زنیرہ عقیل
محفلین
پیار کا سلسلہ نہیں ہوتا
گر مجھے وہ ملا نہیں ہوتا
درد سے آشنائی نا ہوتی
وہ جو مل کر جدا نہیں ہوتا
ان کو جانا تھا تو بتا دیتے
ان سے پھر یہ گلہ نہیں ہوتا
اب تو نظریں جھکائے رکھتے ہیں
دید اب بر ملا نہیں ہوتا
نیند اپنی حرام ہے اب تو
خواب کا سلسلہ نہیں ہوتا
ہم تو وحدانیت کے قائل ہیں
ورنہ دنیا میں کیا نہیں ہوتا
گِر گئی گل جفا پرستوں میں
مجھ سےپریہ گناہ نہیں ہوتا
زنیرہ گل
گر مجھے وہ ملا نہیں ہوتا
درد سے آشنائی نا ہوتی
وہ جو مل کر جدا نہیں ہوتا
ان کو جانا تھا تو بتا دیتے
ان سے پھر یہ گلہ نہیں ہوتا
اب تو نظریں جھکائے رکھتے ہیں
دید اب بر ملا نہیں ہوتا
نیند اپنی حرام ہے اب تو
خواب کا سلسلہ نہیں ہوتا
ہم تو وحدانیت کے قائل ہیں
ورنہ دنیا میں کیا نہیں ہوتا
گِر گئی گل جفا پرستوں میں
مجھ سےپریہ گناہ نہیں ہوتا
زنیرہ گل