اسی لیے تو ہم نے کسی اور شاعر پر ہاتھ صاف کیے...مفتی صاحب کے قلم کی کاٹ سے کون واقف نہیں ہے۔ اللہ کسی دشمن کو بھی ان کے حوالے نہ کرے۔
ویسے ہمارا تو کوئی دشمن ہے ہی نہیں!
یعنی ان دنوں محفل میں غزل لگانا گائے بیلوں کو سُرخ رومال دکھانے کے مترادف ہے۔آ بیل مجھے مار!
احمد بھائی ، یہ تو آپ نے میرا مسئلہ حل کردیا ۔ کئی دنوں سے اس سوچ میں تھا کہ اگلی غزل پوسٹ کرتے وقت تمہیداً کیا لکھنا ہے لیکن آپ کے سرخ رومال نے تو یہ مسئلہ ہی حل کردیا۔ اب نہ تازہ غزل کہنے کی ضرورت ہے اور نہ نئی غزل۔ بس غزل سے پہلے تین چار دفعہ " ہے تورو! ہے تورو! ہے تورو!" لکھ دوں گا ۔یعنی ان دنوں محفل میں غزل لگانا گائے بیلوں کو سُرخ رومال دکھانے کے مترادف ہے۔
خواہرم ، آپ کی یہ ضرب المثل دراصل ضربِ بے مثل ہے ۔ مضروب بے چارے تو کچھ کہہ بھی نہیں سکتے۔اسے ضرب المثل کی زبان میں کہتے ہیں۔
آ بیل مجھے مار
آؤ قلمی دہشت گردو! ہماری شاعری کے پرخچے اڑاؤ/تیاپانچہ کرو۔
مضروب بے چارے تو کچھ کہہ بھی نہیں سکتے۔