محمد تابش صدیقی
منتظم
بہت شکریہ احسان بھائیبہت خوبصورت پیروڈی لاجواب بھائی نظم کے عنوان کی بھی پیروڈی دیکھ کے مشتاق احمد کی یاد آگئی
اللہ کرے زور قلم اور زیادہ
بہت شکریہ احسان بھائیبہت خوبصورت پیروڈی لاجواب بھائی نظم کے عنوان کی بھی پیروڈی دیکھ کے مشتاق احمد کی یاد آگئی
اللہ کرے زور قلم اور زیادہ
کیا بات ہے۔۔۔ کیا لاجواب پیروڈی کی ہے تابش بھائی۔۔ اعلیٰسن کے چڑیا کی کاہلی کو
بجلی کوئی پاس ہی سے بولی
"حاضر ہوں مدد کو جان و دل سے"
آتی ہوں گرچہ میں ذرا سی
بےدردی
(علامہ اقبالؒ سے معذرت)
٭
تاروں پر واپڈا کی تنہا
چڑیا تھی کوئی نکمی بیٹھی
کہتی تھی کہ صبح سر پہ آئی
سپنے تکنے میں شب گزاری
اُٹھوں کس طرح آشیاں سے
سستی سی چھا گئی ہے ایسی
سن کے چڑیا کی کاہلی کو
بجلی کوئی پاس ہی سے بولی
"حاضر ہوں مدد کو جان و دل سے"
آتی ہوں گرچہ میں ذرا سی
کیا غم ہے جو چھا گئی ہے سستی
میں تار میں زندگی بھروں گی
اللہ نے رکھی ہے مجھ میں طاقت
دو لمحوں میں بھسم کروں گی
"ہیں لوگ وہی جہاں میں اچھے
آتے ہیں جو کام دوسرں کے"
٭٭٭
محمد تابش صدیقی
وجہِ گستاخی
بےدردی
(علامہ اقبالؒ سے معذرت)
٭
تاروں پر واپڈا کی تنہا
چڑیا تھی کوئی نکمی بیٹھی
اُٹھوں کس طرح آشیاں سے
سستی سی چھا گئی ہے ایسی
٭٭٭
محمد تابش صدیقی
جی ساتھ ہی ہے۔ ٹرانسفارمر میں۔کیا چڑیا نے تاروں پر ہی آشیاں بنایا ہوا تھا