پہلی بارسابق صدر، دو سابق وزرائے اعظم اور درجن بھر سیاست دان عید پر جیل میں ہونگے

جاسم محمد

محفلین
پہلی بارسابق صدر، دو سابق وزرائے اعظم اور درجن بھر سیاست دان عید پر جیل میں ہونگے
203508_4498514_updates.JPG

فائل فوٹو
پاکستان کی سیاسی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک سابق صدر اور دو سابق وزرائے اعظم سمیت درجن بھر سیاست دان و سابق وزراء عید الاضحیٰ کا تہوار جیل میں گزاریں گے۔

پاکستان کی سیاسی تاریخ میں اگرچہ سابق وزرائے اعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو ’نواب محمد احمد خان قتل کیس‘ جب کہ نواز شریف ’طیارہ سازش کیس‘ میں گرفتاری کے باعث عید کے تہوار جیل میں گزار چکے ہیں تاہم ایسا کبھی نہیں ہوا کہ ایک ہی دور حکومت میں ایک سابق صدر اور دو سابق وزرائے اعظم سمیت درجن بھر سیاست دانوں و سابق وزراء نے عید کا تہوار جیل میں گزارا ہو۔

پاکستان کی سیاسی تاریخ میں پہلی مرتبہ تحریک انصاف کے دور حکومت میں ایک سابق صدر آصف زرداری اور دو سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے درجن بھر سیاست دان و سابق وزراء حمزہ شہباز، خواجہ سعد رفیق، رانا ثناء اللہ،مفتاح اسماعیل، آغا سراج درانی اور خواجہ سلمان رفیق مختلف کیسوں میں گرفتاری کے بعد جیل میں ہیں۔

سابق صدر آصف زرداری کی بہن فریال تالپور کے گھر کو سب جیل قرار دیا جاچکا ہے جب کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی بیٹی مریم نواز بھی نیب کی حراست میں ہیں۔

خود تحریک انصاف کے سابق صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان بھی پابند سلاسل ہیں لہٰذا ملک کے درجن بھر اہم ترین سیاستدان و سابق وزراء پہلی مرتبہ عید الاضحیٰ کا تہوار جیل میں گزاریں گے جو کہ اپنی نوعیت کا ایک منفرد ریکارڈ ہوگا۔
---
عمران خان نے کم از کم متحدہ اپوزیشن کو رلانے والا وعدہ تو پورا کر ہی دیا ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
عید کے موقع پر اس طرح کی خبروں کی شراکت سنگ دلی کی انتہا ہے۔ ملزم یا مجرم، جو خود کو قانون کے حوالے کر دے، کم از کم، میڈیا کو اُس کی جان بخشی کر دینی چاہیے۔ جو افراد کھلی ہواؤں میں سانس لے رہے ہیں، جن کے کندھوں پر ملک و قوم نے بھاری ذمہ داریاں عائد کر دی ہیں، اب وہ اس طرف توجہ دیں تو مناسب ہے۔ یقین جانیے، اقتدار میں آنے کے ایک سال بعد بھی، اگر آپ کی سیاست کا محور کوٹ لکھپت اور نیب کی جیل ہے، تو پھر یہ بھی یقین کر لیجیے، کہ آپ سا نااہل کوئی زمانے میں نہیں ہے۔ ماضی کی ان یادگاروں کو ایک طرف رکھیے۔ اپنی سنائیے۔ کیسے ہیں؟ کن حالوں میں ہیں؟ :)
 

جاسم محمد

محفلین
یقین جانیے، اقتدار میں آنے کے ایک سال بعد بھی، اگر آپ کی سیاست کا محور کوٹ لکھپت اور نیب کی جیل ہے، تو پھر یہ بھی یقین کر لیجیے، کہ آپ سا نااہل کوئی زمانے میں نہیں ہے۔
تحریک انصاف کا تو بنیادی مقدمہ ہی یہ تھا کہ پچھلی حکومتوں میں اعلیٰ سطح پر کرپشن ، منی لانڈرنگ ہوئی ہے۔ اور یہ کہ اقتدار میں آتے ساتھ ہی ان سب سیاسی چوروں کا کڑا احتساب ہوگا۔
اس لئے وعدہ کے مطابق ایک سال کے اندر اندر یہ تمام لیڈران جیلوں میں ہیں۔ آگے نیب جانے اور ان ملزمان کے وکلاء۔
حکومت کا کام تو صرف ان کو احتساب کے شکنجے تک لانا تھا۔ جس سے یہ ماضی میں این آر اوز، ڈیلوں اور ڈھیلوں کے ذریعہ بچتے رہے ہیں :)
 

جاسم محمد

محفلین
اچھی بات ہے ویسے ہم ذاتی طور پر ان کی پھانسیوں کے حق میں ہیں۔
ویسے آپ کے کراچی سے ہی تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے ایک دبنگ وزیر فیصل وواڈا بھی یہی چاہتے ہیں کہ ملک میں 5 ہزار لوگوں کو لٹکا دیں تو سب ٹھیک ہو جائے گا :)
 

رانا

محفلین
ویسے آپ کے کراچی سے ہی تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے ایک دبنگ وزیر فیصل وواڈا بھی یہی چاہتے ہیں کہ ملک میں 5 ہزار لوگوں کو لٹکا دیں تو سب ٹھیک ہو جائے گا :)
ان پانچ ہزار کے اعمال سے تو واقفیت نہیں۔ فی الوقت تو جو اندر ہیں وہ اس قابل ہیں کہ ان کی تمام تر جائدادیں ضبط ہو کر چوک میں پھانسیاں دے کر نشان عبرت بنائے جائیں۔ لیکن ایسا ہو کیونکر؟ عمران خان دل لگا کر صرف دو کام کرجائے کہ ایک تو پولیس سدھار دے دوسرا نظام انصاف۔ یہ دونوں نظام شفاف ہوجائیں تو باقی خود ہی ٹھیک ہونے لگ جائیں گے۔ لیکن پولیس میں تو وہ خود شہباز شریف ماڈل پر چل نکلے ہیں۔ اور نظام انصاف پر تو بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔

ویسے ذاتی طور پر میں سمجھتا ہوں کہ عمران خان واقعی ریاست مدینہ ماڈل اپنانا چاہتے ہیں لیکن جس سسٹم میں وہ جکڑ دیئے گئے ہیں (اپنی حماقتوں کی وجہ سے) اس میں وہ بہت کچھ چاہنے کے باوجود نہیں کرسکتے۔ اب جہانگیر ترین جیسے لوگوں پر بھلا وہ کیسے کھل کر انصاف نافذ کرسکتے ہیں جن کے احسانوں کے بوجھ سے ان کے کندھے جھکے جارہے ہوں؟ اور یہ قصور کس کا ہے کہ ایسے لوگوں کا احسان لیا؟ اگر یہ سیاست میں آنے کے بعد پہلے دن سے قائد اعظم جیسا مضبوط کردار رکھتے تو مجھے یقین ہے کہ اللہ میاں نے ایک حد تک ان کی آزمائش کرنی تھی پھر سب کے قدموں سے زمین کھینچ کر ان کے پیروں میں ڈال دینی تھی۔ لیکن یہ شارٹ کٹ کے چکر میں پڑ گئے اور اب اس کے اثرات سے نکل نہیں سکتے کہ حقیقی کامیابی کا کوئی شارٹ کٹ نہیں ہوتا۔
 

فرقان احمد

محفلین
یہ تو حکومتی صفوں میں بھی ہیں۔ :) علیمہ خانم صاحبہ کی بچت ہو گئی تاہم خٹک، واؤڈا اینڈ زلفی بخاری وغیرہ وغیرہ سمیت خان کی اپنی مبینہ کرپشن کے کیس بشمول ہیلی کاپٹر کیس، فارن فنڈنگ کیس اب تک لٹکا ہوا ہے۔ :)
 
Top