پہلی آزاد نظم اراکین اور اساتذہ کی توجہ کی خاطر پیش ہے.... تمھیں اب کیا بتاؤں میں؟

محمد بلال اعظم

لائبریرین
بلال اس میں اگر آپ صرف ایک فعولن کے وزن پے لفظ ”تمھارے“ آجائے گا اب اس میں ایک بات کو کیسے کہو گے؟ ہاں اگر رکن بڑا ہو جیسے ”متفاعلن“ تو اس میں:
ترا حسن ہو،
مرا عشق ہو،
وغیرہ۔ یا اوپر ایک رکن پے میں نے بھی کچھ باتیں ایک رکن کے وزن میں کہنے کی کوشش کی ہے اس طرح ہوسکتا ہے۔ شرط یہ ہے کے کہیں غیر موزوں مصرعہ نا ہو۔

درست فرمایا، ایک سوال اور ایک کیا اگر ہم متفاعلن لیتے ہیں تو کیا کوئی رکن متفاعلن کے علاوہ بھی آ سکتا ہے؟
 

محمد وارث

لائبریرین
ضروری نہیں کہ آزاد نظم میں ایک ہی رکن کی تکرار ہو یا یہ کہیں کہ یہ مفرد بحر میں ہو، بلکہ آزاد نظم کسی بھی بحر میں کہی جا سکتی ہے، یعنی مرکب بحروں میں بھی، سالم بحروں میں بھی اور مزاحف بحروں میں بھی۔

ن م راشد کی دو خوبصورت نظمیں زندگی سے ڈرتے ہو اور حسن کوزہ گر اور افتخار عارف کی نظم بارھواں کھلاڑی کی تقطیع کرنے کی کوشش کریں، سب واضح ہو جائے گا۔
 
محمد وارث شکریہ بھائی. در اصل بلال بھائی سالم اور مزاحف بحور میں بہت الجھے ہوے ہیں. میرا مقصد انہیں گمراہ کرنا نہیں بس انہیں اور اساتذہ دونوں کو الجھن سے بچانا تھا. جیسا کے اس ہفتے وہ بحر خفیف میں بھیبکافی الجھے رہے.
مزاحف بحر میں بھی نظم ہوتی ہے. اور میں نے کافی عرصے پہلے کہی بھی تھی لیکن مرمت کا کام نہیں کر پایا کسی وجہ سے. نظم
مفعول مفاعیلن.

جو اشک بہے میرے
انکی بھی وجہ تم ہو
دل نے تمھیں چاہا تھا
اور تمکو ہی چاہے گا
 
درست فرمایا، ایک سوال اور ایک کیا اگر ہم متفاعلن لیتے ہیں تو کیا کوئی رکن متفاعلن کے علاوہ بھی آ سکتا ہے؟

سالم بحر میں متفاعلن کے علاوہ کوئی رکن نہیں آسکتا. مزاحف ہوگی تو اسکی ترتیب کے مطابق ارکان کی نشست ہوگی.
 
Top