سید ذیشان
محفلین
ربط
کمالہ خان کا کردار 2014 میں متعارف کرایا گیا تھا—فوٹو: مارول کومکس
سپر ہیروز پر مبنی فلمیں بنانے والے ہولی وڈ کے معروف فلم اسٹوڈیو اور کومک بک پبلشر ’مارول کومکس‘ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ پہلی مسلم خاتون سپر ہیروز پر فلم بنانے پر کام جاری ہے۔
خیال رہے کہ مارول کومکس کے بینر تلے اب تک ’اسپائیڈر مین، تھور، ہلک، آئرن مین، کیپٹن امریکا، بلیک پینتھر، اوینجرز، ایکس مین، گارڈین آف دی گلیکسی، ڈاکٹر دوم، تھونس، الٹرون اور ڈاکٹر آکٹوپس سمیت کئی اہم سپر ہیروز اور ولن کے کردار متعارف کرائے جا چکے ہیں۔
مارول کومکس نے پہلی بار 2014 میں ’مس مارول‘ کا کردار اپنی کومک کتاب ’کپٹن مارول‘ میں متعارف کرایا تھا۔
بعد ازاں ’مس مارول‘ کے نام سے مارول کومکس نے الگ کتاب شائع کی، جس میں خواتین کے متعدد کردار متعارف کرائے گئے، ان کرداروں میں مسلم خاتون سپر ہیرو کمالہ خان کا کردار بھی شامل ہے۔
اس کردار کو ’مارول کومکس‘ کے کردار ’کیپٹن مارول‘ سے متاثر ہوکر بنایا گیا تھا، یہ مارول کا پہلا مسلم خاتون کا کردار تھا، جس نے دنیا بھر میں شہرت حاصل کی۔
مس مارول دراصل ایک پاکستانی نژاد لڑکی کا کردار ہے—فوٹو: سیگمنٹ نیکسٹ
اس کردار کی تخلیقکار پاکستانی نژاد امریکی لکھاری و کومکس ایڈیٹر ثنا امانت ہیں، جو گزشتہ کئی سال سے مارول کومکس میں بطور ایڈیٹر خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔
ثنا امانت بھی امریکی ریاست نیو جرسی میں رہتی ہیں اور کردار کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے یہ کردار اپنی ذات سے متاثر ہوکر بنایا۔
اب اسی کردار کو فلمی دنیا میں متعارف کرائے جانے کی تیاریاں جاری ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ سے بات کرتے ہوئے ’مارول اسٹوڈیو‘ کے صدر کیون فیج نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ ’مس مارول‘ کو فلمی دنیا میں متعارف کرانے پر کام کر رہے ہیں۔
کیون فیج کا کہنا تھا کہ ابھی ان کا اسٹوڈیو ’کیپٹن مارول‘ کو متعارف کرانے پر کام کر رہا ہے، جسے آئندہ برس تک فلمی دنیا میں متعارف کرایا جائے گا۔
مس مارول کا اصل نام کمالہ خان ہوتا ہے—فوٹو: نیرڈسٹ
خیال کیا جا رہا ہے کہ ’مس مارول‘ پر آئندہ برس سے کام شروع ہوگا اور ممکنہ طور پر اسے 2020 تک ریلیز کیا جائے گا۔
تاہم ابھی اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔
ابھی یہ بھی واضح نہیں ہے کہ کہ ’مس مارول‘ میں کتنی خواتین سپر ہیروز ہوں گی اور اس میں مسلم سپر ہیرو لڑکی کمالہ خان کا کردار کون نبھائے گی۔
دوسری جانب پہلی مسلم خاتون سپر ہیرو فلم بنانے کی بات سامنے آتے ہی یہ چہ مگوئیاں تیز ہوگئی ہیں کہ فلم میں کمالہ خان کا کردار کون سی اداکارہ کریں گی۔
بعض رپورٹس میں پہلی مسلم سپر ہیرو خاتون کے کردار کے لیے ’پریانکا چوپڑا‘ کو فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے۔
تاہم بعض فلمی ناقدین اور مداحوں کا خیال ہے کہ چوں کہ کمالہ خان کا کردار پاکستانی نژاد مسلم لڑکی کا ہے، اس لیے اس کردار کے لیے کسی پاکستانی اداکارہ کو ہی منتخب کیا جائے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ پہلی مسلم سپر ہیرو لڑکی کا کردار کس اداکارہ کے حصے میں آتا ہے۔
کمالہ خان کا کردار کون نبھائے گا ابھی کہنا قبل از وقت ہے—فوٹو: ڈیمرگ اسٹوڈیو
کمالہ خان کا کردار 2014 میں متعارف کرایا گیا تھا—فوٹو: مارول کومکس
سپر ہیروز پر مبنی فلمیں بنانے والے ہولی وڈ کے معروف فلم اسٹوڈیو اور کومک بک پبلشر ’مارول کومکس‘ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ پہلی مسلم خاتون سپر ہیروز پر فلم بنانے پر کام جاری ہے۔
خیال رہے کہ مارول کومکس کے بینر تلے اب تک ’اسپائیڈر مین، تھور، ہلک، آئرن مین، کیپٹن امریکا، بلیک پینتھر، اوینجرز، ایکس مین، گارڈین آف دی گلیکسی، ڈاکٹر دوم، تھونس، الٹرون اور ڈاکٹر آکٹوپس سمیت کئی اہم سپر ہیروز اور ولن کے کردار متعارف کرائے جا چکے ہیں۔
مارول کومکس نے پہلی بار 2014 میں ’مس مارول‘ کا کردار اپنی کومک کتاب ’کپٹن مارول‘ میں متعارف کرایا تھا۔
بعد ازاں ’مس مارول‘ کے نام سے مارول کومکس نے الگ کتاب شائع کی، جس میں خواتین کے متعدد کردار متعارف کرائے گئے، ان کرداروں میں مسلم خاتون سپر ہیرو کمالہ خان کا کردار بھی شامل ہے۔
اس کردار کو ’مارول کومکس‘ کے کردار ’کیپٹن مارول‘ سے متاثر ہوکر بنایا گیا تھا، یہ مارول کا پہلا مسلم خاتون کا کردار تھا، جس نے دنیا بھر میں شہرت حاصل کی۔
مس مارول دراصل ایک پاکستانی نژاد لڑکی کا کردار ہے—فوٹو: سیگمنٹ نیکسٹ
اس کردار کی تخلیقکار پاکستانی نژاد امریکی لکھاری و کومکس ایڈیٹر ثنا امانت ہیں، جو گزشتہ کئی سال سے مارول کومکس میں بطور ایڈیٹر خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔
ثنا امانت بھی امریکی ریاست نیو جرسی میں رہتی ہیں اور کردار کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے یہ کردار اپنی ذات سے متاثر ہوکر بنایا۔
اب اسی کردار کو فلمی دنیا میں متعارف کرائے جانے کی تیاریاں جاری ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ سے بات کرتے ہوئے ’مارول اسٹوڈیو‘ کے صدر کیون فیج نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ ’مس مارول‘ کو فلمی دنیا میں متعارف کرانے پر کام کر رہے ہیں۔
کیون فیج کا کہنا تھا کہ ابھی ان کا اسٹوڈیو ’کیپٹن مارول‘ کو متعارف کرانے پر کام کر رہا ہے، جسے آئندہ برس تک فلمی دنیا میں متعارف کرایا جائے گا۔
مس مارول کا اصل نام کمالہ خان ہوتا ہے—فوٹو: نیرڈسٹ
خیال کیا جا رہا ہے کہ ’مس مارول‘ پر آئندہ برس سے کام شروع ہوگا اور ممکنہ طور پر اسے 2020 تک ریلیز کیا جائے گا۔
تاہم ابھی اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔
ابھی یہ بھی واضح نہیں ہے کہ کہ ’مس مارول‘ میں کتنی خواتین سپر ہیروز ہوں گی اور اس میں مسلم سپر ہیرو لڑکی کمالہ خان کا کردار کون نبھائے گی۔
دوسری جانب پہلی مسلم خاتون سپر ہیرو فلم بنانے کی بات سامنے آتے ہی یہ چہ مگوئیاں تیز ہوگئی ہیں کہ فلم میں کمالہ خان کا کردار کون سی اداکارہ کریں گی۔
بعض رپورٹس میں پہلی مسلم سپر ہیرو خاتون کے کردار کے لیے ’پریانکا چوپڑا‘ کو فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے۔
تاہم بعض فلمی ناقدین اور مداحوں کا خیال ہے کہ چوں کہ کمالہ خان کا کردار پاکستانی نژاد مسلم لڑکی کا ہے، اس لیے اس کردار کے لیے کسی پاکستانی اداکارہ کو ہی منتخب کیا جائے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ پہلی مسلم سپر ہیرو لڑکی کا کردار کس اداکارہ کے حصے میں آتا ہے۔
کمالہ خان کا کردار کون نبھائے گا ابھی کہنا قبل از وقت ہے—فوٹو: ڈیمرگ اسٹوڈیو