پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی پر شوہر کو قید کی سزا

جاسم محمد

محفلین
پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی پر شوہر کو قید کی سزا
ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے
1744036-courtmarriage-1563187839-586-640x480.jpg

جوڈیشل مجسٹریٹ نے شوہر راشد پر ڈھائی لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا فوٹو:فائل

لاہور: عدالت نے پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کرنے پر شوہر کو قید کی سزا سنادی۔

لاہور میں شوہر کو پہلی بیوی کو راضی کیے بغیر دوسری شادی مہنگی پڑگئی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نے پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر شادی کرنے والے شوہر راشد کو گیارہ ماہ قید اور ڈھائی لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی۔

سزا سنتے ہی پولیس نے مجرم راشد کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا۔ اچھرہ کی رہائشی شمیم بی بی نے شوہر راشد کے خلاف اپنے موقف میں کہا کہ شوہر نے مجھ سے جھوٹ بولا اور میری اجازت کے بغیر خفیہ شادی کی۔ اپنے حق میں فیصلہ آنے کے باوجود شمیم بی بی نے کہا کہ شوہر راشد کو بہت کم سزا سنائی گئی ہے۔
 
وڈیشل مجسٹریٹ نے پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر شادی کرنے والے شوہر راشد کو گیارہ ماہ قید اور ڈھائی لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی۔

تیسری یا چوتھی شادی پر بھی اجازت ’پہلی‘ بیوی سے ہی لینا پڑے گی ؟
 
پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی پر شوہر کو قید کی سزا
ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے
1744036-courtmarriage-1563187839-586-640x480.jpg

جوڈیشل مجسٹریٹ نے شوہر راشد پر ڈھائی لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا فوٹو:فائل

لاہور: عدالت نے پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کرنے پر شوہر کو قید کی سزا سنادی۔

لاہور میں شوہر کو پہلی بیوی کو راضی کیے بغیر دوسری شادی مہنگی پڑگئی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نے پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر شادی کرنے والے شوہر راشد کو گیارہ ماہ قید اور ڈھائی لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی۔

سزا سنتے ہی پولیس نے مجرم راشد کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا۔ اچھرہ کی رہائشی شمیم بی بی نے شوہر راشد کے خلاف اپنے موقف میں کہا کہ شوہر نے مجھ سے جھوٹ بولا اور میری اجازت کے بغیر خفیہ شادی کی۔ اپنے حق میں فیصلہ آنے کے باوجود شمیم بی بی نے کہا کہ شوہر راشد کو بہت کم سزا سنائی گئی ہے۔
ایک اور سوال ذہن میں آ رہا ہے کہ اگر کوئی ’بیچارہ‘ دوسری شادی کسی ایسے ملک میں جا کر کرے جہاں زوجات میں بڑھوتری پر ایسی کوئی قانونی قدغن نا ہو تو کیا وطن واپسی پر زوجہ اول مقدمہ دائر کر سکتی ہے؟ :)
 

جاسم محمد

محفلین
ایک اور سوال ذہن میں آ رہا ہے کہ اگر کوئی ’بیچارہ‘ دوسری شادی کسی ایسے ملک میں جا کر کرے جہاں زوجات میں بڑھوتری پر ایسی کوئی قانونی قدغن نا ہو تو کیا وطن واپسی پر زوجہ اول مقدمہ دائر کر سکتی ہے؟ :)
مجھے آپ کے عزائم کچھ ٹھیک نہیں لگ رہے:sneaky:
 

عرفان سعید

محفلین
ایک اور سوال ذہن میں آ رہا ہے کہ اگر کوئی ’بیچارہ‘ دوسری شادی کسی ایسے ملک میں جا کر کرے جہاں زوجات میں بڑھوتری پر ایسی کوئی قانونی قدغن نا ہو تو کیا وطن واپسی پر زوجہ اول مقدمہ دائر کر سکتی ہے؟ :)
مقدمہ دائر کرنے پر تو خیر کوئی قدغن نہیں
میرے خیال سے یہ اقدام بھی پاکستانی قوانین کی رو سے قابلِ تعزیر ہو گا۔
 

فرقان احمد

محفلین
ایک اور سوال ذہن میں آ رہا ہے کہ اگر کوئی ’بیچارہ‘ دوسری شادی کسی ایسے ملک میں جا کر کرے جہاں زوجات میں بڑھوتری پر ایسی کوئی قانونی قدغن نا ہو تو کیا وطن واپسی پر زوجہ اول مقدمہ دائر کر سکتی ہے؟ :)
مقدمہ دائر بھی ہو سکتا ہے، اور سیدھا فائر بھی ہو سکتا ہے۔ :) یہ تو کافی تغیراتی معاملہ ہے۔ :)
 
مجھے آپ کے عزائم کچھ ٹھیک نہیں لگ رہے:sneaky:
قانون کیا کہتا ہے ؟
میرے خیال سے یہ اقدام بھی پاکستانی قوانین کی رو سے قابلِ تعزیر ہو گا۔
’جرم‘ ایک ایسی سرزمین پر کیا گیا جہاں یہ ’جُرم‘ نہیں تو پھر قابل تعزیر کیسے ہو گا ؟ ویسے بھی ہمارے عائلی قوانین کا مذہب سے تو کوئی لینا دینا ہے ہی نہیں ۔
 

جاسم محمد

محفلین
’جرم‘ ایک ایسی سرزمین پر کیا گیا جہاں یہ ’جُرم‘ نہیں تو پھر قابل تعزیر کیسے ہو گا ؟ ویسے بھی ہمارے عائلی قوانین کا مذہب سے تو کوئی لینا دینا ہے ہی نہیں ۔
اس حوالہ سے مختلف قوانین موجود ہیں۔ مثال کے طور پراکثر مسلم ممالک میں 18 سال سے کم عمر میں شادی کرنا کوئی جرم نہیں ہے۔ لیکن اکثر مغربی ممالک میں ہے۔
اس لئے جب ایسے شادی شدہ جوڑے مغرب ہجرت کرتے ہیں تو 18 سال سے کم عمر "بیوی" کو حقوق طفلاں والے اٹھا کر لے جاتے ہیں۔ لیکن بڑی عمر کے شوہر کو کوئی سزا نہیں دیتے کہ یہ جرم مسلم ملک میں ہوا تھا۔
اور پھر 18 سال کی عمر پہنچنے کے بعد بیوی کواپنا قانونی شوہر واپس مل جاتا ہے :)
 

زیک

مسافر
قانون کیا کہتا ہے ؟

’جرم‘ ایک ایسی سرزمین پر کیا گیا جہاں یہ ’جُرم‘ نہیں تو پھر قابل تعزیر کیسے ہو گا ؟ ویسے بھی ہمارے عائلی قوانین کا مذہب سے تو کوئی لینا دینا ہے ہی نہیں ۔
ایک گے کپل امریکہ آ کر شادی کر لیتا ہے۔ کیا وہ شادی پاکستان میں مانی جائے گی؟
 

فاتح

لائبریرین
اس حوالہ سے مختلف قوانین موجود ہیں۔ مثال کے طور پراکثر مسلم ممالک میں 18 سال سے کم عمر میں شادی کرنا کوئی جرم نہیں ہے۔ لیکن اکثر مغربی ممالک میں ہے۔
ان اکثر مغربی ممالک میں بھی والدین کی مرضی کے ساتھ شادی کرنے کی کم از کم عمر 18 سے کم ہے۔۔۔ مثلاً آپ کے ملک ناروے سمیت ان ملکوں میں یہ عمر 16 ہے۔
آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، برطانیہ (سکاٹ لینڈ میں والدین کی اجازت بھی ضروری نہیں)، ناروے، بیلیز، برازیل، بلغاریہ، پرتگال، پیراگوئے، چلی، چین، قبرص، ڈومینیکا، جاپان، لیٹویا، لکسمبرگ، مالٹا، سیشیلس، سلواکیہ
بیلاروس، بولیویا، کیوبا، میکسیکو، وغیرہ میں 14 سال اور یوراگوئے میں 12 سال۔
امریکا کی "اکثر" ریاستوں میں بھی یہ عمر 16 سال ہے جبکہ ایک دو ریاستوں میں 13 سال بھی ہے۔
 
Top