پیار کا سلسلہ نہیں ہوتا۔۔۔ زنیرہ گل (اصلاح طلب)

زنیرہ عقیل

محفلین
پیار کا سلسلہ نہیں ہوتا
گر مجھے وہ ملا نہیں ہوتا
درد سے آشنائی نا ہوتی
وہ جو مل کر جدا نہیں ہوتا
ان کو جانا تھا تو بتا دیتے
ان سے پھر یہ گلہ نہیں ہوتا
اب تو نظریں جھکائے رکھتے ہیں
دید اب بر ملا نہیں ہوتا
نیند اپنی حرام ہے اب تو
خواب کا سلسلہ نہیں ہوتا
ہم تو وحدانیت کے قائل ہیں
ورنہ دنیا میں کیا نہیں ہوتا
گِر گئی گل جفا پرستوں میں
مجھ سےپریہ گناہ نہیں ہوتا

زنیرہ گل
 
درد سے آشنائی نا ہوتی
نہ ہوتی۔ اور نہ کو دو حرفی باندھنا پسند نہیں کیا جاتا۔
دید اب بر ملا نہیں ہوتا
دید ہوتی ہے۔
مجھ سےپریہ گناہ نہیں ہوتا
گناہ درست قافیہ نہیں۔
 

الف عین

لائبریرین
تاش کی نشاندہی والے مسائل کے علاوہ مطلع میں ایطا کا عیب ہے۔ مطلع سے لگتا ہے کہ ردیف 'لا نہیں ہوتا' ہے۔
 

لاریب مرزا

محفلین
اچھی کوشش ہے زنیرہ، اساتذہ کی اصلاح کے قطع نظر ہمیں آپ کی کاوش پسند آئی۔ ہم چونکہ اتنا بھی نہیں لکھ سکتے سو ہر تخلیق کار کو سراہتے ضرور ہیں۔ :)
 

زنیرہ عقیل

محفلین
نہ ہوتی۔ اور نہ کو دو حرفی باندھنا پسند نہیں کیا جاتا۔

دید ہوتی ہے۔

گناہ درست قافیہ نہیں۔
بہت بہت شکریہ محترم اللہ آپ کو جزائے خیر دے
کوشش کرتی ہوں درستگی کی اگر ایک بار پھرآپ دیکھ لیں توممنون رہونگی

پیار کا سلسلہ نہیں ہوتا
گر مجھے وہ ملا نہیں ہوتا
درد سے آشنانہیں ہوتے
وہ جو مل کر جدا نہیں ہوتا
ان کو جانا تھا تو بتا دیتے
ان سے پھر یہ گلہ نہیں ہوتا
اب تو نظریں جھکائے رکھتے ہیں
میل اب بر ملا نہیں ہوتا
نیند اپنی حرام ہے اب تو
خواب کا سلسلہ نہیں ہوتا
ہم تو وحدانیت کے قائل ہیں
ورنہ دنیا میں کیا نہیں ہوتا
گِر گئی گل جفا پرستوں میں
یہ خطابارہا نہیں ہوتا

زنیرہ گل
 

زنیرہ عقیل

محفلین
اچھی کوشش ہے زنیرہ، اساتذہ کی اصلاح کے قطع نظر ہمیں آپ کی کاوش پسند آئی۔ ہم چونکہ اتنا بھی نہیں لکھ سکتے سو ہر تخلیق کار کو سراہتے ضرور ہیں۔ :)
بہت بہت شکریہ
سیکھنے کا شوق بیدار ہوا ہے اور مبتدی ہوں امید ہے آگے چل کر بہتر کر سکونگی
 

الف عین

لائبریرین
بہت بہت شکریہ محترم اللہ آپ کو جزائے خیر دے
کوشش کرتی ہوں درستگی کی اگر ایک بار پھرآپ دیکھ لیں توممنون رہونگی

پیار کا سلسلہ نہیں ہوتا
گر مجھے وہ ملا نہیں ہوتا
درد سے آشنانہیں ہوتے
وہ جو مل کر جدا نہیں ہوتا
ان کو جانا تھا تو بتا دیتے
ان سے پھر یہ گلہ نہیں ہوتا
اب تو نظریں جھکائے رکھتے ہیں
میل اب بر ملا نہیں ہوتا
نیند اپنی حرام ہے اب تو
خواب کا سلسلہ نہیں ہوتا
ہم تو وحدانیت کے قائل ہیں
ورنہ دنیا میں کیا نہیں ہوتا
گِر گئی گل جفا پرستوں میں
یہ خطابارہا نہیں ہوتا

زنیرہ گل
مطلع کا عیب اب بھی ہے اور 'خطا' کو اب بھی مذکر باندھا گیا ہے۔
 

زنیرہ عقیل

محفلین
مطلع کا عیب اب بھی ہے اور 'خطا' کو اب بھی مذکر باندھا گیا ہے۔
محترم بہت بہت شکریہ آپ کی محبت کا اللہ جزائے خیر دے آمین

پیار کا گل کھلا نہیں ہوتا
گر مجھے وہ ملا نہیں ہوتا
درد سے آشنانہیں ہوتے
وہ جو مل کر جدا نہیں ہوتا
ان کو جانا تھا تو بتا دیتے
ان سے پھر یہ گلہ نہیں ہوتا
اب تو نظریں جھکائے رکھتے ہیں
سامنا بر ملا نہیں ہوتا
نیند اپنی حرام ہے اب تو
خواب کا سلسلہ نہیں ہوتا
ہم تو وحدانیت کے قائل ہیں
ورنہ دنیا میں کیا نہیں ہوتا
گِر گئی گل جفا پرستوں میں
جرم یہ بارہا نہیں ہوتا

زنیرہ گل
 

زنیرہ عقیل

محفلین
ایطا بدستور موجود ہے۔
دونوں مصرعوں کے آخر میں لا نہیں ہوتا آ رہا یے۔
ایک میں لام نہیں آنا چاہیے، یا پھر تمام غزل میں لام آنا چاہیے۔
بہت شکریہ محترم .. کیا یہ درست رہےگا؟
پیار کا مدعا نہیں ہوتا
گر مجھے وہ ملا نہیں ہوتا
 
Top