ہے، لیکن اردو محاورہ نہیں۔


وہ رُخِ ما ہتاب ہے راجا
اُس سے نورِ نظر لیا جائے
نورَِ نظر ؟؟ محاورتاً تو معنی دوسرے ہوتے ہین!!
سر الف عین صاحب اگر اس کو یوں کہا جائے تو ؟
منزلِ عشق ہے بہت ہی دور
زادِ رھ سر پہ دھر لیا جائے

یا
زادِ رھ ساتھ دھر لیا جائے
 
پہلے تین اشعارمیں بھر گھر مر، گذر سفر ہنراور نظر کے ساتھ هم قافیہ نہیں ہیں.
چوتھے شعرمیں میری رائے کے مطابق ' سر ' آ سکتا ہے
 

ایم اے راجا

محفلین
استاد محترم الف عین صاحب کچھ مصرعے ذہن میں آئے ہیں دیکھیئے گا۔

پہلا مصرعہ یو ںسوجھا ہے،
منزلِ عشق دور ہے کافی
زادِ رھ سر پہ دھر لیا جائے

منزلِ عشق دور ہے کافی
ساتھ زادِ سفر لیا جائے

( مگر سفر کا قافیہ ایک اور شعر میں بھی ہے)
منزلِ عشق دور ہے کافی
ساتھ اک ہمسفر لیا جائے

منزلِ عشق دور ہے کافی
چلنے کو اب سنور لیا جائے

منزلِ عشق دور ہے کافی
کیوں نہ اک ہمسفر لیا جائے

منزلِ زیست دور ہے کافی
کیوں نہ اک ہمسفر لیا جائے

منزلِ زیست دور ہے کافی
ساتھ اک ہمسفر لیا جائے

منزلِ عشق دور ہے کافی
کچھ تو زادِ سفر لیا جائے

مگر میرے خیال سے یہ شعر بہتر ہے،
منزلِ عشق دور ہے کافی
زادِ رھ سر پہ دھر لیا جائے

ایک صورت اور بھی ہو سکتی ہے، تیز چلنے کی معنی میں،
منزلِ عشق دور ہے کافی
سر پہ پاؤں کو دھر لیا جائے

مقطع یو ںسوجھا ہے،
وہ رخِ ماہتاب ہے راجا
اس سے کیفِ نظر لیا جائے


وہ رخِ ما ہتاب ہے راجا
کیوں نہ کیفِ نظر لیا جائے
 
استاد محترم الف عین صاحب کچھ مصرعے ذہن میں آئے ہیں دیکھیئے گا۔

پہلا مصرعہ یو ںسوجھا ہے،
منزلِ عشق دور ہے کافی
زادِ رھ سر پہ دھر لیا جائے

Brother i have one suggestion , it is out of the topic, Ustade mohtarm can decide you have talent or not, but i have one request , while doing poetry keep in mind (make intention) that you are doing it for usefullness of people ( not only for enjoyment) , so you dont have to say this Shair

بے دلی ہائے تماشا کہ نہ عبرت ہے نہ ذوق بے کسی ہائے تمنّا کہ نہ دنیا ہے نہ دیں
 

ایم اے راجا

محفلین
Brother i have one suggestion , it is out of the topic, Ustade mohtarm can decide you have talent or not, but i have one request , while doing poetry keep in mind (make intention) that you are doing it for usefullness of people ( not only for enjoyment) , so you dont have to say this Shair

بے دلی ہائے تماشا کہ نہ عبرت ہے نہ ذوق بے کسی ہائے تمنّا کہ نہ دنیا ہے نہ دیں
بھائی جان شاعری شاعری ہے یہ مضمون کہاں سے آتے ہیں کیسے آتے ہیں یہ ایک راز اور لمبی بحث ہے، اور پڑھنے والے پر بھی منحصر ہے کہ وہ کس شعر کو کیا سمجھتا ہے، پلیز آپ پہلے شاعری کو سجھیں کہ شاعری ہے کیا ؟ معذرت کیساتھ عرض۔
 
Top