عاطف ملک
محفلین
ماضی کی یادیں کنگھالنے پہ ہمیں ایک کلام ملا جو شریکِ محفل ہونے سے رہ گیا تھا۔
برادرم راحیلؔ فاروق کی ایک خوبصورت غزل کی یہ پیروڈی استادِ محترم اور محفلین کی خدمت میں پیش ہے۔امید ہےاحباب اپنی رائے سے نوازیں گے۔
برادرم راحیلؔ فاروق کی ایک خوبصورت غزل کی یہ پیروڈی استادِ محترم اور محفلین کی خدمت میں پیش ہے۔امید ہےاحباب اپنی رائے سے نوازیں گے۔
لے کر یہ مرمت کے اوزار کدھر جائیں
چھوٹے سے مکینک ہیں سرکار کدھر جائیں
گل خان نے رو رو کر کل رات کہا ہم سے
ملتی ہی نہیں خالص نسوار کدھر جائیں
لاکھوں کی حمایت تھی، جمہوری حکومت تھی
اب منہ پہ پڑی ہے وہ پھٹکار، کدھر جائیں
دنیا میں اگر حوریں ہو جائیں عطا ان کو
پھر باندھ کے بم خودکش بمبار کدھر جائیں
اماں کی یہ دھمکی ہے، وہ دودھ نہ بخشیں گی
بیگم بھی ہمیں سے ہے بیزار کدھر جائیں
کنگ کانگ نما بیوی اور چار عدد بچے
سائیکل پہ کسے لادیں، بے "کار" کدھر جائیں
جو دور ہو دولت کا،طاقت کا، حکومت کا
واں عینؔ شرافت اور کردار کدھر جائیں
عینؔ میم
جنوری ۲۰۲۰
چھوٹے سے مکینک ہیں سرکار کدھر جائیں
گل خان نے رو رو کر کل رات کہا ہم سے
ملتی ہی نہیں خالص نسوار کدھر جائیں
لاکھوں کی حمایت تھی، جمہوری حکومت تھی
اب منہ پہ پڑی ہے وہ پھٹکار، کدھر جائیں
دنیا میں اگر حوریں ہو جائیں عطا ان کو
پھر باندھ کے بم خودکش بمبار کدھر جائیں
اماں کی یہ دھمکی ہے، وہ دودھ نہ بخشیں گی
بیگم بھی ہمیں سے ہے بیزار کدھر جائیں
کنگ کانگ نما بیوی اور چار عدد بچے
سائیکل پہ کسے لادیں، بے "کار" کدھر جائیں
جو دور ہو دولت کا،طاقت کا، حکومت کا
واں عینؔ شرافت اور کردار کدھر جائیں
عینؔ میم
جنوری ۲۰۲۰