کاشفی

محفلین
غزل
(حبیب جالب)
پھر کبھی لوٹ کر نہ آئیں گے
ہم ترا شہر چھوڑ جائیں گے
دُور افتادہ بستیوں میں کہیں
تیری یادوں سے لو لگائیں گے
شمعِ ماہ و نجوم گل کرکے
آنسوؤں کے دیئے جلائیں گے
آخری بار اک غزل سُن لو
آخری بار ہم سنائیں گے
صورت موجہ ہوا جالب
ساری دنیا کی خاک اُڑائیں گے
 

طارق شاہ

محفلین
غزل
(حبیب جالب)
پھر کبھی لوٹ کر نہ آئیں گے
ہم ترا شہر چھوڑ جائیں گے
دُور افتادہ بستیوں میں کہیں
تیری یادوں سے لو لگائیں گے
شمعِ ماہ و نجُوم گل کرکے
آنسوؤں کے دیئے جلائیں گے
آخری بار اک غزل سُن لو
آخری بار ہم سُنائیں گے
صورتِ موجۂ ہوا جالب
ساری دنیا کی خاک اُڑائیں گے
بہت خُوب
تشکّر شیئر کرنے پر
بہت خوش رہیں
 
Top