محمود احمد غزنوی
محفلین
شاعری ایسی کیا ضروری ہے
کیوں نہ کچھ اور کرلیا جائے
کیوں نہ کچھ اور کرلیا جائے
جناب عالی میں معذرت خواہ ہوں مفہوم کو بیان کرنے میں صحیح الفاظ کے انتخاب میں کامیاب نہیں ہوسکا -میری بات کا مقصد کچه اور تها -بھائی جان شاعری شاعری ہے یہ مضمون کہاں سے آتے ہیں کیسے آتے ہیں یہ ایک راز اور لمبی بحث ہے، اور پڑھنے والے پر بھی منحصر ہے کہ وہ کس شعر کو کیا سمجھتا ہے، پلیز آپ پہلے شاعری کو سجھیں کہ شاعری ہے کیا ؟ معذرت کیساتھ عرض۔
چھوڑنے سے یہ چھوٹتی کب ہےشاعری ایسی کیا ضروری ہے
کیوں نہ کچھ اور کرلیا جائے
استاد محترم الف عین صاحب ذرا دیکھیئے گا پلیزاستاد محترم الف عین صاحب کچھ مصرعے ذہن میں آئے ہیں دیکھیئے گا۔
پہلا مصرعہ یو ںسوجھا ہے،
منزلِ عشق دور ہے کافی
زادِ رھ سر پہ دھر لیا جائے
منزلِ عشق دور ہے کافی
ساتھ زادِ سفر لیا جائے
( مگر سفر کا قافیہ ایک اور شعر میں بھی ہے)
منزلِ عشق دور ہے کافی
ساتھ اک ہمسفر لیا جائے
منزلِ عشق دور ہے کافی
چلنے کو اب سنور لیا جائے
منزلِ عشق دور ہے کافی
کیوں نہ اک ہمسفر لیا جائے
منزلِ زیست دور ہے کافی
کیوں نہ اک ہمسفر لیا جائے
منزلِ زیست دور ہے کافی
ساتھ اک ہمسفر لیا جائے
منزلِ عشق دور ہے کافی
کچھ تو زادِ سفر لیا جائے
مگر میرے خیال سے یہ شعر بہتر ہے،
منزلِ عشق دور ہے کافی
زادِ رھ سر پہ دھر لیا جائے
ایک صورت اور بھی ہو سکتی ہے، تیز چلنے کی معنی میں،
منزلِ عشق دور ہے کافی
سر پہ پاؤں کو دھر لیا جائے
مقطع یو ںسوجھا ہے،
وہ رخِ ماہتاب ہے راجا
اس سے کیفِ نظر لیا جائے
وہ رخِ ما ہتاب ہے راجا
کیوں نہ کیفِ نظر لیا جائے
روز مرنے سے لاکھ بہتر ہے
رواں ہے زیادہ
دھر لیا جائے تو پسند نہیں آیا، نکال ہی دو اسے
اس سے کیفِ نظر۔۔ بہتر ہے
آگ کا سمندر میں تیزی سے گزرنے کی بات کی جائے تو بہتر ہو شاید۔
سر الف عین صاحب ایک نظر دوبارہ ادھر کو پلیزپھر نیا عشق کر لیا جائے
آنکھ میں حسن بھر لیا جائے
وہ ملے یا نہیں ملے لیکن
شہر میں اُس کے گھر لیا جائے
روز مرنے سے لاکھ بہتر ہے
ایک ہی روز مر لیا جائے
زندگی آگ کا سمندر ہے
اس سےجلدی گذر لیا جائے
کون رہبر ہے راہِ ویراں میں
کس سے اِذنِ سفر لیا جائے
سب بنے پھرتے ہیں یہاں استاد
کیا کسی سے ہنر لیا جائے
وہ رُخِ ما ہتاب ہے راجا
اُس سے کیفِ نظر لیا جائے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سر مجھے آپ کی بات اس شعر سے متعلق سمجھ نہیں آئی کیا یہ یوں ہی بہتر ہے
زندگی آگ کا سمندر ہے
اس سےجلدی گذر لیا جائے
یا یوں زیادہ اچھا ہے
زندگی آگ کا سمندر ہے
جتنی جلدی گذر لیا جائے
شاید زاد راہ اسی لئے چاہیےوہ ملے یا نہیں ملے لیکن
شہر میں اُس کے گھر لیا جائے
جتنی جلدی گذر لیا جائےاس کا مجھے بھی کچھ نہیں سوجھ رہا ہے۔ لیکن یہاں ’تیزی سے یا تیز تیز کا محل ہے۔ کچھ سوچو۔ اور مل جائے تو بہتر، ورنہ ’اس سے جلدی‘ ہی قبول کر لیا جائے۔