پیار محبت اور سوسائٹی کے بنائے ہوئے سٹینڈرڈز..

شمشاد

لائبریرین
ہمارے معاشرے میں عموماً لڑکے سے 5، 6 سال چھوٹی لڑکی سے شادی کا رواج زیادہ ہے۔

لڑکا جو شادی کے بعد مرد اور لڑکی جو شادی کے بعد عورت بن جاتی ہے۔

مرد تو اپنی صحت کا کچھ نہ کچھ خیال کر ہی لیتا ہے جبکہ عورت دو، تین بچوں کی پیدائش کے بعد خاصی پھیل جاتی ہے اور مرد سے بڑی بڑی لگنے لگتی ہے۔ میرے خیال میں تو یہی وجہ ہے کہ شادی اپنے سے چھوٹی لڑکی سے کرنی چاہیے۔
 
ہمارے معاشرے میں عموماً لڑکے سے 5، 6 سال چھوٹی لڑکی سے شادی کا رواج زیادہ ہے۔

لڑکا جو شادی کے بعد مرد اور لڑکی جو شادی کے بعد عورت بن جاتی ہے۔

مرد تو اپنی صحت کا کچھ نہ کچھ خیال کر ہی لیتا ہے جبکہ عورت دو، تین بچوں کی پیدائش کے بعد خاصی پھیل جاتی ہے اور مرد سے بڑی بڑی لگنے لگتی ہے۔ میرے خیال میں تو یہی وجہ ہے کہ شادی اپنے سے چھوٹی لڑکی سے کرنی چاہیے۔
بالکل متفق ہوں آپکی بات سے۔زیادہ تر لوگ یہی بات کرتے ہیں کہ عورت زیادہ بڑی دکھائی دیتی ہے
 

عسکری

معطل
ہمارے معاشرے میں عموماً لڑکے سے 5، 6 سال چھوٹی لڑکی سے شادی کا رواج زیادہ ہے۔

لڑکا جو شادی کے بعد مرد اور لڑکی جو شادی کے بعد عورت بن جاتی ہے۔

مرد تو اپنی صحت کا کچھ نہ کچھ خیال کر ہی لیتا ہے جبکہ عورت دو، تین بچوں کی پیدائش کے بعد خاصی پھیل جاتی ہے اور مرد سے بڑی بڑی لگنے لگتی ہے۔ میرے خیال میں تو یہی وجہ ہے کہ شادی اپنے سے چھوٹی لڑکی سے کرنی چاہیے۔
موٹاپے کا اس مسئلے سے کیا تعلق؟ :roll:
 

عسکری

معطل
شادی کرنے سے پہلے بندے کو پیروں پر کھڑا ہو لینا چاہئیے۔یہ نہ ہو کہ ساری عمر لنگڑاتا ہی رہے
جو شادی کرنے جا رہا وہ کھڑا نہیں ہو سکتا تو پھر جھولے میں جھولے :biggrin: شادی کے لیے اپنے پیر ہوں نا ہو شادی کے بعد پیر لگ جاتے ہین اور بندہ جت جاتا یے
 
چاہے ساری زندگی ذلیل ہو کر بھی چلے ؟:applause::laugh:

میں نے یہ نہیں کہا یہ میری ذاتی رائے ہے۔ لیکن عام طور پر یہ ہی کہا جاتا ہے، کیا ایسا نہیں ہے؟ "ان کی شادی ناکام ہو گئی" کا مطلب ہوتا ہے کہ ڈیوورس ہو گئی۔ تو یعنی جب تک نہیں ہوئی ڈیوورس تو شادی کامیاب ہے۔۔
 

عسکری

معطل
میں نے یہ نہیں کہا یہ میری ذاتی رائے ہے۔ لیکن عام طور پر یہ ہی کہا جاتا ہے، کیا ایسا نہیں ہے؟ "ان کی شادی ناکام ہو گئی" کا مطلب ہوتا ہے کہ ڈیوورس ہو گئی۔ تو یعنی جب تک نہیں ہوئی ڈیوورس تو شادی کامیاب ہے۔۔
حالنکہ ناکام تین مہینے بعد بھی ہو جاتی ہے چلتی ساری عمر ہے
 

قیصرانی

لائبریرین
میرے علم میں ایسی کئی مثالیں ہیں جہاں شادی کے وقت اگر لڑکی چالیس سال کی تھی تو لڑکا پچیس سال کا (پاکستان کی مثال)۔ جب لڑکا اور لڑکی راضی ہوں تو کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیئے۔ اگر خاندان والے جاہل ہوں اور اپنی بات پر اڑ جائیں تو یاد رہے کہ آپ (جو بھی درست مخاطب ہو) بھی اسی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور آپ کو بھی اتنا ہی جاہل ہونا چاہیئے اصول وراثت کی تاریکی میں۔ آپ بھی اسی طرح اڑ جائیں

جس چیز سے مذہب نے نہیں روکا، اس سے کوئی دوسری چیز نہیں روک سکتی۔ اگر بندہ رک جائے تو یہ اس کی اپنی غلطی ہے جس کے لئے اسے چاہیئے کہ اس دھاگے پر رابطہ کرے
 
Top